Inquilab Logo

اڈانی ایشیا میں سب سے امیر، امبانی کا مقام چھین لیا

Updated: February 09, 2022, 11:28 AM IST | Agency | New Delhi

دنیا کی ۱۰؍سب سے امیر شخصیات کی فہرست میں بھی جگہ بنائی۔ امبانی اور مارک زکربرگ اس فہرست سے باہر، اڈانی کی دولت میں ایک سال میں ۱۲؍ ارب ڈالر کا اضافہ

Gautam Adani is ahead of Zuckerberg and Ambani.Picture:INN
گوتم اڈانی نے زکر برگ اورامبانی پر سبقت حاصل کرلی ہے ۔ تصویر: آئی این این

  ہندوستان کے کامیاب ترین صنعت کار گوتم اڈانی نے اپنے کئی حریفوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایشیا کی سب سے امیر شخصیات کی فہرست میں اول مقام حاصل کیا ہے۔ واضح رہے کہ اڈانی نے یہ مقام ہندوستان ہی کے امیر ترین صنعتکاروں میں سے مکیش امبانی سے چھینا ہے ۔ یہ دونوں ہی وزیراعظم نریندر مودی کے بے حد قریبی قرار دیئے جاتے ہیں۔ اڈانی نہ صرف ایشیا میں سب سے امیر شخص ہو گئے ہیں بلکہ انہوں نے دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں بھی اپنی جگہ بنالی ہے جبکہ مکیش امبانی اس فہرست سے باہر ہو گئے ہیں۔    اطلاع کے مطابق گزشتہ ایک سال کے اندر گوتم اڈانی کے اثاثوں کی مالیت  میں ۱۲؍ ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ اڈانی گروپ کے کل اثاثوں کی مالیت اب ۸۸ء۵؍ارب ڈالر تک جا پہنچی ہے۔  یاد رہے کہ  گوتم اڈانی ۲۰۱۴ء کے بعد سے اچانک اوپر آئے ہیں اور انہوں نے مختلف کاروباروں میں اپنا دبدبہ قائم کیا ہے۔ ان کے علاوہ  مکیش امبانی نے بھی خاصی ترقی کی ہے لیکن امبانی پہلے ہی سے اپنے کاروبار کے سبب مشہور رہے ہیں۔ وہ کئی بار  دنیا کی امیر شخصیات کی فہرست میں شامل ہو چکے ہیں۔ شیئر بازار میں گوتم اڈانی کے مقابلے میں مکیش امبانی کی کمپنیاں زیادہ لسٹ ہیں۔ اڈانی کی  اڈانی گرین انرجی، اڈانی پورٹ، اڈانی  انٹر پرائز، اڈانی ٹرانس مشن، اڈانی ٹوٹل گیس اور اڈانی ولمر یہ سات کمپنیاں شیئر بازار میں لسٹ ہیں۔ ان میں بھی اڈانی ولمر  ایک روز قبل ہی لسٹ کی گئی ہے جبکہ مکیش امبانی کی  ریلائنس انڈسٹریز، جے کارپ ، ریلائنس  انڈ انفرا، بالاجی ٹیلی فلمس، پرائم فوکس، نیٹ ورک ۱۸؍ ٹی وی ۱۸؍، ڈین نیٹ ورک، اور ہیتھ وے کیبل پہلے ہی سے شیئر بازار میں لسٹ ہیں۔    اس کے باوجود گوتم اڈانی نہ صرف بہت جلد ان کے برابر آگئے بلکہ اب انہیں پیچھے بھی چھوڑ دیا۔ اس کی اہم وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ اڈانی کی اپنی کمپنیوں میں زیادہ سے زیادہ حصہ داری  ہے جبکہ مکیش امبانی کے اپنی کمپنیوں  میں شیئر کم ہیں۔  اس کی وجہ سے ان کی آمدنی میں کافی فرق ہے۔ اور اب یہ فرق مزید بڑھ گیا ہے۔  گزشتہ ۲۵؍ جنوری ہی کو اڈانی نے امبانی  کو پیچھے چھوڑ دیا تھا ۔ اس وقت دونوں کی دولت میں ایک ہزار کروڑ کا فرق تھا لیکن اب اس میں اضافہ ہوا ہے۔ فی الحال  اڈانی کی مجموعی ملکیت  ۶ء۸۷؍ لاکھ کروڑ روپے ہے جبکہ مکیش امبانی کے پاس ۶ء ۶۶؍ لاکھ کروڑ روپے کی دولت ہے۔ اس طرح  اڈانی ، اب مکیش امبانی سے ۲۱؍ ہزار کروڑ روپے آگے ہیں۔  عالمی فہرست سے زکربرگ بھی باہر  گوتم اڈانی نے ایشیا میں سب سے امیر آدمی ہونے کا تمغہ تو حاصل کیا ہی ہے۔ انہوں نے دنیا کی سب سے امیر شخصیات کی فہرست میں بھی اپنا نام درج کروایا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہاں بھی ان کی وجہ سے مکیش امبانی کو نقصان ہوا ہے۔ امبانی  دنیا کی ۱۰؍ سب سے امیر شخصیات کی فہرست سے باہر ہو گئے ہیں۔ ان کے علاوہ فیس بک ( میٹا) کے مالک زکر برگ بھی اب اس فہرست میں باقی نہیں رہے۔   مکیش امبانی اب دنیا کے ۱۱؍ ویں امیر آدمی ہیں ، جبکہ مارک زکر برگ ۱۳؍ ویں نمبر پر چلے گئے ہیں۔گوتم  اڈانی اب اس عالمی فہرست کے آخری یعنی دسویں نمبر  پرہیں۔   یاد رہے کہ اڈانی  اور امبانی دونوں ہی کا تعلق گجرات سے ہے۔ حالانکہ مکیش امبانی کا دفتر ممبئی میں ہے اور اڈانی کا احمد آباد میں۔  حالانکہ اڈانی بھی  ۱۹۷۸ء میں محض ۱۶؍ سال کی عمر میں ممبئی آئے تھے لیکن محض ۳؍ سال بعد وہ گجرات واپس چلے گئے کیونکہ ان  کے بھائی نے ایک پلاسکٹ کی فیکٹری کھول لی تھی جسے سنبھالنے کیلئے انہوں نے گوتم کو واپس بلا لیا۔  گوتم اڈانی کا عروج ۱۹۹۰ء سے شروع ہوا۔ اس کے بعد جلد ہی یعنی ۱۹۹۵ء میں انہیں مندرا پورٹ کا کانٹریکٹ مل گیا اور  وہ دھیرے دھیرے صنعتکاروں کی فہرست  میں شامل ہو گئے۔ ۲۰۱۴ء  میں نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد ان کا نام میڈیا میں آنے لگا۔ اسی دوران انہوں نے اور زیادہ ترقی کی۔ واضح رہے کہ مکیش امبانی بھی اڈانی کی طرح وزیراعظم نریندر مودی کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK