Inquilab Logo

ممبئی یونیورسٹی سینیٹ الیکشن میں آدتیہ ٹھاکرے کا پہلاامتحان

Updated: December 30, 2022, 10:54 AM IST | Mumbai

وہ یوواسینا کے سربراہ ہیں جس کا سینیٹ الیکشن میں غلبہ رہا ہے۔ شیوسینا میں پھوٹ کے بعدبڑا چیلنج۔ انتخابات جنوری یا فروری میں ہوں گے

Yuva Sena chief Aditya Thackeray.
یووا سینا کے سربراہ آدتیہ ٹھاکرے۔

 شیوسینا میں بغاوت کےبعد ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرےجورکن اسمبلی اور یووا سینا کے سربراہ بھی ہیں ،کونیا سال شروع ہوتے ہی پہلے امتحان کا سامنا کرنا ہوگا۔  جنوری یا فروری میں ممبئی یونیورسٹی کاسینیٹ الیکشن ہونے والا ہے  اور یووا سینا ہمیشہ سینیٹ الیکشن میں غالب رہی ہے۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرےنے خود اس الیکشن کی تیاری شروع کردی   ہے۔
 ممبئی یونیورسٹی نے نئے گریجویٹ ووٹروں کا رجسٹریشن شروع کر دیا ہے اور پرانے ووٹروں کا دوبارہ اندراج کیا جا رہا ہے۔ یہ سلسلہ رواں ماہ تک جاری رہے گا۔۲۰۱۸ء میں ہوئے گزشتہ الیکشن میں تقریباً ۶۵؍ ہزار ووٹرس تھے۔ذرائع کے مطابق اس الیکشن کیلئے ادھو ٹھاکرے نے اپنی رہائش گاہ ماتوشری میں سابق کارپوریٹروں کی میٹنگ منعقد کی تھی جس میں انہوں نے انہیں سینیٹ الیکشن اور ووٹروں کی رجسٹریشن کیلئے کام کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ہر وبھاگ کے پارٹی عہدیداروں کی میٹنگیں بھی ہوئیں۔ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا کے ترجمان اروند بھوسلے نے اس کی تصدیق کی   کہ سینیٹ الیکشن کےتعلق سے ایک میٹنگ ہوئی تھی ۔
  میٹنگ میں موجود ایک سابق کارپوریٹر نے بتایا کہ گریجویٹ ووٹروں کے اندراج کی ذمہ داری خاص طور پر پارٹی کے کارپوریٹروں اور شاکھا پرمکھوں کو سونپی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ان کے وارڈ میں اچھے روابط ہیں۔ چنانچہ انہیں یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ پارٹی سربراہ نے دیگر عہدیداروں سے بھی کہا ہے کہ وہ اس کام کیلئے اپنا وقت دیں۔‘‘ 
 شیوسینا میں پھوٹ کے بعد ادھوٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا کو تھانے میں بڑا جھٹکا لگاہے۔  تاہم پارٹی لیڈروں کا دعویٰ ہے کہ انہیں وہاں کے ووٹروں کی حمایت حاصل ہے۔ ایک پارٹی  عہدیدار  نے کہاکہ ’’اگرچہ تھانے سے کم ووٹنگ ہوئی ہے، اس کی تلافی ممبئی کے ساتھ ساتھ پال گھر، رائے گڑھ، رتناگیری اور سندھو درگ جیسے دیگر اضلاع سے کی جائے گی۔‘‘
 شیو سینا کی یوتھ ونگ  ’یووا سینا‘ نے ۲۰۱۰ء  میں  ۱۰؍ میں سے ۸؍ سیٹیں جیتی تھی اس کے مقابلے ۲۰۱۸ء کے سینیٹ انتخابات میں اس نے  ۱۰؍ میں سے ۱۰؍ سیٹیں جیتی ۔
  ممبئی یونیورسٹی کے سینیٹ انتخابات کیلئے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) میں شامل  کانگریس کی اسٹوڈنٹس ونگ ’نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا‘(این ایس یوآئی ) نے بھی متوازی طورپر رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا ۔ کانگریس کے ایک عہدیدار نے بتایاکہ این ایس یو آئی کی جانب سے رجسٹریشن جاری ہے لیکن  مین کانگریس نے ابھی تک اس میں حصہ نہیں لیا ہے۔ یوتھ کانگریس ممبئی کے صدر ذیشان صدیقی نے اس بارے میں کہا کہ ’’ہم الیکشن لڑنے جا رہے ہیں۔ اس کیلئے ووٹر رجسٹریشن شروع کردیا گیاہے۔‘‘
 یووا سینالیڈروںنے یہ بھی کہا کہ فی الحال توجہ صرف رجسٹریشن پر ہے۔ سیاسی مبصر ابھے دیشپانڈے نے کہا کہ اس طرح کے انتخابات نوجوانوں کو راغب کرنے میں فائدہ مندثابت ہوتے  ہیں۔ اس سے مین پارٹی کی اگلی نسل پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ایک اور سیاسی مبصر نے کہا کہ اگر یووا سینا اس الیکشن میں اپنا غلبہ برقرار رکھتی ہے تو اس سے پارٹی پر اچھا اثر پڑے گا۔
 ممبئی یونیورسٹی کے ڈپٹی رجسٹرار لیلادھر بنسوڈ نے اس تعلق سے کہا کہ ’’ووٹرس - گریجویٹ - کا رجسٹریشن ۱۳؍ دسمبر تک آن لائن جاری رہا۔ اس کے بعد ووٹرس کی مسودہ فہرست شائع  کرکے تجاویز اور اعتراضات طلب کئے جائیں گے۔ اس کے بعد حتمی فہرست کا اعلان کیا جائے گا اور انتخابی پروگرام کا اعلان بھی کیا جائے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK