• Thu, 25 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ یہ اتحاد اپنی پارٹی کا وجود بچانے کیلئے کیا گیا ہے ‘‘

Updated: December 25, 2025, 12:21 AM IST | Mumbai

فرنویس اور شندے نے راج اور ادھو کے اتحاد کو اپنےمفاد کیلئے کیا گیا ااقدام قرار دیا، کانگریس اور این سی پی کو اعتراض مگر مبارکباد پیش کی

(From right) Raj Thackeray, Uddhav Thackeray and Sanjay Raut during the press conference
پریس کانفرنس کے دوران (، دائیں سے) راج ٹھاکرے، ادھو ٹھاکرے اور سنجے رائوت

بالآخر بدھ کے روز ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے نے ممبئی میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اپنی پارٹیوں کے اتحاد کا اعلان کر دیا۔ اس اتحاد کی وجہ سے ممبئی میں میونسپل الیکشن کے دوران مقابلہ سہ رخی ہو جائے گا۔ ایک طرف کانگریس این سی پی، دوسری طرف بی جے پی تو تیسری طرف شیوسینا (ادھو) اور ایم این ایس کا اتحاد۔ یاد رہے کہ جہاں اس اتحاد سے مہایوتی کیلئے مشکلیں بڑھ سکتی ہیں وہیں کانگریس اور این سی پی کو بھی اس اتحاد پر اعتراض ہےجو ان دونوں اتحادو ں کے لیڈران کے بیانات سے واضح طور پر ظاہر ہو رہا ہے۔ 
 وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کا کہنا ہے کہ ’’ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک ہو گئے ہیں، اس بات کی مجھے خوشی ہے لیکن ان کے ایک ہوجانے سےکسی کو یہ توقع ہو کہ سیاست میں کوئی نیا موڑ آنے والا ہے تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ میرے سامنے ٹی وی چل رہا تھا اس لئے یہ خبر میں نے دیکھ لی۔ کچھ ٹی وی چینل یہ خبر ایسے دکھا رہے تھے جیسے روس اور یوکرین کے درمیان اتحاد ہو رہا ہو۔ پوتن نکلے، زیلنسکی نکلے اور دونوں کی ملاقات ہوئی۔  اپنی  اپنی پارٹی کو بچانے کیلئے جو کچھ کیا جا سکتا ہے وہ یہ لوگ کر رہے ہیں لیکن اس کا کوئی خاص نتیجہ نکلے گا  ایسا نہیں لگتا۔‘‘ 
 نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اسے اپنے سیاسی مفاد کیلئے کیا گیا اتحاد قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے ’’ سیاست میں اتحاد ہوتے رہتے ہیں لیکن کچھ اتحادعوام کی فلاح کیلئے ہوتے ہیں جیسے ہماری مہایوتی گزشتہ ساڑھے ۳؍ سال سے متحد ہو کر عوامی فلاح کیلئے کام کر رہی ہے مگر یہ جو اتحاد ہوا ہے وہ اقتدار اور کرسی کیلئے ہوا ہے۔  اپنا وجود بچانے کیلئے ہے۔‘‘  انہوں نے کہا کہ ’’ میونسپل الیکشن میں پوری مہا وکاس اگھاڑی کو جتنی سیٹیں ملی ہیں ، اس سے زیادہ سیٹیں تو اکیلے شیوسینا (شندے) کو ملی ہیں۔ لہٰذا یہ جو اتحاد ہو رہا ہے وہ اپنے ختم ہوتے وجود کو بچانے کیلئے ہو رہا ہے۔ ‘‘ ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلار نے دونوں بھائیوں کے اتحاد پر مراٹھی میں ایک شاعرانہ ٹویٹ کیا ہے۔ اپنی پوسٹ میں انہوں نے ادھو ٹھاکرے کے بجائے نام لئے بغیر راج ٹھاکرے کو نشانہ بنایا ہے۔ شیلار نے لکھا ہے’’ کل تک آپ کی نظر میں ماتوشری کو کچھ دلالوں نے گھیر رکھا تھا، پارٹی کو چار کارکنان نے یرغمال بنا رکھا تھا۔ آپ کو اتنی بڑی پارٹی کو ڈوبتے ہوئے نہیں دیکھنا تھا اس لئے آپ نے اسے خیر باد کہہ دیا تھا اور ایک زور دار تقریر کی تھی۔ کیا آج آپ کو وہی کارکنان اور دلال چلیں گے؟‘‘ وہ آگے لگتے ہیں ’’ اب ممبئی کے عوام کہیں گے ’لائو رے تو ویڈیو( لگائو وہ ویڈیو) ، وہ آپ کی پرانی تقاریر سناکر آپ کو آئینہ دکھائیں گے۔‘‘ 
  کانگریس کے سینئر لیڈر وجے وڈیٹیوار نے دونوں بھائیوں کو اتحاد کیلئے مبارکباد دی ہے۔ ان کا کہنا ہے ’’ ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے ایک ہو گئے اس کیلئے ہم انہیں مبارکباد دیتے ہیں۔ کوئی خاندان ایک ہو جاتا ہے تو یہ خوشی کی بات لیکن کانگریس کی این سی پی (شرد) اور شیوسینا (ادھو) کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کی تیاری تھی۔ ہم این ایس کے ساتھ اتحاد کیلئے تیار نہیں تھے۔ فی الحال ہم ونچت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ اتحاد کی گفتگو کر رہے ہیں۔‘‘کانگریس کے ریاستی صدر  ہرش وردھن سپکال نے بھی اسی طرح کا بیان دیاہے۔ ان کا کہنا ہے کہ’’ اس اتحاد کیلئے ہماری نیک تمنائیں اور دعائیں ہیں۔ کانگریس جوڑنے والی سیاست کرتی ہے، توڑنے والی نہیں۔ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں مہا وکاس اگھاڑی نے مل کر مقابلہ کیا تھا، تاہم ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کانگریس کو تنہا لڑنا چاہئے، یہ احساس کارکنان کی جانب سے سامنے آیا، جس کے مطابق پارٹی نے فیصلہ کیا۔این سی پی (شرد) کی کار گزار صدر سپریہ سلے نے بھی اس اتحاد پر خوشی ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے ’’ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر مہر لگ چکی ہے اس کی مجھے بے حد خوشی ہے۔  میں انہیں مبارکباد پیش کرتی ہوں۔‘‘  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK