Inquilab Logo

یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت میں لاء کمیشن کو زیادہ سے زیادہ آراء بھیجنے کی علمائےکرام کی تلقین

Updated: July 10, 2023, 10:28 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

مسلم‌ پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ’’ مسلمان مایوس اور خوفزدہ نہ ہوں، بورڈ ہر پہلو سے یو سی سی پر کام کررہا ہے۔ بورڈ کے شعبہ خواتین کی میٹنگ ،مولانا آزاد وچار منچ بھی میدان میں

A scene of a meeting held for women in the guest house
مسافر خانہ میں خواتین کیلئے منعقدہ میٹنگ کا منظر

یکساں سول کوڈ(یو سی سی ) کے خلاف لاء کمیشن آف انڈیا کو زیادہ سے زیادہ رائے بھیجنے کا آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے عامۃ المسلمین‌کو پیغام دیا ہے۔ بورڈ کے صدر بزرگ عالم وفقیہ مولانا‌ خالد سیف اللہ رحمانی نے سنیچر کی شب میں خلافت ہاؤس میں اور اتوار کی سہ پہر مسافر خانہ میں خواتین سے تفصیل سے خطاب کیا اور بورڈ کی طرف سے اس ضمن میں جاری سرگرمیاں بتائیں ۔ اس کے ساتھ ہی حاضرین کے مشوروں پر بھی رہنمائی کی۔ مولانا‌ نے کہا کہ مسلمان مایوس اور خوفزدہ نہ ہوں، علماء معاشرتی زندگی سے متعلق قرآنی احکامات سے لوگوں کو آگاہ کرائیں۔ بورڈ حالات پر نگاہ رکھے ہوئے ہے ،۱۴؍جولائی کے بعد جس طرح کے حالات ہوں گے ،بورڈ کی جانب سے رہنمائی کی جائے گی۔ اسی کے ساتھ برادران وطن کوبھی جوڑا جارہا ہے، مختلف مقامات پر ملاقاتیں کی جارہی ہیں لیکن جس طرح حکومت نے آدیواسی ، عیسائیوں اور سکھ بھائیوں کو اس سے مستثنیٰ رکھنے کا ا شارہ دیا ہے تو ایسے میں اگر تنہا ہمیں یہ لڑائی لڑنی پڑی تو ہم سب لڑیں گے اور بہرصورت شریعت کی حفاظت کی جائے گی۔  ہم شریعت پر عمل حکومت کے لئے نہیں بلکہ اللہ اور اس کے رسولؐ کے لئے کرتے ہیں۔ آج شریعت میں خامی کی بات کہی جاتی ہے جبکہ شریعت عقل کے عین کے مطابق ہے۔ 
   بزرگ عالم دین مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی نے کہا کہ قوموں اور افراد کے حالات یکساں نہیں رہتے، چیلینجز اور مشکلات سے قومیں نکھرتی ہیں۔ حالات رب کائنات کے حکم سے آتے ہیں۔ ہماری غلطی یہ ہے کہ ہم نظر آنے والے حالات کو سیاسی جماعتوں تک محدود رکھتے ہیں۔ اللہ کی منصوبہ بندی پر ہماری نگاہ نہیں ہوتی۔ مولانا نعمانی  نے موجودہ حالات پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آدیواسیوں کے سب سے بڑے رہنما سے ہماری تفصیلی بات چیت ہوئی ہے ۔ ایکشن پلان تیار کیا گیا اور اسے بورڈ کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔پرسنل لاء بورڈ کے سیکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ یہ نہ کہئے کہ ابھی یو سی سی کا مسودہ نہیں آیا بلکہ اتراکھنڈ میں مسودہ پیش کر دیا‌گیا اور اس میں کھلی شرعی مداخلت کی گئی ہے۔ مولانا عمرین نے یہ بھی کہا کہ بورڈ یہ چاہتا ہے کہ یہ ہندو مسلم مسئلہ نہ رہے کیونکہ سبھی اس سے متاثر ہو رہے ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ مشکل حالات میں مصلحت کے پردہ میں چھپنا ملت کے ساتھ بے وفائی ہے۔ میرے بھائیو خوف اور مایوسی سے باہر نکل کر حوصلے سے کام لو، کامیابی تمہارے قدم چومے گی۔

 معروف قانون داں ایڈوکیٹ یوسف حاتم مچھالا نے کہا کہ ہمیں بار بار یہ جھانسہ دیا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ کہتا ہے کہ برابری کے لئے یہ ضروری ہے جبکہ سپریم کورٹ کے ۱۹۹۹ءکے فیصلےمیں کہا گیا ہے کہ ایک ساتھ ایسے کسی قدم‌ سے بڑے نقصان کا اندیشہ ہے۔ دوسرے اس حوالے سے خواتین کے ساتھ ناانصافی کئے جانے کا بھی شوشہ چھوڑا جاتا ہے جس کی کوئی اصل نہیں ہے۔  ویسے بھی لاء کمیشن کے سربراہ وہی جسٹس اوستھی ہیں جنہوں نے حجاب کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ واضح رہے کہ اس میٹنگ میں مولانا عبدالباسط، مولانا عبدالجلیل انصاری، مولانا انیس اشرفی، سی ایچ عبدالرحمٰن،نسیم صدیقی، آغا روح  ظفر ، آغا فیاض باقر ،امین پٹیل اور مولانا نظام الدین فخرالدین نے بھی اپنی آراء پیش کیں اور بورڈ پر اعتماد کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ یہ پروگرام سنیچر کی دیر رات تک جاری رہا تھا  جس کے ابتدائی حصے کی رپورٹ قارئین نے اتوار کے شمارے میں ملاحظہ کی ۔
     دوسری طرف اتوار کی سہ پہرپرسنل لا بورڈ کے شعبہ خواتین کی میٹنگ  صابو صدیق مسافر خانہ میںمنعقد ہوئی۔ بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور مولانا عمرین رحمانی نے خطاب کیا اور خواتین  سے اپیل کی کہ ۱۴؍جولائی تک  بورڈ کے جاری کردہ لنک اور کیوآرکوڈ  کی مدد سے زیادہ سے زیادہ اپنی رائے بھیجیں۔ مولانا نے کہا کہ اسلام نے خواتین کے ساتھ حقیقی انصاف کیا ہے لیکن آج مسلم عورتوں کو ان کے حقوق دینے کی آڑ میں شریعت میں مداخلت کی کوشش جاری ہے ـ ۔اخیر میں کچھ خواتین نے متعدد سوالات کئے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے سب کا تفصیلی جواب دیاـ ۔انہوں نے مزید کہا کہ  بورڈ نے تفہیم شریعت کی باقاعدہ مہم شروع کررکھی ہے ۔ جلد ہی ممبئی میں صرف خواتین کے لئے تفہیم شریعت کا ۲؍روزہ پروگرام منعقد کیا  جائے گا۔ خواتین کی میٹنگ  میں‌مولانا محمود خان‌ دریابادی، مفتی سعید الرحمٰن، فرید شیخ اور سلیم موٹر والا موجود تھے  ـ۔
  دوسری طرف  یونیفارم سول کوڈ کے تعلق سے مولانا آزاد وچار منچ کی جانب سے اتوار کو مراٹھی پترکار سنگھ ہال میں ایک خصوصی میٹنگ بلائی گئی۔ شرکاء نے اس پر کئی سوالات قائم کئے اور حکمت کے ساتھ آگے بڑھنے پر زور دیا گیا۔ اس میٹنگ سے حسین دلوائی ،  ڈاکٹر زینت شوکت علی،  ڈاکٹر بھال چندر منگیکر ، پی اے انعامدار، ایڈوکیٹ حاتم مچھالا ،مولانا ظہیر عباس رضوی، ڈاکٹر ظہیر قاضی ،یوسف ابراہانی ،نسیم صدیقی اور دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جس میں سبھی کی نمائندگی ہو گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK