بی جے پی وزیر کرنل کا کرنل صوفیہ قریشی کو ’’دہشت گردوں کی بہن‘‘ کہنے پر مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا، اس وزیر کی بد زبانی کے سبب عوام میں غم و غصہ، وزیر نے معافی مانگی۔
EPAPER
Updated: May 14, 2025, 10:10 PM IST | Bhopal
بی جے پی وزیر کرنل کا کرنل صوفیہ قریشی کو ’’دہشت گردوں کی بہن‘‘ کہنے پر مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا، اس وزیر کی بد زبانی کے سبب عوام میں غم و غصہ، وزیر نے معافی مانگی۔
مدھیہ پردیش کے قبائلی امور کے وزیر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر کنور وجے شاہ نے۱۳؍ مئی ۲۰۲۵ء کو اندور ضلع کے مؤ میں ایک عوامی میٹنگ کے دوران انڈین آرمی آفیسر کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف فرقہ وارانہ اور جنسی تعصب پر مبنی تنقید کر کے سیاسی طوفان کھڑا کردیا۔ لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے شاہ کے خلاف ’’کرنل صوفیہ قریشی کو دہشت گردوں کی بہن‘‘ کہنے پر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ شاہ کے اس بیان کے بعد حزب اختلاف، عوام، کارکنوں کی جانب سے شدید رد عمل اور ناراضگی کا اظہار کیاگیا۔
واضح رہے کہ مؤ کی ایک تقریب میں وجے شاہ نے بغیر کرنل صوفیہ قریشی کا نام لیے کہاتھا کہ ’’جن لوگوں نے ہماری بیٹیوں کو بیوہ کیا (پہلگام میں)، ہم نے انہیں سبق سکھانے کیلئے انہی کی ایک بہن کو بھیجا۔‘‘وجے شاہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید مذہبی تقسیم پر مبنی باتیں کہیں۔ یہ تبصرے خاص طور پر نازیبا تھے کیونکہ کرنل قریشی کا فوجی ریکارڈ بہت قابل احترام ہے۔ یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا، جس کے بعد فوری اور سخت تنقید ہوئی۔ کانگریس لیڈرملکارجن کھرگے نے شاہ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اس کو فوری عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ سینئر صحافی راجدیپ سردیسائی نے ایکس پر وزیر کی مذمت کرتے ہوئے ایک پوسٹ لکھا۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے سربراہ جیتو پٹواری نے بھی شاہ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ دہراتے ہوئے،شاہ کے بیہودہ بیان کی مذمت کی۔
نہ صرف سرکردہ شخصیات بلکہ عوام میں بھی شاہ کے بیان کے خلاف شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کیلئے کانگریس کارکنوں نے شاہ کے بنگلے پر اس کے نام کے بورڈ کو سیاہ کیا اور اس کے استعفیٰ کے مطالبے کے نعرے لگائے۔چوطرفہ تنقید اور مذمت سے گھرنے کے بعد مدھیہ پردیش بی جے پی کے صدر وی ڈی شرما نے شاہ کو طلب کیا۔ ایک بند کمرہ میں ملاقات کے بعد، شاہ نے عوامی معافی مانگی۔ حالانکہ یہ معذرت عوامی غصہ کو کم کرنے میں ناکام رہی اور لوگ شاہ کے استعفیٰ پر بضد ہیں۔بی جے پی نے پارٹی کو ہو رہے نقصان کا اندازہ لگا کر اس کی بھرپائی کیلئے کرنل قریشی کے گھر سابق بی جے پی ایم ایل کی قیادت میں ایک وفد بھیج کر قریشی کو ’’ قوم کی بیٹی قرار دیا۔جبکہ حزب اختلاف نے بی جے پی سے پارٹی کے موقف کی وضاحت طلب کرتے ہوئے شاہ کی برطرفی پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھئے: پہلگام حملے کے بعد مسلم مخالف نفرت انگیز جرائم کے ۱۸۴؍ واقعات
یہاں یہ بات ذہن نشین رہے کہ ایسے متنازع بیانات سے وجےشاہ کا پرانا یارانہ ہے۔ ۲۰۱۳ء میں اس نے سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی اہلیہ کے بارے میں جنسی تعصب پر مبنی تبصرے کیے تھے۔ اس کے علاوہ ۲۰۱۸ء میں، اسے ہیجڑا برادری کے خلاف توہین آمیز تبصروں پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، اور۲۰۲۲ء میں اس نے مودی کے پیشروؤں کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرتے ہوئے انہیں ’’گھوڑا، گدھا اور ہاتھی چھاپ‘‘ کہا تھا۔