کمپنی کے سی ای او ستیہ نڈیلا نے اپ ڈیٹ دیا۔ مائیکروسافٹ کے ملازمین کی اگلی نسل صرف اے آئی استعمال نہیں کرے گی۔ وہ اس کے ساتھ تعمیر ی کام کریں گے، تربیت دیں گے اور غورکریں گے۔ جون ۲۰۲۵ءکے آخر تک مائیکروسافٹ کے ۲۲۸۰۰۰؍ ملازمین تھے۔
EPAPER
Updated: November 02, 2025, 8:11 PM IST | Washington
کمپنی کے سی ای او ستیہ نڈیلا نے اپ ڈیٹ دیا۔ مائیکروسافٹ کے ملازمین کی اگلی نسل صرف اے آئی استعمال نہیں کرے گی۔ وہ اس کے ساتھ تعمیر ی کام کریں گے، تربیت دیں گے اور غورکریں گے۔ جون ۲۰۲۵ءکے آخر تک مائیکروسافٹ کے ۲۲۸۰۰۰؍ ملازمین تھے۔
مائیکرو سافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا نے آج کی اے آئی منتقلی کا موازنہ کارپوریٹ کمیونیکیشن کے فیکس ٹو ای میل دور سے کیا۔بڑی تعداد میں لوگوں کو فارغ کرنے کے بعد، مائیکروسافٹ ایک بار پھر اپنی افرادی قوت کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔ سی ای او ستیہ نڈیلا کا کہنا ہے کہ اس بار ذہنیت اے آئی سے پہلے ہوگی۔
بی جی ۲؍پوڈ کاسٹ پر سرمایہ کار بریڈ گیرسٹنر سے بات چیت کرتے ہوئے نڈیلا نے کہا کہ کمپنی کی افرادی قوت دوبارہ بڑھے گی، لیکن اے آئی انقلاب سے پہلے کے مقابلے میں ’زیادہ بہتر اور زیادہ منافع بخش‘ طریقے سے۔کمپنی نے۱۵؍ہزارسے زیادہ ملازمین کو برطرفی کے کئی دور میں فارغ کیا ہے۔ مائیکروسافٹ کے ملازمین کی تعداد جون ۲۰۲۵ء کے آخر تک۲۲۸۰۰۰؍ تھی۔ کمپنی نے ۲۰۲۲ء میں ملازمتوں میں ۲۲؍فیصد اضافہ کیا تھا تاہم، یہ ترقی بعد میں سست پڑ گئی کیونکہ مائیکروسافٹ نے اے آئی انفراسٹرکچر، شراکت داری اور پیداواری ٹولز میں مزید سرمایہ کاری کرنے کے لیے تنظیم نو کی۔
کام کے تقریباً ہر پہلو میں اے آئی کے استعمال کے لیے تیار رہی۔ستیہ ناڈیلا کا کہنا ہے کہ ملازمین کو اپنے کام کے تقریباً ہر پہلو میں اے آئی کے استعمال کے لیے خود کو تیار کرنا ہوگا۔ اندرونی ٹیمیں پہلے ہی پرانے ورک فلو پر دوبارہ غور کر رہی ہیں۔ نڈیلا کے مطابق ’’ابھی، کوئی بھی منصوبہ بندی، کوئی بھی عمل، اے آئی سے شروع ہوتا ہے۔ آپ اے آئی کے ساتھ تحقیق کرتے ہیں، آپ اے آئی کے ساتھ سوچتے ہیں، آپ اپنے ساتھیوں کے ساتھ اشتراک کرتے ہیں؛ سب کچھ وہیں سے شروع ہوتا ہے۔ مائیکروسافٹ چاہتا ہے کہ ہر ملازم مائیکروسافٹ ۳۶۵ کو پائلٹ اور گٹ ہب کو پائلٹ جیسی مصنوعات میں اے آئی صلاحیتوں کا استعمال کرے۔
یہ بھی پڑھئے:مالی سال ۲۰۲۶ء میں جی ایس ٹی کی آمدنی بجٹ کے تخمینوں سے زیادہ ہوگی
دہائیوں بعد ایک مانوس انقلاب اس کا موازنہ پہلے کی تکنیکی تبدیلیوں سے کرتے ہوئے، نڈیلا نے آج کی اے آئی منتقلی کو کارپوریٹ کمیونیکیشن کے فیکس ٹو ای میل دور سے تشبیہ دی۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں پہلے، اس سے پہلے کہ ای میل اور ایکسل نے سب کچھ بدل دیا، ٹیموں نے فیکس کے ذریعے انٹر آفس میمو بھیجے۔ اب ہم اسی مقام پر ہیں، صرف تیز۔