ایکسپورٹ پر ۴۰؍ فیصد ٹیکس کے خلاف ناسک میں فروخت ہی روک دی گئی، مہاراشٹر سرکار کی مصیبتوں میں بھی اضافہ، مرکز سے جلد گفتگو کی یقین دہانی کرائی
EPAPER
Updated: August 22, 2023, 10:33 AM IST | Mumbai
ایکسپورٹ پر ۴۰؍ فیصد ٹیکس کے خلاف ناسک میں فروخت ہی روک دی گئی، مہاراشٹر سرکار کی مصیبتوں میں بھی اضافہ، مرکز سے جلد گفتگو کی یقین دہانی کرائی
یسے وقت میں جبکہ ۵؍ ریاستوں میں اسی سال اسمبلی الیکشن ہونے ہیں اور آئندہ سال پارلیمانی الیکشن کا سامنا ہے، ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نمٹنا مودی سرکار کیلئے بڑا چیلنج بن کر ابھرا ہے۔ ٹماٹر کے بعداب پیاز حکومت کیلئے درد سر بنتی نظر آرہی ہے۔ ان اندیشوں کے بیچ کے ستمبر میں پیاس کی قیمتیں آسمان چھو سکتی ہیں، مرکز نے ۳۱؍ دسمبر تک کیلئے پیاز کی برآمد پر ۴۰؍ فیصد کا اضافی ٹیکس لگادیا ہے۔اس کی وجہ سے اب اسے کسانوں کی برہمی اور احتجاج کا سامنا ہے۔ ناسک، احمد نگر اور پونے میں کسانوں نے حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پیاز کی نیلامی پر ہی روک لگادی ہے۔ اگر کسانوں نے پیاز کی فروخت پر یہ پابندی جاری رکھی تو قیمتوں کو قابو میں رکھنے کی مودی سرکار کی حکمت عملی اپنی موت آپ ہی مر جائےگی۔
’ حکومت کافیصلہ کسان مخالف‘
پیر کو ناسک کے مختلف اضلاع میں کسانوں نے پیاز کے ایکسپورٹ پر عائد کئے گئے ۴۰؍ فیصد ٹیکس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے انہیں پیاز کی اچھی قیمت نہیں مل سکے گی۔ اس کیلئے کسانوں نے ناسک -اورنگ آباد ہائی وے پر دھرنا دیا۔اس دوران انہوں نے پیاز کے ہار پہن رکھے اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی کررہے تھے۔ منماڑ ایولہ ہائی وے پر آنجہانی شرد جوشی کی شیتکری سنگٹھن کے کارکنوں نے ایولہ اے پی ایم سی کے سامنے احتجاج کیا اور ۴۰؍ فیصد ٹیکس کے فیصلے کو واپس لینے کی مانگ کی۔ آدھے گھنٹے تک چلنے والے اس احتجاج کی وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت بری طرح متاثر ہوئی۔ احتجاج میں شامل ایک کسان کے مطابق ’’ پہلے ہی قحط جیسی صورتحال ہے۔ اب جبکہ ہمیں پیاز کی اچھی قیمت ملنی شروع ہوئی ہے، تو مرکز نےا س طرح کافیصلہ کردیا۔ یہ پیاز کسانوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ ‘‘
احتجاجاً پیاز کی نیلامی روک دی گئی
اس سے قبل کسانوں نے مودی سرکار کو چیلنج کرتے ہوئے پیر سے ناسک کی تمام اے پی ایم سی مارکیٹوں میں پیاز کی نیلامی روک دینے کافیصلہ کیا۔ اس کی وجہ لاسل گاؤں جو ہندوستان میں پیاز کی سب سے بڑی ہول سیل مارکیٹ ہے، میں بھی پیاز فروخت نہیں ہوئی۔ پیاز کی فروخت بند کرنے کافیصلہ اتوار کو ناسک ڈسٹرکٹ اونین ٹریڈرس اسوسی ایشن کی میٹنگ میں کیاگیا۔ اس کے صدر کھنڈو دیورے نے بتایا کہ ’’اگر کوئی کسان پیاز اے پی ایم سی تک لے آتا ہے تو اسے بیچ دیا جائےگا کہ کیوں ابھی کسانوں کوفیصلے کی اطلاع پہنچانے میں وقت لگے گا۔
نوی ممبئی کی اے پی ایم سی پر بھی دباؤ
واشی اے پی ایم سی کی پیاز اور آلو کی بازار کے صدر سنجے پنگلے نے بھی مرکزی حکومت سے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی سرکار کے اس فیصلے کا مہاراشٹر میں پیاز کی کاشت کرنےوالے کسانوں پر منفی اثر پڑے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ہم پر بھی کسانوں کی جانب سے دباؤ ہے کہ پیاز کی فروخت روک دیں۔ ۱۰؍ سے ۱۵؍ تنظیمیں ہم سے اس کا مطالبہ کرچکی ہیں۔ آج پورے ناسک ضلع میں فروخت بند ہے، آنے والے دنوں میں مقامی مارکیٹ بھی بند ہوجائیں گے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ اگر ہم حکومت کو ۴۰؍ فیصد ٹیکس دیں گے تو ایکسپورٹ ہونے والی پیاز کی قیمت گھٹ کر ۱۵؍ روپے تک رہ جائے گی، نتیجے میں ہم کسانوں سے ۱۰؍ روپے میں پیاز خریدنے پر مجبور ہوںگے۔‘‘
جو نہیں خرید سکتا وہ پیاز نہ کھائے : بھسے
مہاراشٹر میں کسانوں کی اس برہمی کی وجہ سے ریاستی حکومت کی پریشانی بھی بڑھ گئی ہے ایسے میںسابق وزیر زراعت دادابھسے نے کہا ہے کہ جو لوگ پیاز خرید نہیں سکتے وہ نہ کھائیں۔