Inquilab Logo

کانگریس میں فوری تبدیلیوں اور اصلاحات پر اتفاق

Updated: March 14, 2022, 9:44 AM IST | Agency | New Delhi

ملک کی آزادی کو بچانے کا عزم، اسمبلی الیکشن میں ناقص کارکردگی کے بعد قیادت میں تبدیلی کی چہ میگوئیوں  کے بیچ ہنگامی مجلس عاملہ میں ناراض لیڈروں کی بھی شرکت

The National Assembly Working Committee meeting was attended by more or less all the senior leaders of the Congress and they agreed on the need for change..Picture:PTI
قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں کانگریس کے کم وبیش تمام سینئر لیڈروں نے شرکت کی اور تبدیلیوں کی ضرورت سے اتفاق کیا۔ تصویر: پی ٹی آئی

 یوپی  اور پنجاب سمیت ۵؍ ریاستوں کے اسمبلی الیکشن میں کانگریس کی شرمناک شکست پر غور وخوض کیلئے انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد ۷۲؍ گھنٹوں کے اندر اندر اتوار کو  پارٹی صدر سونیا گاندھی کی رہائش گاہ پر مجلس عاملہ  کا انعقاد ہوا  جس میں پارٹی کو مضبوط کرنے کیلئے فوری طورپر ضروری تبدیلیوں اور اصلاحات پر اتفاق کیا گیا ۔اس موقع پر سونیا گاندھی  نے  مجاہدین آزادی کی عظیم قربانیوں  سے حاصل کی گئی آزادی کو بچانے کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم بھی کیا۔ 
 بجٹ اجلاس کے بعد ’چنتن بیٹھک‘
 ریاستی الیکشن میں شرمناک شکست کےبعد طلب کی گئی میٹنگ میں کانگریس لیڈروں نے سرجوڑ کر خامیوں کا جائزہ لیا اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا۔اس دوران قیادت  میں تبدیلیوں سے  متعلق چہ میگوئیوں کے برخلاف اتفاق رائے سے سونیا گاندھی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیاگیا تاہم پارٹی میں اصلاحات کی ضرورت  پر زور دیاگیا جس  سے سونیا گاندھی نے بھی اتفاق کیا۔   آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری کے سی وینو گوپال نےورکنگ کمیٹی کی ساڑھے ۴؍ گھنٹہ طویل میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کوبتایا کہ پارٹی  صدر  پارٹی کو مضبوط اور توانا کرنے کیلئے فوری طور پر اصلاحی اقدامات کریں گی۔  انہوں نے مزید بتایا  کہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس  کے فوراً بعد شکست کی وجوہات پر مزید غوروخوض اور مستقبل کی حکمت عملی کیلئے ’’چنتن بیٹھک‘‘ ہوگی۔ مسلسل ناکامیوں  سے پارٹی کے کیڈر کا حوصلہ بھی پست ہورہاہے۔ 
سونیا گاندھی تبدیلیوں کیلئے تیار
  اس سے قبل پارٹی ذرائع نے بتایا کہ سونیا گاندھی نے مجلس عاملہ میں تمام لیڈرو ں کی باتیں  بغور سنیں اور کہا کہ وہ پارٹی میں ضروری تبدیلیوں  کیلئے تیار ہیں۔ کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نےبتایا کہ ’’ مجلس عاملہ  کا ہر رکن چاہتا ہے کہ تنظیمی ڈھانچے کیلئے الیکشن کے انعقاد  تک سونیا گاندھی ان کی رہنمائی کا سلسلہ جاری رکھیں۔‘‘  قیادت میں تبدیلی سے متعلق چہ میگوئیوں  کے بیچ وینوگوپال نے بتایا کہ مجلس عاملہ میں تمام اراکین نے اتفاق رائے سے سونیا گاندھی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔   
 مجلس عاملہ میں ناراض لیڈر بھی شریک
 مجلس عاملہ میں جہاں پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی، جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا میں  اپوزیشن لیڈر ادھیر رنجن چودھری اور پی چدمبرم شامل تھے وہیں غلام نبی آزاد، آنند شرما اور مکل واسنک کی شکل میں ناراض لیڈر بھی  موجود  تھے۔ واضح رہے کہ آخرالذکر تینوں  لیڈر  کانگریس کے ان ۲۳؍ ناراض لیڈروں کے گروپ کا حصہ ہیں  جسے ’جی -۲۳‘ نام دیا گیاہے۔ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ میٹنگ میں موجود نہیں تھے جبکہ اے کے انٹونی بھی کرونا سے متاثر ہونے کی وجہ سے مجلس عاملہ سے غیر حاضر رہے۔ 
 ملک کی آزاد ی کی حفاظت کاعزم
 ورکنگ کمیٹی کے  اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے واضح کیا کہ ’’ جو آزادی ہم نے ملک کے لوگوں کے ساتھ مل کر حاصل کی تھی، اس آزادی کو لوگوں کے ساتھ مل کر ہی بچائیں گے۔‘‘ واضح رہے کہ سونیا گاندھی پارٹی کی عبوری صدر تو ہیں مگر پارٹی کی باگ ڈور عام طور پر ان کے بیٹے راہل گاندھی اور بیٹی پرینکا گاندھی سنبھال رہی ہیں۔  اہم فیصلے یہی دونوں کرتےہیں۔ 
راہل گاندھی کو صدر بنانے کا مطالبہ
 اسمبلی الیکشن میں شرمناک ہار کے بعد حالانکہ  عمومی طورپر راہل گاندھی کو اس کیلئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے  دبے لفظوں میں قیادت میں تبدیلیوں کی باتیں ہورہی ہیں تاہم مجلس عاملہ کے انعقاد سے قبل  راہل گاندھی کو باقاعدہ طورپر پارٹی صدر بنانے کا مطالبہ کیاگیا۔یہ مطالبہ کرنے والوں میں پارٹی کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت بھی شامل تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK