آنند گاہک سوسائٹی کے سبھا بھون میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ ہر سوسائٹی میں میٹنگ کا فیصلہ۔ مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کےتوسط سے مختلف ریاستوں کے وزراء اعلیٰ کو مدعو کیا جائے گا۔ دھاراوی پروجیکٹ کے تعلق سے عوام کو نفع نقصان سے بھی آگاہ کرایا جائے گا۔
منعقدہ میٹنگ میں مہاراشٹر کی سابق وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ اور دیگر لیڈران نے شرکت کی۔ تصویر:آئی این این
’اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ ‘مہم کو مضبوط کرنے اور اس مہم کو گھر گھر پہچانے کے لئے آنند گاہک سوسائٹی کے ہال میں میٹنگ بلائی گئی ۔ اس میٹنگ میں یہ طے کیا گیا کہ ہر سوسائٹی میں میٹنگ کی جائے ، لوگوں کی رائے معلوم کی جائے اور انہیں اڈانی کے ذریعے دھاراوی کے ڈیولپمنٹ کے کیا کیا نقصانات ہوسکتے ہیں ، اس کو بھی بتایا جائے۔
اس میٹنگ میں ایک اہم فیصلہ یہ کیا گیا کہ انڈیا اتحاد کے تحت دھاراوی میں ایک اجلاس عام جلد بلایا جائے۔ اس اجلاس عام کے لئے مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلی کو مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے مدعو کریں گے۔ انڈیا اتحاد کے تحت اجلاس عام میں ادھو ٹھاکرے کے ذریعے جن لیڈران اور وزرائے اعلیٰ کو مدعو کیا جائے گا، ان میں تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اسٹالن، کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے ، این سی پی سربراہ شردپوار ، بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ، سی پی آئی لیڈر ڈی راجا اور سی پی آئی ایم لیڈر سیتارام یچوری وغیرہ شامل ہیں ۔
مذکورہ سوسائٹی کے ہال میں منعقد کی جانے والی میٹنگ میں سابق ریاستی وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ ، شیوسینا کے سابق رکن اسمبلی بابو راؤ مانے، شیتکری کامگار پکش کے لیڈر راجندر کورڈے، آر پی آئی کے ممبئی صدر سدھارتھ کسارے ، سی پی آئی ممبئی کے سیکریٹری نصیرالحق ، شیوسینا لیڈر وٹھل پوار، سماجی خدمت گار سنجے بھالے راؤ ، ونچت بہو جن اگھاڑی کے اقبال منیار ، ویاپاری سنگھ کے رکن محمد انصار اور شرمک سنگھ کی شنکر کنچی کوروے اور دیگر شامل تھے۔
مہم چلانے والوں کے مطالبات اور سوالات
اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ مہم چلانے والی سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور تاجر اور سوسائٹیوں کے ذمہ داران کا مطالبہ ہے کہ تمام دھاراوی واسیوں کو دھاراوی میں ہی بسایا جائے، جو تاجر ہیں ان کے لئے تجارت کے مواقع فراہم کئے جائیں ، چھوٹی موٹی صنعتوں اور کمہار واڑوں کے لئے جگہ مختص کی جائے ، تمام عبادت گاہوں ، اسکولوں اور کالجوں کے لئے پورا انتظام کیا جائے ۔
ان کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ اڈانی کے بجائے دھاراوی کا ڈیولپمنٹ مہاڈا یا ایم ایم آر ڈی اے کے ذریعے کرایا جائے کیونکہ اڈانی کا گھپلا سامنے آنے کے بعد سے لوگوں کا اعتماد متزلزل ہو گیا ہے ، انہیں یہ اندیشہ ہے کہ کہیں لوگوں کے لئے اڈانی کے ذریعے ڈیولپمنٹ ان کا تباہی کا باعث نہ بن جائے۔ اس کے ساتھ ہی دھاراوی کے مکین ، تاجر اور صنعت کار یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں دبئی کی جس کمپنی کو ڈیولپمنٹ کا ٹھیکہ دیا تھا اور اس کے ذریعے مکینوں کا اور تاجروں کا زیادہ فائدہ ہو رہا تھا، اسے تبدیل کر کے تمام اصول و ضوابط کو طاق پر رکھ کر کس بنیاد پر اڈانی کو ڈیولپمنٹ کا ٹھیکہ دے دیا ہے۔
میٹنگ میں موجود ذمہ داران نے پرعزم ہو کر یہ بات کہی کہ اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ مہم میں مزید تیزی لائی جائے گی اور جس طرح تمام جماعتوں کا تعاون حاصل ہو رہا ہے ، سوسائٹی اور تنظیموں کے ذمہ داران مہم سے جڑ رہے ہیں اس سے یہ یقین ہے کہ یہ مہم کامیابی سے ہمکنار ہوگی اور دھاراوی واسیوں کے حق و انصاف کے مقصد کے تحت جو یہ مہم چلائی جارہی ہے اس کے ذریعے دھاراوی واسیوں کو انصاف ملے گا اور مہاراشٹر حکومت اپنا فیصلہ بدلنے پر مجبور ہوگی۔