Inquilab Logo

زرعی ماہرین اورکسان لیڈروں نےزرعی بل کوکسانوں سےانکی آزادی چھیننےکا ہتھیارقراردیا

Updated: September 28, 2020, 7:19 AM IST | Agency | New Delhi

کسان لیڈر راکیش ٹکیت کے مطابق کسانوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے ، یوگیندر یادو نے احتجاج کو کامیابی کی شروعات قرار دیا ، ماہرین کے مطابق منڈیاں ختم ہو جائیں گی

Farmer Protest - Pic : PTI
کسانوں کا زرعی بل کیخلاف احتجاج ۔ تصویر : پی ٹی آئی

پارلیمنٹ سے زرعی بلوں کی منظوری کے بعد سے کسانوں کی ناراضگی عروج پر ہے۔ ان بلوں کونہ صرف کسان لیڈران بلکہ ماہرین بھی خطرناک قرار دے رہے ہیں۔  اترپردیش میں کسانوں کی سب سے بڑی تنظیم بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت  اس پرد عمل دیتے ہوئے کہا کہ آنے والا وقت کسانوں کے لئے ہی نہیں حکومت کے لئے بھی مشکل ہونے جا رہا ہے کیوں زرعی بل کسانوں سے ان کی آزادی چھین لینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی راہ میں بقا اور جینے مرنے کا سوال حائل ہو گیا ہے اور یہ بل کسی بھی طرح کسانوں کے حق میں نہیں ہے۔زرعی بل کو آسان الفاظ میں سمجھاتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا کہ پہلی چیز تو یہ کہ سامان منڈی کے باہر فروخت کیا جائے گا۔ مظفر نگر میں تاجروں نے اپنی نجی منڈیاں قائم کر لی ہیں جس سے سرکاری منڈیاں بند ہو جائیں گی۔   کل تک کسان کی  پیداوار ایم ایس پی پر فروخت ممکن ہو پاتی تھی اور اس کے مال کی حفاظت بھی ہو جاتی تھی لیکن اب یہ ممکن ہی نہیں ہو سکے گا۔ 
 راکیش ٹکیت  نے کالا بازاری پر کہا کہ  کالابازاری تو پہلے ہوتی تھی۔ اب تو حکومت نے ہی ذخیرہ کرنے کا اجازت فراہم کر دی ہے۔ اب کاروباری کسان سے سارا مال خرید کر اس کا ذخیرہ کر لیں گے اور اگلی بار جب کسان فصل بیچنے آئیں گے تو وہ کہہ دیں گے کہ ہمارے پاس تو پہلے سے ہی مال ہے۔ ایسی صورت میں کسان اپنا مال لے کر کہاں جائے گا؟
  حقوق انسانی کیلئے مسلسل آواز بلند کرنے والے یوگیندر یادو نے بھی ان بلوں کو کسانوں اور معیشت کیلئے نقصاندہ قرار دیا اور کہا کہ ملک گیر احتجاج نے یہ احساس دلادیا ہے کہ اب کامیابی دور نہیں ہے۔ انہوں نے بل کے کچھ نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت کہنا ہے کہ باہر کے کاروباری آئیں گے اور بازار کا دائرہ بڑا ہو جائے گا لیکن  یہ حقیقت مان لیجئے کہ  باہر سے کوئی نہیں آنے والا۔ یہاں گجرات سے کوئی خریدنے نہیں آئے گا، بس نام نام بدل کر خریداری ہوگی۔ حکومت کو اگر کسانوں کی اتنی ہی فکر ہے تو ایم ایس پی کا قانون بنا دینا چاہئے لیکن وہ ایسا نہیں کرے گی۔

ماہرین کا کیا کہنا ہے ؟

 زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کا موجودہ بل کچھ لحاظ سے فائدہ مند ہو سکتا ہے لیکن مجموعی طورپر یہ کسانوں کی کمر توڑ دے گی ۔ ان کی معیشت برباد ہو جائے گی۔ ان بلوں سے صرف کارپوریٹس کا سب سے زیادہ فائدہ نظر آرہا ہے۔جہاں تک بات ہے ایم ایس پی کی تو یہ جلد ہی کسی نہ کسی صورت میںختم کردی جائے گی لیکن اس شکل میں حکومت کا یہ اقدام ٹھیک نہیں ہےکیوں کہ کسان براہ راست متاثرہوںگے ۔ پہلے انہیں متبادل فراہم کیا جائے پھر کوئی قدم اٹھایا جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK