مہاراشٹر میں کسانوں نے زراعت میں مصنوعی ذہانت (اے آئی ) کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ اے آئی آلات کی تنصیب کے لیے تقریباً ۲۵؍ہزار روپے کی ابتدائی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔
EPAPER
Updated: December 21, 2025, 9:53 PM IST | Mumbai
مہاراشٹر میں کسانوں نے زراعت میں مصنوعی ذہانت (اے آئی ) کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ اے آئی آلات کی تنصیب کے لیے تقریباً ۲۵؍ہزار روپے کی ابتدائی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔
بارامتی میں اپنے کھیت میں گنے کی کٹائی میں مصروف یوراج پاٹل کے چہرے پر مسکراہٹ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ اس بار زیادہ منافع کے لیے تیار ہیں۔ گنے کی موٹائی اور لمبائی دونوں گزشتہ سال کے مقابلے زیادہ ہیں جبکہ قیمت کم ہے۔ پاٹل نے اس بار روایتی کھیتی کو جدید ٹیکنالوجی سے بدل دیا ہے، جس کے نتیجے میں پیداوار میں ۳۰؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اپنے موبائل فون پر فارم کا ڈیٹا دکھاتے ہوئے پاٹل کہتے ہیں کہ ’’ اب ہم سب کچھ پہلے سے جانتے ہیں۔‘‘ کھیت کے ایک کونے میں نصب ایک چھوٹے سے آلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، وہ بتاتا ہے کہ یہ اس کا ساتھی ہے، ہوا کی رفتار، بارش، درجہ حرارت، نمی اور مٹی کی صحت کو خاموشی سے ماپتا ہے، اس کی اطلاع سائنسدانوں کو دیتا ہے، جو اس کے بعد ان کے موبائل فون پر معلومات منتقل کرتے ہیں۔ ہم اس کی پیروی کر رہے ہیں۔ ہماری فصلیں اب پہلے سے بہتر نظر آتی ہیں، اور پیداوار میں بہتری آئی ہے۔
اے آئی آلات کی تنصیب کی لاگت ۲۵؍ہزار ہے
درحقیقت، ریاست روایتی کاشتکاری سے جدید، اے آئی پر مبنی کاشتکاری کی طرف تبدیلی دیکھ رہی ہے۔ کھیتوں میں ہل چلانے اور بیج بونے کی روایت کو اب نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے تبدیل کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں موسمیاتی تبدیلیوں نے موسم کے انداز کو تبدیل کر دیا ہے۔ اس سے نہ صرف فصل کی پیداوار متاثر ہوئی ہے بلکہ کسانوں کے لیے کیڑوں اور بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے مہاراشٹر کے کسانوں نے زراعت میں مصنوعی ذہانت(اے آئی ) کا استعمال شروع کر دیا ہے۔اے آئی آلات نصب کرنے کے لیے تقریباً ₹۲۵؍ہزار کی ابتدائی سرمایہ کاری درکار ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:چین نے ایشیا کا سب سے بڑا زیر سمندر سونے کا ذخیرہ دریافت کر لیا
لاگت میں کمی اور پیداوار میں اضافہ
مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو شوگر فیکٹریز فیڈریشن لمیٹڈ کے ڈائریکٹر جے پرکاش ڈنڈے گاونکر نے کہا کہ مائیکروسافٹ پہلے ہی ایک طویل عرصے سے گنے کی کاشت کے لیے اے آئی کے استعمال پر کام کر رہا ہے۔ مائیکروسافٹ گنے کی پیداوار میں ۳۰؍ فیصد اضافے اور پانی کے استعمال کو آدھا کرنے کا وعدہ کر رہا ہے۔ کم بارش کی وجہ سے ریاست میں فی ایکڑ پیداوار گھٹ کر ۷۳؍ ٹن رہ گئی ہے۔ تاہم، انہیں یقین ہے کہ اے آئی کا استعمال یقینی طور پر مستقبل میں پیداوار کو کم از کم ۱۵۰؍ ٹن فی ایکڑ تک بڑھانے میں مدد دے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:ایپسٹین فائلز: ڈی او جے ویب سائٹ سے۱۶؍دستاویزات غائب، ٹرمپ کی تصویر بھی شامل
اے ائی کے استعمال کے لیے سبسیڈی دوگنی کر دی گئی
ہندوستان میں پہلی بار، بارامتی کے زرعی ترقیاتی ٹرسٹ نے گنے کی کاشت کو زیادہ پیداواری بنانے کے لیے اے آئی کا استعمال شروع کیا ہے۔ یہ پروجیکٹ، جو مارچ ۲۰۲۴ءمیں شروع ہونے والے ایک ہزار کسانوں کے ساتھ شروع کیا گیا تھا، مہاراشٹر کے۵۰؍ہزار کسانوں کے فارموں پر لاگو ہونے کے راستے پر ہے۔ حکومت زراعت میں اے آئی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔