منترالیہ میں مسلم وزراء اور مسلم نمائندوں کی موجودگی میں ریزرویشن، وقف بورڈ کے مسائل اور اردو اساتذہ کی بھرتیوں کےتعلق سے تبادلۂ خیال۔
EPAPER
Updated: September 23, 2023, 9:49 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
منترالیہ میں مسلم وزراء اور مسلم نمائندوں کی موجودگی میں ریزرویشن، وقف بورڈ کے مسائل اور اردو اساتذہ کی بھرتیوں کےتعلق سے تبادلۂ خیال۔
سیکولراتحاد کو چھوڑ کر بی جے پی سے ہاتھ ملانے والے اجیت پوار کو الیکشن کے قریب آتے ہی مسلمانوں کی فکر ستانے لگی۔ گزشتہ دنوں انہوں نے ممبئی میں واقع اپنے گھر دیوگری میں مسلمانوں کے ایک وفد سے ملاقات کی تھی۔ جمعیۃ علماء کے صدر محمود مدنی کی قیادت میں ۳۶؍ اضلاع کے ۱۰۳؍ ملی نمائندے اس وفد میں شریک تھے۔اس میٹنگ میں مسلمانوں کے مسائل کے تعلق سے جو گفتگو کی گئی تھی ، اسی کی بنیاد پر اجیت پوار نے جمعرات کو منترالیہ میں ایک جائزہ میٹنگ بلائی گئی جس میں اقلیتی امور کے وزیر عبدالستار،طبی تعلیم کے وزیر حسن مشرف، جمعیۃ علمائے ہند کے ریاستی صدر ندیم صدیقی، وقف بورڈ کے صدر ورکن کونسل وجاہت مرزا، این سی پی کے نائب صدر سنجے کھوڈ اور دیگر موجود تھے۔
منترالیہ ذرائع کےمطابق میٹنگ میں اجیت پوار نے عدالت کے حکم کے مطابق تعلیمی میدان میں مسلمانوں کو ۵؍ فیصد ریزرویشن دلانے کیلئے وزیرا علیٰ شندے اور دیگرنائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے گفتگو کرکےکوئی راہ نکالنے کی یقین دہانی کروائی۔ ساتھ ہی مولانا آزاد اقلیتی مالیاتی ترقیاتی کارپوریشن کے شیئر کیپٹل کو ۷۰۰؍ کروڑ روپے سے بڑھا کرایک ہزار کروڑ روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور مرکزی حکومت کو دی جانے والی۳۰؍ کروڑ روپے کی گارنٹی اب ۵۰۰؍ کروڑ روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مولانا آزاد کارپوریشن کے قرض کی شرائط کو کچھ نرم کرنے پر بھی بات ہوئی۔ اس کے علاوہ وقف بورڈ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے سرکاری حکام اور وقف بورڈ کےممبران پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔ ساتھ ہی وقف بورڈمیں املاک کے رجسٹریشن کیلئے مختلف مراحل پر وصول کی جانے والی فیس میں تخفیف کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔ اس کے علاوہ اردو اسکولوں میں اساتذہ کی بھرتی کیلئے راہ ہموار کرنے کے تعلق سے بھی غور وخوض کیا گیا۔
یاد رہے کہ اجیت پوار اس وقت بی جے پی کے ساتھ حکومت میں ہیں۔ لیکن ان کے ووٹ بینک کا ایک بڑا حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ اس لئے آئندہ الیکشن کے وقت انہیں کئی طرح کی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ غالباً یہ میٹنگ انہی دقتوں کو دور کرنے کی ایک کوشش ہے۔