سماجوادی کی حکمت عملی میں تبدیلی ،آدھی آبادی سے مراد خواتین ہیں جن کا بہار اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے کی جیت میں نمایاں کردار رہا
EPAPER
Updated: December 05, 2025, 7:43 AM IST | Lucknow
سماجوادی کی حکمت عملی میں تبدیلی ،آدھی آبادی سے مراد خواتین ہیں جن کا بہار اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے کی جیت میں نمایاں کردار رہا
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بہار انتخابات کے بعد اپنی سیاسی حکمت عملی میں تبدیلی کی ہے۔ ایس پی صدر نے اب اتر پردیش میں ہونے والے آئندہ انتخابات کیلئے ایک نیا منصوبہ بنایا ہے ۔ انہوں نے’ پی ڈی اے‘کی اصطلاح کی بھی نئی تعریف کی ہے۔ اکھلیش یادو نے ’پی ڈی اے‘ کے فل فارم پچھڑا، دلت، الپ سنکھیک(اقلیت)‘ کو ’پچھڑا، دلت، آدھی آبادی‘ سے بدل دیا ہے۔آدھی آبادی سے مراد خواتین ہیں جن کا بہار میں اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے کی جیت میں نمایاں کردار رہا ۔
ایس پی سربراہ اور قنوج کے ایم پی اکھلیش یادو نے اب خواتین کی آبادی پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ پنچایت انتخابات اور اس کے بعد اتر پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ایس پی کی جیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
بہار میں نتیش کمار حکومت کی واپسی کی وجہ خواتین کی آبادی کو قرار دیا گیاکیونکہ بہار اسمبلی انتخابات میں خواتین نے ریکارڈ ووٹ ڈالے ۔ بہار کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کو دیکھتے ہوئے اکھلیش یادو نے بھی اتر پردیش میں خواتین کی آبادی کو راغب کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں ۔ ایس پی سربراہ اکھلیش یا دو نے بدھ کو سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی۔ تصویر کے ساتھ پوسٹ میں انہوں نے لکھا’’ایس پی کے ذمہ دار نمائندے پارلیمنٹ میں ’پی ڈی اے‘ کا جھنڈا لہرا رہے ہیں۔ خواتین کی طاقت کی ترقی محض الفاظ سے نہیں ہوگی، بلکہ انہیں مناسب نمائندگی فراہم کرنے سے ہوگی۔ہمارا وعدہ ہر اس عورت کی عزت اور خوشحالی کو یقینی بنانا ہے جو پی ڈی اے میں ’آدھی آبادی‘ کے طور پر شامل ہے۔‘‘
انہوں نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ پی ڈی اے میں ’اے‘ کا مطلب ’آدھی آبادی‘ ہے۔ اب، ہر لڑکی، نوجوان عورت اور عورت کو سماجی، اقتصادی احترام اور خود انحصاری فراہم کرنے کے لیے، ہم’ استری سمان سمردھی یوجنا‘ شروع کریں گے اور’اتر پردیش کی ترقی‘ کے اپنے وعدے کو پورا کریں گے۔
اس سے پہلے لوک سبھا انتخابات کے دوران جب اکھلیش یادونے ’پی ڈی اے ‘ اتحاد کی تجویز پیش کی تھی، تو انہوں نے اسے پسماندہ، دلت اور اقلیت قرار دیا تھالیکن جب تنازع کھڑا ہوا تو انہوں نے ’ اے‘ کا مطلب ’اقلیت‘ کے ساتھ ’اگلا‘ کر دیا ۔ اب اکھلیش یادو نے کہا ہےکہ پی ڈی اے میں ’اے‘کا مطلب ’نصف آبادی‘ ہے۔ اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا انہوں نے اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کو چھوڑ دیا ہے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس نے مجموعی طور پر ’اے‘کے معنی کی وضاحت نہیں کی ہے۔