یہ کارروائی ایک مربوط اور منصوبہ بند گھات کے ذریعے انجام دی گئی، جس میں مجاہدین نے دشمن کے پیادہ انجینئرنگ یونٹ کو پہلے اینٹی پرسنل راکٹ سے نشانہ بنایا۔
EPAPER
Updated: May 06, 2025, 1:09 PM IST | Agency | Ramallah
یہ کارروائی ایک مربوط اور منصوبہ بند گھات کے ذریعے انجام دی گئی، جس میں مجاہدین نے دشمن کے پیادہ انجینئرنگ یونٹ کو پہلے اینٹی پرسنل راکٹ سے نشانہ بنایا۔
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ، القسام بریگیڈز نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاہدین نے خان یونس کے مشرقی علاقے میں قابض اسرائیل کے ایک انجینئرنگ یونٹ پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں دشمن اہلکاروں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔
القسام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی ایک مربوط اور منصوبہ بند گھات کے ذریعے انجام دی گئی، جس میں مجاہدین نے دشمن کے پیادہ انجینئرنگ یونٹ کو پہلے اینٹی پرسنل راکٹ سے نشانہ بنایا۔ پھر صفر فاصلے سے آتشیں اسلحے کے ساتھ براہِ راست جھڑپ کی۔ اس کارروائی میں صہیونی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔ بیان کے مطابق اس کے فوراً بعد مجاہدین نے قابض اسرائیل کے دو ٹینکوں اور ایک فوجی بلڈوزر کو بھی ’ یاسین ۱۰۵‘ راکٹوں سے نشانہ بنایا جو مشرقی خان یونس کے علاقے الفراحین میں واقع باڑ کے قریب تعینات تھے۔
گزشتہ روز اتوار کو بھی القسام بریگیڈز نے رفح کے مشرقی علاقے الجنینہ میں ایک اور مربوط حملے کی تفصیلات جاری کی تھیں جس میں قابض اسرائیلی فوج کی ایک یونٹ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس کارروائی میں بھی اسرائیلی فوج کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یہ بھی پڑھئے:امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات کے ساتھ دھمکیوں کا دور بھی
اسرائیلی فوج نے اس واقعے میں اپنی انجینئرنگ فورس ’یہالوم‘ کے ایک افسر اور ایک فوجی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جو رفح کے الجنینہ علاقے میں ایک سرنگ کے منہ کا معائنہ کرتے ہوئے نصب بم کے دھماکےکی زد میں آگیا تھا۔
اس دوران اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری نسل کشی کی جنگ ۵۷۷؍ویں روز میں داخل ہو چکی ہے۔ پہلی جنگ بندی کا معاہدہ ٹوٹنے کے بعد ۴۹؍دن ہو چکے ہیں ۔ میدانِ جنگ سے مرکز اطلاعات فلسطین کے نمائندوں نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی افواج نے اتوار کی صبح سے پیر کی شام تک غزہ کے مختلف علاقوں پر متعدد فضائی حملے کیے جس میں ۱۹؍ فلسطینی شہید ہوئے جبکہ مارچ کے آغاز سے غذائی اشیاء کی ترسیل پر مکمل پابندی کے باعث قحط کی تصویر مزید بھیانک ہو گئی ہے۔ اس تعلق سے پیر کو ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی خبر دار کیا اورعالمی برادری سے جنگ روکنے کے اقدامات کا مطالبہ کیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکرٹری جنرل انییس کالامارنے اس جانب توجہ دلائی اور اسرائیل پر دباؤڈالنے کی اپیل کی۔