Inquilab Logo

گورکھپور میں یوگی آدتیہ ناتھ کیلئےخطرہ کی گھنٹی

Updated: January 23, 2022, 10:02 AM IST | Lucknow

سماج وادی کے ٹکٹ پر سابق رفیق کار کی بیوہ کے میدان میں اترنے سےحالات تبدیل، ٹکٹ سے محروم ہونے والے پارٹی کے موجودہ ایم ایل اے سے بھی خطرہ

For UP Chief Minister Yogi Adityanath, winning the Gorakhpur seat has been like chewing iron gram. (PTI)
یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے لئے گورکھپور سیٹ سے جیتنا لوہے کے چنے چبانے جیساہوگیا ہے۔(پی ٹی آئی )

یسا مانا جاتا ہے کہ گورکھپور سیٹ پر ہار اور جیت کا فیصلہ گورکھ ناتھ مندر کرتا ہے اور اب یہاں سےاسی مٹھ کے سربراہ  وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ خود بی جے پی کے امیدوار ہیں لیکن اس مرتبہ ان کی راہ آسان نظر نہیں آرہی ہے بلکہ یہاں ان کے لئے خطرہ کی گھنٹی بج رہی ہے کیوں کہ ایک طرف جہاں بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے یوگی کے خلاف میدان میں اترنے کا اعلان کردیا ہے وہیں سماج وادی پارٹی نے یوگی آدتیہ ناتھ کے نہایت بھروسہ مندساتھی اوپیندر دت شکلا کی اہلیہ شوبھاوتی شکلا کو ٹکٹ دے دیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے اس فیصلے نے سیاسی ماہرین کے ساتھ ساتھ خود بی جے پی کی لیڈر شپ کو بھی حیرت میں ڈال دیا ہے۔ انہیں اکھلیش یادو سے اس طرح کے بولڈ قدم کی توقع نہیں تھی ۔  اس کے علاوہ    یوگی کےخاص گروپ کا نمایاں چہرہ رہے سنیل سنگھ بھی ان سے دور ہوچکے ہیں اورکھلے عام    سی ایم یوگی کو چیلنج کر رہے ہیں۔  یوگی کی تنظیم ہندو یوا واہنی بھی پہلے کی طرح فعال نہیں رہی ہے۔ ان تمام چیلنجوں سے نمٹتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ کواپنا قلعہ بھی بچانا ہے اور یوپی میں دوبارہ برسراقتدار بھی آنا ہے۔ اس مرتبہ یوگی کے لئے پنگھٹ کی ڈگر بہت کٹھن قرار دی جارہی ہے۔ 
گورکھپور کی سیاسی مساوات 
 یاد رہے کہ ۲۰۱۸ء میں ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب کے امیدوار اوپیندر شکلا کی بیوی شوبھاوتی شکلا بی جے پی پر  انہیںنظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پارٹی چھوڑ چکی ہیں۔ انہوں نے سماج وادی پارٹی کا دامن تھاما ہے جہاں سے اکھلیش یادو نے انہیں ٹکٹ دیتے ہوئے یوگی کے خلاف ہی میدان میں اتار دیا ہے۔ وہ اس سیٹ سے کافی مضبوط امیدوار مانی جارہی ہیں کیوں کہ اس حلقے کا کام پوری طرح سے ان کے شوہر کے ہی ہاتھوں میں تھا اور یہاں سے یوگی کی فتح میں اوپیندر شکلا کا اہم کردار  ہوتا تھا لیکن ان کی موت کے بعد یوگی کے پاس کوئی قابل اعتماد ساتھی نہیں رہا ۔ ساتھ ہی  اوپیندر شکلا کی بیوہ شوبھاوتی  انہیں پارٹی میں نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے علاحدہ ہو چکی ہیں اور سماج وادی پارٹی سے ٹکٹ لڑ رہی ہیں۔  واضح رہے کہ اس سیٹ پر برہمن ووٹرس کی کافی بڑی تعداد ہے اور شوبھاوتی شکلا کےبرہمن ہونے کی وجہ سے زیادہ تر ووٹ انہیں ملنے کی امید ہے۔ ایسے میں یوگی جو اب تک اسی مساوات کے سہارے جیتتے تھے ، کے لئے مشکل کھڑی ہو گئی ہے۔ساتھ ہی اس سیٹ پر مسلم اور یادو ووٹرس کی بھی بڑی تعداد ہےجوبی جے پی کو ملنے سے رہے۔ ایسے میںامکان کم ہی ہے کہ یوگی یہاں سے آسانی سے جیت جائیں۔ انہیں اس سیٹ کو حاصل کرنے کیلئے ناکوں چنے چبانے پڑسکتے ہیں۔ 
اپوزیشن کی حکمت عملی 
  حزب اختلاف بھگوا قلعہ میں دلتوں، پسماندہ، مظلوموں کو نظر انداز کرنے سمیت ریاست کے تمام مسائل کو ہتھیار بنا کر حملہ کر رہا  ہے۔ اپوزیشن کا مقصد اس سیٹ پر جیت یا ہار سے زیادہ سی ایم یوگی کا محاصرہ کرنا اور انہیں یہیں الجھا کر رکھنا بھی ہے۔ ان تمام دشواریوں اور یوگی کے اثر و رسوخ کے درمیان کشمکش نے گورکھپور کے انتخاب کو دلچسپ بنا دیا ہے۔گورکھپور پرنسپل کونسل کے ضلع ایگزیکٹیو آفیسر رام بہل ترپاٹھی کا کہنا ہے کہ ہری شنکر تیواری کیمپ کے و نئے شنکر تیواری، کشل تیواری اور گنیش شنکر پانڈے ایس پی میں شامل ہو گئے ہیں اور وہ اپیندر شکلا کی  بیوہ کے  لئے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ رام بہل ترپاٹھی کا ماننا ہے کہ برہمن طبقہ مقامی سطح پر یوگی جی سے ناراض ہے۔ اس سے یوگی کو الیکشن میں نقصان پہنچے گا۔ 
مقامی ایم ایل اے سخت ناراض ، فی الحال خاموش
  گورکھپور شہر سیٹ سےموجودہ ایم ایل اے ڈاکٹر رادھا موہن اگروال جنہیں پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا ہے اور ان کے تعلق سے کوئی فیصلہ بھی نہیں کیا ، ابھی تک خاموش ہیں۔ وہ آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے یا کسی پارٹی سے، اس بارے میں فی الحال کوئی اطلاع نہیں ہے۔انہوں نے گورکھپور سے یوگی کو ٹکٹ دینے پربہت مختصر رد عمل ظاہر کیا تھا کہ’’ میں بی جے پی کا کارکن ہوں اورپارٹی کا فیصلہ خوش آئند ہے‘‘، لیکن اس کے بعد انہوں نے عوامی سطح پر کوئی بیان نہیں دیا ہے بلکہ بتایا تو یہ جارہا ہے کہ وہ اپنے گھر تک محدود ہو گئے ہیں اور پارٹی  لیڈروں سے بھی ملاقات نہیں کررہے ہیں۔ دوسری طرف اکھلیش یادو نے انہیں اپنی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت بھی دی تھی جس کی وجہ سے  ان کے بارے میں شکوک و شبہات  بڑھ گئے ہیں۔
ذات کی دلچسپ سیاست 
 گورکھپور میں ذاتوں کی مساوات بھی دلچسپ ہیں۔ کائستھ اور ویش برادری کے علاوہ برہمن ووٹروں کی بڑی تعداد ہے۔  ایسے میں اوپیندر شکلا کی اہلیہ شوبھاوتی شکلا  یوگی کا کھیل خراب کرسکتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK