Inquilab Logo Happiest Places to Work

پاکستان کیلئے ہندوستان سے کاروبار کے سبھی راستے بند

Updated: May 19, 2025, 11:02 AM IST | Agency | New Delhi

یو اے ای اور ایران سے آنے والے تجارتی سامان پر کڑی نظر،یقینی بنایا جارہا ہے کہ پاکستانی مصنوعات خلیجی ممالک کے راستے یہاں نہ پہنچیں۔

All shipments coming to India are being checked to ensure that Pakistani goods do not reach India through fraudulent routes. Photo: INN
ہندوستان آنے والے تمام شپ منٹس کی جانچ ہورہی ہے تاکہ پاکستانی تجارتی سامان چور راستے سے بھی ہندوستان نہ پہنچے۔ تصویر: آئی این این

پہلگام حملے کے بعد  پاکستان کو سبق سکھانے کیلئے پُرعزم مرکزی حکومت   نے اسلام آباد کیلئے ہندوستانی بازار کو  نہ صرف  پوری طرح  بند کردیا ہے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے کہ پاکستانی مصنوعات کسی چور دروازےسے ہندوستانی مارکیٹ  میں  نہ پہنچ سکیں۔اس کیلئے  متحدہ عرب امارات، ایران اور دیگر خلیجی ممالک سے آنے والے تجارتی سامان کی ہر کھیپ  (شپمنٹ) کی سختی سے جانچ کی جارہی ہے۔  
ٹرانس شپمنٹ کی بھی جانچ 
  احتیاط کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہےکہ ہندوستان میں  ٹرانس  شپمنٹ کی بھی جانچ ہورہی ہے ۔  واضح رہے کہ جب کسی  ملک سے سامان براہ راست دوسرے ملک نہیں بھیجا جاسکتا  تو اسے پہلے کسی تیسرے ملک کی  بندرگاہ پر اتارا جاتا ہے اور پھر وہاں سے دوسرے جہاز کے ذریعہ منزل کی طرف روانہ کیا جاتا ہے تاکہ یہ تاثر ملے کہ مال تیسرے ملک سے آرہا ہے۔ اسی کو ٹرانس شپمنٹ کہتے ہیں۔واضح رہے کہ پہلگام حملے کے بعد حکومت نے پاکستان  سے ہر طرح کے تجارتی تعلقات منقطع کرلئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ یو اے ای اور خلیجی ممالک سے درآمد کی جانے والی اشیاء کے لیبل اور اس بات کی سختی سے جانچ کی جارہی ہے کہ مذکورہ سامان  اصل میں کہاں  کا ہے۔  وزارتِ تجارت و صنعت نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ’’یہ   پابندی قومی سلامتی کے پیش نظر لگائی گئی ہے۔‘‘
پاکستانی کھجوریو اے ای کی راستے ہندوستان آرہے ہیں
 پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے کے باوجود پاکستانی تاجر یو اے ای کے راستے پاکستانی کھجوریں  ہندوستان بھیج  رہے تھے۔ نئی دہلی   متحدہ عرب امارات کے حکام کے ساتھ اس معاملے کو اٹھایا ہے۔۔ حکومت  کے ایک ذمہ دار افسر نے  بتایا کہ ’’ یہ انڈیا-یو اے ای جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے کا غلط استعمال ہے۔‘‘ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات  ہندوستان کو کھجور ایکسپورٹ کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ ۲۰۲۵ءمیں ہندوستان  نے یو اے ای کو۳۶ء۶۳؍ بلین ڈالر (تقریباً۱ء۱۴؍ لاکھ کروڑ) کی اشیاء برآمد کیں جبکہ درآمدات کا حجم۶۳ء۴۲؍ بلین ڈالر (تقریباً۵ء۴۳؍ لاکھ کروڑ) رہا۔
 پلوامہ حملے کے بعد ٹیرف ۲۰۰؍ فیصد کردیاگیاتھا
 پلوامہ حملے کے بعد بھی ہندوستان نے پاکستان کے خلاف اقتصادی محاذ پر سخت کارروائی کرتے ہوئے وہاں سے درآمد ہونے والی اشیاء پر  ٹیکس بڑھا کر ۲۰۰؍ فیصد کردیاتھا۔ اس میں تازہ پھل، سیمنٹ، پٹرولیم مصنوعات اور معدنیات شامل تھیں۔اس سے پہلے ۱۸۔۲۰۱۷ء میںہندوستان میں ۴۸۸ء۵؍ ملین ڈالر کی پاکستانی  درآمدات ہوئی تھیں جن میں پھلوں اور سیمنٹ کا حصہ سب سے زیدہ تھا۔۲۰۰؍ فیصد ٹیکس درآمد پر پابندی کے ہی مترادف ہے۔   
حکومت ہند نے نہ صرف خود پاکستان کے ساتھ تجارت بند کر کے اسے اقتصادی طور پر نقصان پہنچایا ہے بلکہ عالمی سطح پربھی وہ اس بات کیلئےسرگرم ہے کہ اسلام آباد کو معاشی لحاظ سے پوری دنیا میں  الگ تھلگ کردیا جائے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK