ممبئی کانگریس نے پریس کانفرنس میں ’سمپدا کو انصاف دو‘ کا نعرہ لگایا۔ریاستی حکومت پر بھی سخت تنقید کی۔ تھانے این سی پی (شردپوار)نے کینڈل مارچ نکالا
EPAPER
Updated: October 30, 2025, 11:20 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
ممبئی کانگریس نے پریس کانفرنس میں ’سمپدا کو انصاف دو‘ کا نعرہ لگایا۔ریاستی حکومت پر بھی سخت تنقید کی۔ تھانے این سی پی (شردپوار)نے کینڈل مارچ نکالا
ستارا کی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سمپدا منڈے کی خودکشی پر اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے حکومت پرتنقید اور اُن کے اہل خانہ کوانصاف دلانے کیلئے احتجاج کیا جارہا ہے۔ ممبئی کانگریس کی جانب سے جمعرات کی دوپہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے رکن پارلیمان ورشا گائیکواڑنے فرنویس حکومت کوگھیرا اور اہل خانہ کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا ۔این سی پی (شردپوار ) نے تھانے میں کینڈل مارچ بھی نکالا۔
ورشاگائیکواڑنے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’ موجودہ حکومت کی جانب سے آدیواسی ، دلت ، خواتین اورکمزور طبقات کے ساتھ ’چھل‘کیا جارہا ہے ۔ ’ڈاکٹر سمپدا منڈے کوانصاف دو‘کا نعرہ بلند کرتے ہوئے ورشا گائیکواڑ نےکہاکہ ’’ بھائی دوج کے دن جب ہم سب خوشیاں منارہےتھے اسی دن ڈاکٹر سمپدا کو سسٹم کی بھینٹ چڑھادیا گیا، وہ مسلسل سیاسی دباؤ کا سامنا کررہی تھیں۔ انہوں نے خودکُشی نہیں کی اورنہ ہی وہ سسٹم کے آگےجھکنے کیلئے تیار تھیں، وہ ایک نڈر اور بےباک میڈیکل آفیسر تھیں۔ ا ن کے والد چھوٹے کسان تھے اوراپنی زمین گروی رکھ کرایجوکیشنل قرض لے کربیٹی کو پڑھایا، ڈاکٹر بنایا۔ ‘‘ انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ ڈاکٹر سمپدا دیگر بہن بیٹیو ںکیلئے ایک آئیڈیل تھیں۔ آج ہم سب اسی لئے آواز بلند کررہے ہیںکہ ان کے اہل خانہ کوانصاف ملے اورقصورواروں کو ایسی سخت سزا ملے کہ پھرکسی اور کے ساتھ ایسی نا انصافی نہ ہو۔‘‘ رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ نےیہ بھی کہاکہ ’’ اعداد وشمار اور رپورٹس اس بات کی شاہد ہیں کہ مہاراشٹر میںبی جے پی اورآر ایس ایس کے راج میں قانون اور انصاف کی صورتحال انتہائی ابتر ہوچکی ہیں، بچے، بزرگ اور خواتین حتیٰ کہ سسٹم میں بیٹھے آفیسر بھی محفوظ نہیں ہیں۔ میں ذمہ داری اور ایمانداری کے ساتھ اپنا کام کرنے اورسسٹم کے سامنے نہ جھکنے والے تمام بے خوف افسران کیلئے انصاف کا مطالبہ کرتی ہوں ۔‘‘
اسی طرح ڈاکٹر سمپدا کی حمایت میںتھانے میں این سی پی (شردپوار) نےکینڈل مارچ نکالا۔ ا س احتجاج میں پیش پیش رہنے والے این سی پی (شردپوار) کے ضلعی صدرمنوج پردھان نےالزا م عائد کیا کہ’’ ڈاکٹر سمپدا نے خودکُشی نہیں کی بلکہ سسٹم کے ذریعے ان کا قتل کیا گیا ۔غلط رپورٹ دینےاور پوسٹ مارٹم رپورٹ بدلنے کے لئےگزشتہ ایک برس سے مقامی پولیس، انتظامیہ اور عوامی نمائندہ کے ذریعے مسلسل ہراساں کیا جارہا تھا لیکن وہ اپنی ذمہ داری بے خوف ہوکر ادا کرتی رہیں۔ اسی لئے پولیس، انتظامیہ ، صحت عامہ سے متعلق سینئر، جونیئر افسران اور عوامی نمائندے نے مل کر سسٹم کے ذریعے ان کا قتل کردیا ۔ ‘‘ اسی طرح کا الزام این سی پی کلوا بلاک کے صدر ایڈوکیٹ کیلاش ہاؤلے نے بھی عائد کیا اورانصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے خاطیوں کوسخت سزا دینے کا بھی مطالبہ کیا ۔