Inquilab Logo

راجیہ سبھا میں خواتین کے حقوق کیلئےتمام پارٹیاں متفق

Updated: March 09, 2021, 12:12 PM IST | Agency | New Delhi

ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں پیرکو اراکین پارلیمان نے پارٹی کےاختلافات سے قطع نظر اس بات پر اتفاق کیا کہ خواتین کو پارلیمنٹ میں ۳۳؍ فیصد یا اس سے زیادہ ریزرویشن کا راستہ جلد از جلد ہموار کئے جانے کی ضرورت ہے۔

Rajya Sabha - Pic : INN
راجیہ سبھا ۔ تصویر : آئی این این

 ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں پیرکو  اراکین پارلیمان  نے پارٹی  کےاختلافات سے قطع نظر اس بات پر اتفاق  کیا کہ خواتین کو پارلیمنٹ میں ۳۳؍ فیصد یا اس سے زیادہ ریزرویشن کا راستہ جلد از جلد ہموار کئے جانے کی ضرورت ہے۔ 
 وقفہ صفر میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر بحث  کے دوران کانگریس کی چھایا ورما نے کہا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جہاں خواتین کی پوجا کی جاتی ہے وہیں دیوتاؤں کا مسکن  ہوتا ہے لیکن افسوس کہ وطن عزیز میں آج خواتین محفوظ نہیں ہیں، حالانکہ اسی دوران خواتین نے زمین سے آسمان تک اپنا جوہر دکھا نے میں کامیاب رہی  ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے پنچایتی راج اداروں میں خواتین کو ریزرویشن دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اب خواتین کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھی ریزرویشن کا فائدہ دیا جانا چاہئے۔
  بی جے پی کی رکن پارلیمان سروج پانڈے نے کہا کہ حالیہ برسوں میں خواتین کافی حد تک بااختیار ہو چکی ہیں،اسلئے اس موقع پر ان کے بارے میں سیاست نہیں کی جانی چاہئے۔ وہ اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے  تک کچھ ریاستوں میں بچوں کو پیدائش سے پہلے یا پیدائش کے بعد  مار دیا  جاتا تھا ، جس کی وجہ سے مردو خواتین کے تناسب میں عدم توازن پیدا ہوا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اورا ن کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ’بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ‘کا نعرہ دیا ہے جس کے بعد یہ تناسب بہتر ہوا ہے۔اس بحث میں حصہ لیتے ہوئے  بی جے پی کی رکن پارلیمان سونل مان سنگھ نے کہا کہ خواتین آبادی کی نصف سے زیادہ ہیں ، اس کے باوجود وہ اپنے حقوق سے محروم ہیں۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل  ہی ایک کارگو جہاز ممبئی سے بیرون ملک روانہ ہوا ہے جس پر تمام ملازمین خواتین ہیں۔ انہوں نے ’ورلڈ مینز ڈے ‘ منانے کا بھی  مطالبہ کیا۔
 شیوسینا کی رکن پارلیمان پرینکا چترویدی نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ساتھ ساتھ ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں میں بھی خواتین کو۵۰؍ فیصد ریزرویشن دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ۲۴؍ سال قبل ان کیلئے ۳۳؍ فیصد  ریزرویشن کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن اب تک اس پر عمل نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ ’کووڈ۱۹؍‘ کے دوران خواتین پر کام کرنے کا بوجھ بڑھ گیا ہے اور انہیں بہت ساری دیگر پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس پر ایوان میں تبادلہ خیال کیا جانا چاہئے۔ این سی پی کی رکن فوزیہ خان نے کہا کہ خواتین بحران کے وقت آگے آتی ہیں لیکن بعض اوقات تنخواہ میں عدم مساوات پائی جاتی ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں خواتین کیلئے ۳۳؍ فیصد ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف۶؍ فیصد خواتین ہی قائدانہ کردار میں ہیں۔
 کانگریس کے امی یاگنک نے کہا کہ گرام پنچایتوں میں خواتین کو ریزرویشن کی وجہ سے آج لاکھوں خواتین سرپنچ ہیں اور وہ دیہات کی ترقی میں اپنا  رول بحسن خوبی ادا کررہی ہیں۔ بی جے پی کی سیما دویدی نے کہا کہ مردوں نے خواتین کو عزت دی ہے۔ خواتین نے  خلا  ، ریل ، تعلیم ، صحت اور کھیلوں کے شعبوں میں اپنی  نمائندگی دے رہی ہیں۔بی جے پی لیڈر  سمپتیہ  اوئیکے نے کہا کہ خواتین معاشرے کے مرکزی دھارے میں آرہی ہیں اور سیلف کوآرڈی نیشن گروپس کی تشکیل سے ان کی معاشی حیثیت کو بھی تقویت ملی ہے۔ بہت سی ریاستوں کی  پنچایتوں میں خواتین کو۵۰؍ فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں۷۸؍ خواتین اور راجیہ سبھا میں۲۷؍ خواتین ممبر ہیں۔ خیال رہے کہ بی جے پی نے ۲۰۱۴ء کے لوک سبھا الیکشن میںخواتین کے رویزرویشن کو اپنا انتخابی موضوع بنایا تھا لیکن اس دوران اس نے اس بل کو پارلیمنٹ میں پیش ہی نہیں کیا۔ حالانکہ اس دوران وہ کئی اہم بلوں کو پاس کرکے قانون کا درجہ دےچکی ہے۔

womens day Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK