جمعہ کی شام ۶؍ بجے تک ایک لاکھ۵۶؍ہزار۴۸۷؍ بکرے اور۱۱؍ہزار ۲۲۳؍بھینس اورپاڑے فروخت ہوئے۔
EPAPER
Updated: June 07, 2025, 10:06 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Govandi
جمعہ کی شام ۶؍ بجے تک ایک لاکھ۵۶؍ہزار۴۸۷؍ بکرے اور۱۱؍ہزار ۲۲۳؍بھینس اورپاڑے فروخت ہوئے۔
عیدقرباں کیلئے امسال دیونار منڈی میں لائےجانے والے جانوروں کی فروخت کاسارا ریکارڈ ٹوٹ گیا مگر دام کم ہونے کے بجائے بازار میں آخری دن بھی تیزی برقرار رہی۔ اس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کواپنی استطاعت کےمطابق پسند کا جانورخریدنے کیلئے کافی مشقت کرنی پڑی۔ جمعہ تک ایک لاکھ ۷۸؍ ہزار۶۵۵؍ بکرے لائے گئے۔ اس میں سے شام ۶؍بجے تک ایک لاکھ۵۶ ؍ہزار ۴۸۷؍ بکرے اور ۱۱؍ہزار ۲۲۳؍ بھینس اور پاڑے فروخت ہوچکے تھے۔ اگر گزشتہ سال کے ریکارڈ کو سامنے رکھا جائے تو ایک لاکھ ۷۴؍ ہزار بکرے اور ۱۳؍ ہزار ۳۶۳؍ بھینس اور پاڑے فروخت ہوئے تھے۔
دیونار منڈی جانےوالے کچھ لوگوں نے نمائندۂ انقلاب کوبتایا کہ’’ جمعہ کو یعنی خریداری کے آخری دن ایک توجانور کم بچے تھے اور دوسرے بھیڑ زیادہ ہونے کے سبب عام دنوں میں کاٹے جانے والے جانوروں کو بھی قربانی کیلئے فروخت کیا جارہاتھا۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگوں کو قربانی کیلئے ان کی پسند کا جانور نہ مل سکا۔ چنانچہ جو جانور منڈی میں بچے ہوئے تھے، ان ہی میں سے خرید کرسنت ابراہیمیؑ کی ادائیگی پراکتفا کرنا پڑا۔ ‘‘دیونار مذبح کے جنرل منیجرکلیم پاشا پٹھان نے انقلاب کوبتایا کہ ’’ جتنے بھی جانور لائے گئے تھے، ان میں سے کوئی بھی جانور واپس نہیں جائے گا کیونکہ تاجر دوبارہ گھر نہیں لے جائیں گے۔ اس لئے وہ کم یا زیادہ دام پرفروخت ہی کریں گے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’کئی لوگ ایسے ہوتے ہیں جوبقرعید والے دن دیونار آتے ہیں۔ انہیں یہ امید ہوتی ہےکہ اب توعید قرباں کا دن ہے، تاجر زیادہ دام نہیں بتائیں گے۔ ‘‘