Inquilab Logo Happiest Places to Work

الہ آباد : دھرم سنسد میں شرانگیزی، ہندوراشٹر کیلئےقرار داد منظور

Updated: January 31, 2022, 10:02 AM IST | Ahmadullah Siddiqui | New Delhi/Allahabad

یتی نرسمہانند اور جتیندر تیاگی کی رہائی کیلئے پر تشدد احتجاج کی دھمکی، مسلمانوں کا نام لئے بغیر ان کے قتل کیلئے اُکسایا گیا

Extremist Sadhu Sant Sharangizi demonstrates in Dharma Sansad.Picture:INN
دھرم سنسد میں شدت پسند سادھو سنت شرانگیزی کامظاہرہ کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

ہری دوار کی دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقاریر اور  اکثریتی فرقے کو مسلمانوں کےقتل عام کیلئے اکسانے  کے معاملے میں حکومت کی سرد مہری اور خاطیوں  کے خلاف مناسب کارروائی نہ ہونے سے حوصلہ پاکر اب ایسی ہی دھرم سنسد الہ آباد میں منعقد ہوئی ہے۔ ۔اس دھرم سنسد  میں نہ صرف مسلمانوں کے  خلاف اشتعال انگیزی کی گئی بلکہ حکومت کو وارننگ بھی دی گئی کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر جتندر   تیاگی(جو پہلے وسیم رضوی کہلاتاتھا) اوریتی نرسمہا نند کو جیل سے رہا نہیںکیا گیا تو اس کے سخت نتائج بر آمد ہوں گے ۔ایک خود ساختہ سادھو نے یہ بھی کہا کہ اگر ان دونوں کو رہا نہیں کیا جاتا ہے تو بھگت سنگھ کے عمل کو دوہرایا جائے گا۔
 ہندو راشٹر بنانے کیلئے قرارداد منظور
اس دھرم سنسد میں قرارداد پاس کی گئی کہ ملک کے اکثریتی عوام اپنے طور پر اس ملک کے ہندو راشٹر ہونے کا اعلان کردیں اس کے بعد حکومت اس کو خود بخود تسلیم کر لے گی۔ دھرم سنسد میں زہر افشانی کرتے ہوئے پربو دھا نند نے کہا کہ جو مسلمان ’ہندوؤں‘ کااحترام نہیں کرتا ، اسے پاکستان اور بنگلہ دیش بھیج دیا جانا چاہیے۔واضح رہے کہ اسی پربودھا نند نے ہری دوار کی دھرم سنسد میں مسلمانوں کے مسئلہ کے حتمی حل کیلئے میانمار میں روہنگیا کے جیسے قتل عام کا مشورہ دیا تھا۔ اس  نے پولیس ،فوج اور سیاستدانوں کو مسلمانوں کی نسل کشی کیلئے متحد ہوجانے کی ’نصیحت ‘بھی کی تھی ۔دھرم سنسد کی پہلی قرارداد ہندوستان کو ’ہندو راشٹر‘بنانے کی   پاس کی گئی۔ دوسری قرارداد میں تبدیلی مذہب کیلئے سزائے موت کا مطالبہ کیا گیا۔ تیسری قرارداد میں یتی نرسمہانند اور جتیندر تیاگی  کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا ۔
ہندوؤں کو ہتھیار اٹھانے کیلئے للکارا
 دھرم سنسد میں خصوصی طور پر بلائے گئے شنکر اچاریہ نریندرنند سرسوتی نے اشتعال انگیزی کرتے ہوئے کہاکہ دیوی دیوتاؤں  سےسبق لے کر  ہندو اپنے ہاتھوں میں ہتھیار اٹھالیں۔ انہوں  نے بالواسطہ طور پر مسلمانوں کا ذکر کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ پہلے روکو، پھر ٹوکو اور نہ ماننے پر ٹھوک دو۔ انہوں نے ملک کا دفاعی بجٹ بڑھانے کی اپیل کی اور’ غداروں‘ کو گرم تیل میں تل دینے کا مطالبہ کیا۔   اس سے قبل اتراکھنڈ میں بھی اسی طرح کی دھرم سنسد ہوئی تھی جس میں مسلمانوں کے قتل عام کی اپیل کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK