یورپی کمیشن کی نائب صدر کاجاکلاس نے ہندوستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کا اشارہ دیاہے.
EPAPER
Updated: September 19, 2025, 5:06 PM IST | Agency | Brussels
یورپی کمیشن کی نائب صدر کاجاکلاس نے ہندوستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کا اشارہ دیاہے.
یورپی یونین کے اعلیٰ سفارتکار نے خبردار کیا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے روسی تیل کی خریداری اور ماسکو کے ساتھ فوجی مشقوں میں شمولیت، نئی دہلی کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کی یورپی یونین کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال سکتی ہے۔ ` اے ایف ` کی رپورٹ کے مطابق۲۷؍ رکنی بلاک ہندوستان کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے اور دفاع جیسے شعبوں میں تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش کررہا ہے، کیونکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے عالمی نظام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
بدھ کو برسلز میں یورپی کمیشن کے تجارتی امور کے ہائی کمشنر ماروس سیجوک کے ہمراہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس نے پریس کانفرنس کی اور ہندوستا ن کے ساتھ یورپی یونین کے معاہدے کے حوالے سے ایک نئی حکمت عملی پیش کرتے ہوئے کہا کہ بالآخر ہماری شراکت داری صرف تجارت کے بارے میں نہیں بلکہ قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظام کے دفاع کے بارے میں بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی مشقوں میں حصہ لینا، تیل کی خریداری، یہ سب ہمارے تعاون کو مضبوط کرنے میں رکاوٹیں ہیں، لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ یورپی یونین کو یہ توقع نہیں ہے کہ ہندوستان ، روس سے مکمل طور پر الگ ہو جائے گا اور دونوں فریق اپنے مسائل پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔
ایران اور ماسکو کے دیگر اتحادیوں کے ساتھ، ہندوستان نے اس ماہ روس کی مشترکہ فوجی مشقوں `زاپاد (مغرب) میں شرکت کی، جن کا کچھ حصہ نیٹو کی سرحدوں کے قریب ہوا۔
ہندوستان، روسی تیل کا بڑا خریدار بن گیا ہے جس سے اس نے اربوں ڈالر بچائےاور ماسکو کو ایک اہم برآمدی منڈی فراہم کی، کیونکہ یوکرین جنگ کے بعد یورپ کے روایتی خریداروں نے روس سے خریداری بند کردی تھی۔