Inquilab Logo

قوم کو حفاظ اور علماء کے ساتھ ڈاکٹر اور انجینئر جیسے ماہرین کی بھی ضرورت ہے

Updated: June 06, 2023, 9:35 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

شولا پور میں جمعیۃ علماء کے عصری تعلیم کے پہلے اسکول کی تعمیرجہاںدینی ماحول میں عصری تعلیم دے کر ذہنی اور فکر ی طور پر مومن ماہرین تیار کرنے کی کوشش کی جائے گی

On the land of Maulana Haleemullah Qasmi Sholapur where this institution will be established
مولانا حلیم اللہ قاسمی شولاپور کی اس زمین پر جہاں یہ ادارہ قائم ہوگا( تصویر: انقلاب)

جمعیۃ علماء مہاراشٹر مختلف فلاحی کاموں کے ساتھ حصول تعلیم کیلئے مالی تعاون دینے کیلئے بھی جانی جاتی ہے البتہ اب جمعیۃ نے دینی ماحول میں عصری تعلیم دینے کیلئے اپنے خود کے تعلیمی ادارے قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور شولا پور میں اس تاریخی تنظیم کے پہلے تعلیمی ادارے کی تعمیر کیلئے سنیچر کو انجینئر نے دورہ کرکے جگہ کا جائزہ لیا تاکہ یہاں عمارتوں کی تعمیر کیلئے منصوبہ بندی کی جائے۔
 جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری حلیم اللہ قاسمی نے انقلاب سے گفتگو کے دوران عصری تعلیم کیلئے اسکول قائم کرنے کا فیصلہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’’جمعیۃ تعلیم کی اہمیت کو پہلے دن سے جانتی ہے اور لوگوں کو حصول تعلیم کی طرف متوجہ بھی کرتی رہتی ہے۔ البتہ اب تک یہ دیکھا گیا ہے کہ مخلوط تعلیم کا نظام بہت عام ہے جہاں لڑکے لڑکیاں ایک ساتھ پڑھائی کرتے ہیں اس لئے یہ محسوس کیا گیا کہ خود عملی طور پر میدان میں آنا پڑے گا اور قدم بڑھا کر ایسا تعلیمی ادارہ قائم کرنا ہوگا جو دیگر تعلیمی اداروں کیلئے مثال ثابت ہو اور دیگر ادارے بھی ایسا تعلیمی نظام اپنا سکیں جہاں لڑکے اور لڑکیوں کو علیٰحدہ علیٰحدہ معیاری تعلیم دی جاتی ہو۔‘‘
 جمعیۃ کے عصری اسکولوں میں دینی تعلیم کے تعلق سے پوچھے جانے پر مولانا حلیم اللہ نے کہا کہ ’’ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم جو اسکول قائم کریں اس میں دینی ماحول میں عصری تعلیم دی جائے۔ چونکہ عصری تعلیم کا اپنا نصاب ہوتا ہے جسے مکمل کرنا اپنے آپ میں مشکل کام ہوتا ہے اس لئے یہاں کے طلبہ کو حفظ قرآن تو کرایا جاسکتا ہے لیکن عالمیت اور دیگر دینی کورس پڑھانا مشکل ہے کیونکہ عالمیت بھی آسان نہیں ہے اس میں بھی مکمل توجہ، پورا وقت اور اپنے آپ کو وقف کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہماری قوم کو ہر قسم کے ماہرین کی ضرورت ہے۔ جہاں ہمیں حفاظ، عالم اور مفتیوں کی ضرورت ہے وہیں اچھے دیندار ڈاکٹر، انجینئر اور وکیل جیسے دیگر ماہرین کی بھی ضرورت ہے اس لئے مذکورہ اداروں میں دینی ماحول میں عصری تعلیم دینے پر توجہ دی جائے گی اور پوری کوشش یہ ہوگی کہ یہاں سے فارغ انسان ذہنی اور فکری اعتبار سے مومن ہو۔‘‘
 مولانا حلیم اللہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسکول کیلئے ضروری دستاویز، حکومت کی اجازت اور دیگر کاموں کیلئے اُسی وقت درخواست دی جاسکتی ہے جب آپ کے پاس اسکول کی عمارت وغیرہ موجود ہوں۔ فی الحال اسکول کی عمارت کی تعمیر شروع کرنے کیلئے اقدام کئے جارہے ہیں اور۳؍ جون کو ہی گجرات سے تعلق رکھنے والے ایک انجینئر کو بلایا گیا تھا جنہوں نے اس جگہ کا دورہ کرکے جائزہ لیا ہے۔ اب یہ انجینئر یہاں عمارت کی تعمیر کا منصوبہ تیار کرے گا جس کے بعد تعمیر شروع ہوگی۔ ایک بار عمارت تعمیر ہوجائے تو پھر دیگر اجازت وغیرہ کیلئے کوشش کی جائے گی۔
 اسکول کی جگہ کے تعلق سے انہوں نے بتایا کہ ضلع تھانے سے تعلق رکھنے والے ایک بلڈر نے شولاپور سے تقریباً ۲۲؍کلو میٹر دور واقع مندروپ میں ۶؍ ایکڑ کی زمین جمعیۃ کو وقف کی ہے اور جمعیۃ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس زمین پر دینی ماحول میں عصری تعلیم دینے کے لئے ایسا ادارہ قائم کیا جائے گا جو دیگر اداروں کیلئے مثال ثابت ہوگا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس ادارہ میں تعلیم کے ساتھ رہائش وغیرہ کا بھی انتظام کرنے کا ارادہ ہے جس کیلئے ہاسٹل بھی تعمیر کیا جائے گا۔

Hafiz Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK