Inquilab Logo

امریکہ کا پیٹرول میں ایتھانول کی ملاوٹ کرنے کا فیصلہ

Updated: April 19, 2022, 11:18 AM IST | Agency | Washington

ایندھن کے داموں پر قابو پانے کیلئے بائیڈن انتظامیہ کا نیا منصوبہ، یکم جون سے ۱۵؍ ستمبر تک ایتھانول ملا ہوا پیٹرول فروخت ہوگا جس کے سبب قیمت ۱۰؍ سینٹ کم ہو جائے گی

Blending, which used to be a crime, is now forced on governments.Picture:INN
ملاوٹ جوپہلے جرم تھی اب حکومتیں خود کرنے پر مجبور ہیں۔ تصویر: آئی این این

 یوکرین جنگ کے سبب  عالمی سطح پر پیٹرول کے دام ایک سنگین مسئلہ بنے ہوئے ہیں۔ امریکہ جیسے ملک میں ایندھن کے دام کسی صورت قابو میں نہیں آ رہے ہیں۔ اس مصیبت سے نکلنے کیلئے اب امریکی حکومت نے پیٹرول میں ملاوٹ کا ارادہ کیا ہے۔ 
 امریکی اعلیٰ حکام کے مطابق صدر بائیڈن ایک منصوبے کا اعلان کر نے والے  ہیں جس کے تحت اس موسم گرما میں جو پیٹرول فروخت ہوگا اس میں نامیاتی فیولز کی مقدار میں مزید اضافہ کیاجائے گا، تاکہ پیٹرول کے نرخوں میں کمی کی جاسکے اور غیر ملکی توانائی کے وسائل پر انحصار کم سے کم ہو جائے۔ اس اقدام کے بعد امریکہ میں فروخت کئے جانے والے پیٹرول میں ۱۵؍ فی صد ا یتھانول استعمال کیا جائے گا۔ اس کی فروخت یکم جون سے ۱۵؍ ستمبرتک جاری رہے گی۔ ا سے ای ۱۵؍ کہا جاتا ہے اور اس کی قیمت اوسط پیٹرول سے دس سینٹ کم پڑے گی۔  واضح رہے کہ  ایتھونال سے حاصل ہونے والی توانائی پیڑول کے مقابلے میں قدرے کم ہوتی ہے ، اسلئے گاڑی میں پیٹرول کی کھپت زیادہ ہوگی  اس کے باوجود ایتھانول کی مقدار میں اضافہ کرنے سے عام ڈرائیور کی بچت ہوگی۔
 ایک سینئر اہل کار کا کہنا ہے کہ خاص طور سے اس موسم گرما میں یہ بچت کافی اہمیت رکھے گی ، کیوںکہ انرجی کی قیمتوں میں یوکرین پر پوتن  کے حملے کی وجہ سے اس پر کافی بوجھ پڑا ہے۔یوکرین کی جنگ اور روس کے خلاف پابندیوں کی وجہ سے پوری دنیا کی طرح امریکہ میں بھی پٹرول قیمت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔پچھلے ماہ صدر بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ امریکہ مئی سے اپنے پٹرولیم ذخائر میں سے ۱۸؍ کروڑ بیرل خام تیل ، ایک لاکھ بیرل روزانہ کے حساب سے بازار میں لائے گا۔ واضح رہے کہ  پیٹرول میں کسی بھی قسم کی ملاوٹ  بیشتر ممالک میں جرم ہے۔ ہندوستان میں بعض اوقات پیٹرول میں مٹی کا تیل ملا کر بیچنے کی شکایت ملتی ہے مگر ایسا کرنے والوں کو پولیس گرفتار کر لیتی ہے۔ مٹی کا تیل ملانے کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے کہ پیٹرول کو سستے داموں بیچا جا سکے۔ ایسا غیر قانونی طریقے سے پیٹرول بیچنے والے افراد کرتے ہیں۔  لیکن  عالمی سطح پر تیل کے داموں میں اضافے کے بعد خود حکومتیں ملاوٹ کرنے پر مجبور ہیں۔ عجیب بات یہ ہے کہ  اس کی شروعات امریکہ سے ہو رہی ہے۔ 
 ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی (ای پی اے ) جون میں قومی ہنگامی استثنیٰ جاری کرنے کا بھی سوچ رہی ہے۔ وہائٹ ہاؤس کے مطابق ای پی اے کا منصوبہ ہے کہ ای ۱۵؍ کو سارا سال جاری رکھا جائے۔ تاہم ذرائع ابھی اس کی تصدیق نہیں کر رہے ہیں، کیونکہ اس پرعمل درآمد یقینی نہیں ہے۔ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دور میں اس طرح کے استثنیٰ کو عدالتوں نے مسترد کر دیا تھا۔ تاہم منصوبہ سازوں کا خیال ہےکہ بائیڈن انتظامیہ ٹرمپ سے مختلف انداز میں اس منصوبے کو پیش کرے گی۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی ریاستوں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اس کے استعمال سے موسم گرما میں ہوا کے معیار میں کوئی خاص فرق نہ پڑنے پائے۔ یاد رہے کہ  ای ۱۵؍کی فروخت پر عدالتوں نے پہلے پابندی لگادی تھی۔ اس کی وجہ یہ تھی ای ۱۵؍ کی وجہ سے فضا میں سموگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
  یاد رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے سبب تیل کی قیمتوں میں اتنا اضافہ نہیں ہو جتنا کہ یورپ کی جانب سےروس پر اقتصادی پابندی عائدکرنےکے بعد ہوا ۔ روس دنیا کا تیسرا سب سے زیادہ تیل سپلائی کرنے والا ملک ہے۔  اس کی سپلائی سب زیادہ یورپی ممالک ہی میں ہے۔ ادھر عرب ممالک نے تیل کے داموں کو کنٹرول کرنے کیلئے  زائد تیل پیدا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ایسی صورت میں امریکہ سمیت تمام مغربی ممالک کے پاس  ایندھن کی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے بہت کم متبادل رہ گئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK