پی ڈی پی چیف نے او آئی سی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا کہ اس کا رد عمل صرف لب کشائی تک محدود ہے۔
EPAPER
Updated: June 23, 2025, 3:47 PM IST | Agency | Srinagar
پی ڈی پی چیف نے او آئی سی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا کہ اس کا رد عمل صرف لب کشائی تک محدود ہے۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ایران پر حملہ کر کے امریکہ نے خطے کو تشدد کی نئی لہر میں دھکیل کر دنیا کو عالمی تنازع کے دہانے کے قریب پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا: ` او آئی سی نے حسب توقع ایران پر حملے کے تناظر میں ایک بار پھر اپنے ردعمل کو محض لب کشائی تک محدود کر دیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے یہ باتیں ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ کے حملے کے رد عمل میں کہیں۔
انہوں نے اتوار کو `ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا’’ ` او آئی سی نے حسب توقع ایران پر حملے کے تناظر میں ایک بار پھر اپنے ردعمل کو محض لب کشائی تک محدود کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا’’ ` ادھر وہ ملک جو ڈونالڈ ٹرمپ کو امن کے نوبیل انعام کیلئے سفارش کرنے کیلئے پہنچ گیا تھا اب ایران پر حملے کے بعد شرمندگی محسوس کر رہا ہے۔ ‘‘محبوبہ مفتی نے کہا: ` ایران پر حملہ کرکے ٹرمپ نے خطرناک حد تک کشیدگی میں اضافہ کیا ہے جس نے خطے کو تشدد کی ایک نئی لہر میں دھکیل دیا ہے اور دنیا کو عالمی تنازع کے دہانے کے قریب پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا: ` افسوس کہ بین الاقوامی معاملات میں ایک تاریخی اور اصولی کردار کے حامل ملک کے طور پر نظر آنے والا ہندوستان نہ صرف خاموش ہے بلکہ خود کو جارحیت پسندوں کے ساتھ صف آرا نظر آ رہا ہے۔