Updated: November 07, 2025, 1:10 PM IST
| Washington
امریکی صحافی میٹ فورنی کو سوشل میڈیا پر ہندوستان مخالف اور نسلی تعصب پر مبنی بیانات دینے کے بعد محض ایک ہفتے میں ’’دی بلیز ‘‘سے برطرف کر دیا گیا۔ فورنی کے متنازع پوسٹس نے شدید عوامی ردِعمل کو جنم دیا، خاص طور پر ان کی ہند نژاد سی ای او کے خلاف توہین آمیز ٹویٹ کے بعد۔
میٹ فورنی۔ تصویر: آئی این این
امریکہ میں مقیم صحافی میٹ فورنی کو محض ایک ہفتے کے اندر’’دی بلیز‘‘سے برطرف کر دیا گیا، مبینہ طور پر ان کے سوشل میڈیا پر کئے گئے ’’تشویشناک‘‘ پوسٹس کے باعث۔ فورنی کا کہنا ہے کہ ادارے نے واضح نہیں کیا کہ کون سی مخصوص پوسٹس اس فیصلے کی وجہ بنیں۔ ان کی برطرفی اس وقت ہوئی جب انہوں نے ہندوستان مخالف اور نسلی امتیاز پر مبنی بیانات دیئے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا:’’مجھے’دی بلیز‘ سے نکال دیا گیا ہے۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا:’’میری ٹویٹس کو ’تشویشناک‘ قرار دیا گیا مگر مجھے یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ کون سی ٹویٹس ہیں جن پر انہیں تشویش تھی، حالانکہ ’’ دی بلیز‘‘نے مجھ سے میرے ٹویٹر اکاؤنٹ کی وجہ سے ہی رابطہ کیا تھا۔ ‘‘انہوں نے کہا:’’میں انہیں نیک تمنائیں دیتا ہوں اور مزید کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔ ‘‘
ہند نژاد سی ای او پر میٹ فورنی کی پوسٹ
۴؍ نومبر کو فورنی نے ایکس پر ایک متنازع پوسٹ کی جس میں انہوں نے کہا کہ امریکہ کو’’ہر ہندوستانی کو ملک بدر کر دینا چاہئے‘‘ اور ایٹسی (Etsy) کی نئی سی ای او کو ’’نااہل‘‘ قرار دیا۔ یہ تبصرہ ہندوستانی نژاد کروتی پٹیل گوئل کی بطور سی ای او تقرری کے اعلان کے بعد کیا گیا۔ فورنی نے لکھا:’’ایک اور نااہل ہندوستانی نے ایک امریکی کمپنی پر قبضہ کر لیا ہے۔ اور میں ضمانت دیتا ہوں کہ اس کا پہلا قدم ہر امریکی کو برطرف کر کے ان کی جگہ ہندوستانیوں کو بھرتی کرنا ہوگا، براہِ راست یا باڈی شاپس کے ذریعے۔ ‘‘یہ ان کی واحد ہندوستان مخالف پوسٹ نہیں تھی۔ درحقیقت، ان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایسی متعدد پوسٹس سے بھرا ہوا ہے، جن میں وہ ’’آپریشن چمپ آؤٹ‘‘جیسے نسلی تعصب پر مبنی ہیش ٹیگز استعمال کرتے ہیں جو ہندوستانیوں کیلئے ایک توہین آمیز اصطلاح ہے۔
عوامی ردِعمل
مین ہیٹن انسٹی ٹیوٹ کی فیلو رینو مکھرجی نے فورنی کی پوسٹ پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا:’’تو، دی بلیز نے ایک ایسے ’رپورٹر‘ کو بھرتی کیا ہے جس کا واحد کام امریکہ میں ایک مخصوص نسلی گروہ ہند نژاد امریکیوں کو بدنام کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا:’’یہ ریپبلکن پارٹی کیلئے بہت برا ثابت ہوگا، جس نے۲۰۲۴ء میں ہندوستانی ووٹروں میں خاصی پیش رفت کی تھی۔ ‘‘
ایک صارف نے پوچھا:’’آپ کو کیسے معلوم کہ وہ نااہل ہے؟ کیا آپ نے اس کا ریزیومے دیگر امیدواروں کے ساتھ موازنہ کیا؟‘‘ایک اور نے لکھا:’’ہاہا، لگتا ہے آپ نے کبھی کارپوریٹ ماحول میں کام نہیں کیا۔ اس عہدے تک پہنچنے والا کوئی بھی شخص بہت کچھ درست طریقے سے کر چکا ہوتا ہے۔ وہ آپ سے زیادہ ذہین ہے۔ ‘‘
ایک اور صارف نے کہا:’’چلیے، اس کے۲۷؍ سال کے شاندار تجربے کو ایک طرف رکھ دیتے ہیں مگر ذرا اس کی اہلیت تو دیکھ لیجیے! سوچیں، کیا آپ کا پوراکریئر اس کے تجربے کے اتنے برسوں کے برابر بھی ہے؟‘‘
میٹ فورنی کون ہیں ؟
میٹ فورنی نیویارک کے ایک مصنف اور ایڈیٹر ہیں، جو سیراکیوز (Syracuse) کے رہنے والے ہیں۔ اپنی ویب سائٹ کے مطابق، وہ’’ٹیرر ہاؤس پریس‘‘ کے بانی اور۲۰۱۸ء سے۲۰۲۴ء تک ایڈیٹر اِن چیف رہے۔ ان کے مضامین’دی پیچ‘اور دیگر کئی اشاعتوں میں شائع ہو چکے ہیں۔ انہیں کاروباری تحریروں، قانونی فرمز، سیاحت اور صحت سے متعلق ویب سائٹس کیلئے ایک دہائی سے زائد کا تجربہ حاصل ہے۔