ای ڈی نےریلائنس گروپ کے چیئرمین کو۱۴؍ نومبر کو پیشی کا سمن بھیجاہے، اس سے قبل ای ڈی نے انہیں۵؍ اگست کو پوچھ گچھ کیلئے طلب کیا تھا۔
ریلائنس گروپ کے چیئرمین انل امبانی۔ تصویر: آئی این این
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ریلائنس گروپ کے چیئرمین انل امبانی کو اگلے ہفتے دوبارہ پوچھ گچھ کے لئے حاضر ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ ای ڈی نے۶۶؍ سالہ صنعتکار کو۱۴؍ نومبر کو ایجنسی کے سامنے پیش ہونے کو کہا ہے۔ ان سے ایس بی آئی بینک لون فراڈ کیس میں منی لانڈرنگ کے الزامات سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اس سے قبل ای ڈی نے انل امبانی کو۵؍ اگست کو پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا تھا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انل امبانی کی کمپنی ریلائنس پاور کے ساتھ دھوکہ دہی والے بینک گارنٹی ریکیٹ کی جانچ کو تیز کر دیا ہے۔ جانچ سے پتہ چلا کہ کمپنی نے ایک سرکاری پروجیکٹ ’سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا( ایس ای سی آئی) کے لئے ٹینڈر جمع کرایا تھا جس میں بینک گارنٹی کی ضرورت تھی۔ ریلائنس پاور نے ادیشہ میں بسوال ٹریڈلنک پرائیویٹ لمیٹڈ( بی ٹی پی ایل) کو اس کام کا ٹھیکہ دیا تھا۔
جانچ سے پتہ چلا کہ بی ٹی پی ایل کی جانب سے فراہم کردہ بینک گارنٹی جعلی تھی اور اس کے بدلے میں ریلائنس پاور نے بی ٹی پی ایل کو تقریباً۵ء۴؍کروڑ ادا کیا۔ اس فراڈ میں ملوث افراد نے ایس بی آئی کی اصلی ویب سائٹ (sbi.co.in) کی نقل کرتے ہوئے ایک فرضی ڈومین s-bi.co.in کےنام سےبنایا۔ جعلی ای میل اس ڈومین کے ذریعے بھیجے گئے تاکہ یہ ظاہر ہو کہ بینک گارنٹی اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے جاری کی ہے۔
ای ڈی نے بی ٹی پی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر پارتھاسارتھی بسوال کو گرفتار کر لیا ہے۔ جانچ سے معلوم ہوا کہ بی ٹی پی ایل ایک کاغذی کمپنی تھی جس کا کوئی دفتر یا دستاویزات نہیں ملے۔ کمپنی کے کئی خفیہ بینک کھاتوں میں کروڑوں روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز پائی گئیں۔ اس ریکٹ میں ملوث افراد نے ثبوت مٹانے کے لئے ٹیلی گرام ایپ پر ’ڈساپیرنگ میسجز‘ کا استعمال کیا ۔
ای ڈی اب جانچ کر رہی ہےکہ بی ٹی پی ایل کو۵ء۴؍ کروڑ روپے کی ادائیگی کی منظوری کس نے دی اور کیوں دی؟کیا انل امبانی کو اس فراڈ کا علم تھا؟جعلی بینک گارنٹی سے کس کو فائدہ ہوا؟کن چینلز اور افراد کے ذریعے رقم منتقل کی گئی؟
چونکہ اس معاملے میں براہ راست ریلائنس پاور اور اس کی ذیلی کمپنیاں شامل ہیں، اس لئے ای ڈی نے انل امبانی کو ان کے کردار کی وضاحت کے لئے پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا ہے۔
ای ڈی کی جانچ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ریلائنس این یو بی ایس ایس لمیٹڈ اور مہاراشٹر انرجی جنریشن لمیٹڈ، انل امبانی گروپ کی کمپنیوں نے بھی ایس ای سی آئی کو۶۸ء۲؍ کروڑ کی جعلی بینک گارنٹی پیش کی تھی۔ اس معاملے کے بعد ای ڈی نے انل امبانی گروپ سے متعلق پچھلے مالی فراڈ کے معاملات کی جانچ بھی دوبارہ شروع کر دی ہیں۔
ریلائنس کمیونی کیشن لمیٹڈ (آرکام) پر ۱۴؍ ہزارکروڑ کے قرض فراڈ کا الزام ہے۔ کینرا بینک کے خلاف ایک ہزار۵۰؍ کروڑ کی دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
حکومت نے پارلیمنٹ کو مطلع کیا کہ ایس بی آئی نے آر کام کو فراڈ اکاؤنٹ قرار دیا ہے اور سی بی آئی کو شکایت بھیجنے کی تیاری جاری ہے۔ مجموعی طور پر یہ معاملہ صرف جعلی بینک گارنٹی کے بارے میں نہیں ہے ،یہ ریلائنس گروپ کی مالی شفافیت اور انتظام کے بارے میں سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔