’آپریشن سیندور‘ کے بعد علاقائی کشیدگی، سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کے خطرات اور پاکستان کی جانب سے ممکنہ جوابی کارروائی کے امکانات پر تفصیلی گفتگو ہوئی
EPAPER
Updated: May 07, 2025, 9:28 PM IST | New Delhi
’آپریشن سیندور‘ کے بعد علاقائی کشیدگی، سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کے خطرات اور پاکستان کی جانب سے ممکنہ جوابی کارروائی کے امکانات پر تفصیلی گفتگو ہوئی
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی صدارت میں ہندوستان کی سرحدی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) اور چیف سیکریٹریز کا ایک اہم اجلاس طلب کیا گیا ۔ یہ اجلاس ایسے وقت میں بلایا گیا ہے جب ہندوستان نے ’آپریشن سیندور‘ کے تحت پاکستان میں دہشت گرد کیمپوں پر فضائی کارروائی کی ہے۔اجلاس میں جموںکشمیر، پنجاب، راجستھان، گجرات، اتراکھنڈ، اتر پردیش، بہار، سِکّم اور مغربی بنگال کے وزرائے اعلیٰ اور لداخ اورجموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنرس نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد ہندوستانی سرحدی ریاستوں میں سیکوریٹی کے حالات کا جائزہ لینا، کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی بنانا اور مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانا ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ’آپریشن سیندور‘ کے بعد پیدا ہونے والی علاقائی کشیدگی، سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کے خطرات اور پاکستان کی جانب سے کسی ممکنہ جوابی کارروائی کے امکانات پر تفصیلی گفتگوکی گئی۔ خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں سے دراندازی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، وہاں اضافی سیکوریٹی اقدامات پر زور دیا گیا۔
وزارت داخلہ کا ماننا ہے کہ قومی سلامتی کے موجودہ تناظرمیں تمام ریاستوں کے درمیان مکمل تال میل اور تیز رفتار ردعمل نہایت ضروری ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ہندوستان کسی بھی قسم کی دہشت گردی کو برداشت نہیں کرے گا اور سرحد پار سے ہونے والی کسی بھی سرگرمی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ شہریوں کی حفاظت اور عوامی مقامات پر سیکوریٹی سخت بنانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ پاکستان کی جانب سے ممکنہ جوابی کارروائی کے تناظرمیں یہ اجلاس نہایت اہمیت کا حامل رہا۔