Inquilab Logo

سوئزر لینڈ میں نقاب پر پابندی کی بات کو ایمنسٹی انٹر نیشنل نے مسترد کردیا

Updated: March 06, 2021, 1:54 PM IST | Agency | London

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ سوئزر لینڈ میں چہرے کے نقاب پر مجوزہ پابندی کی بات امتیازی اور خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا  ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایمنسٹی انٹرنیشنل سوئزرلینڈ کی خواتین سے متعلق حقوق کی سربراہ سیریل ہوگناٹ نے اتوار کے روز ملک میں مسلم خواتین کے نقاب پر پابندی سے متعلق عوامی ریفرنڈم کے تناظر میں کیا۔انہوں نے کہا کہ چہرے کے پردے پر مجوزہ پابندی کو کسی بھی طرح سے خواتین کی آزادی کے اقدام کے طور پر نہیں دیکھا جا سکتا۔

Burqa - Pic : INN
نقاب ۔ تصویر : آئی این این

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ سوئزر لینڈ میں چہرے کے نقاب پر مجوزہ پابندی کی بات امتیازی اور خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا  ہے۔
ان خیالات کا اظہار ایمنسٹی انٹرنیشنل سوئزرلینڈ کی خواتین سے متعلق حقوق کی سربراہ سیریل ہوگناٹ نے اتوار کے روز ملک میں مسلم خواتین کے نقاب پر پابندی سے متعلق عوامی ریفرنڈم کے تناظر میں کیا۔انہوں نے کہا کہ چہرے کے پردے پر مجوزہ پابندی کو کسی بھی طرح سے خواتین کی آزادی کے اقدام کے طور پر نہیں دیکھا جا سکتا۔ بلکہ یہ ایک خطرناک پالیسی ہے جو آزادئ اظہار اور آزادئ مذہب سمیت خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پابندی کا ان مسلم خواتین پر خاص طور پر اثر پڑے گا جو نقاب یا برقعہ پہننے کا انتخاب کرتی ہیں، اگر ہم واقعی خواتین کا احترام کرنا چاہئے ہیں تو ہمیں خواتین کو یہ فیصلہ کرنے دینا چاہیے کہ وہ کیا پہنتی ہیں۔
ایمنسٹی انٹر نیشنل نے اپنے اعلامیہ میں خواتین کیلئے حقوق کے سیکشن کی سربراہ نے مزید کہا کہ اگر اس ریفرنڈم کا ارادہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے نام پر کیا جا رہا ہے تو یہ درست نہیں بلکہ اس کے ذریعے خواتین کو اپنے پہننے کے لباس کی دوسروں سے منظوری لینے کے مترادف سمجھنا چاہئے۔ یہ عمل سوئزرلینڈ میں تصور آزادی مجروح کرنے کے برابر ہوگا۔
انہوں نے مزید زور دیکر کہا کہ اس نوعیت کی پابندی امتیازی سلوک شمار ہوگی۔ اس سے معاشرے میں ان خواتین کو بدنام کرنے کا ایک اور موقع حاصل ہوجائے گا، جنہیں پہلے ہی پسماندہ گروہ سے تعلق رکھنے والا خیال کیا جاتا ہے۔ اس سے دقیانوسی خیالات اور معاشرے میں عدم رواداری میں اضافے کا بھی خطرہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK