Inquilab Logo Happiest Places to Work

شندے حکومت کو بچانے کیلئے قانون بدلنے کی کوشش؟

Updated: September 23, 2023, 9:54 AM IST | Agency | Mumbai

اسمبلی اسپیکر کی ماہرین کے ہمرا ہ میٹنگیں، کہا ’’ نا اہلی سے متعلق قانون بدل سکتا ہے کیونکہ یہ وقت کے ساتھ بدلتا رہتا ہے۔‘‘ آئندہ ہفتے سماعت شروع کرنے کا بھی اعلان۔

Rahul Narvekar is accused of deliberately delaying the hearing. Photo: INN
راہل نارویکر پر سماعت میں دانستہ تاخیر کرنےکا الزام ہے۔ تصویر:آئی این این

عدالت کی سرزنش کے بعد شیوسینا کے ۱۶؍ باغی اراکین کی رکنیت کو کالعدم قرار دینے کا معاملہ ایک بار پھر مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل کا باعث بنا ہوا ہے۔ سیاسی حلقوں میں سول کیا جا رہا ہے کہ کیا ایکناتھ شندے حکومت گر جائے گی یا بی جے پی پھر کوئی نیا دائو کھیل کر وزیر اعلیٰ کی کرسی بچا لے گی؟ اسمبلی اسپیکر کو اب جلد ہی اس معاملے میں کوئی فیصلہ کرنا ہے۔ اس کیلئے وہ جمعرات کو دہلی گئے تھے جہاں انہوں نے مبینہ طور پر قانونی ماہرین سے ملاقات کی اور اس معاملے کی پیچیدگیوں پر رائے طلب کی۔ لیکن راہل نارویکر کے میڈیا میں دیئے گئے بیان سے یہ اشارہ مل رہا ہے کہ حکومت شندے کو حکومت کو بچانے کیلئے قانون میں تبدیلی بھی کر سکتی ہے۔ حالانکہ انہوں نے عدالت کی ہدایت کے مطابق آئندہ ہفتے اس معاملے میں سماعت شروع کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ ساتھ  ہی انہوں نے ضرورت پڑنے پر سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور موجودہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرےدونوں ہی کو سماعت کیلئے طلب کرنے کی بات بھی کہی ہے۔ 
 ’لوک ستہ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق جمعہ کو دہلی  میں صحافیوں نےراہل نارویکر سے اس معاملے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا’’ میں آئین کے کچھ ماہرین سے ملاقات کی غرض سے(دہلی) آیا تھا۔ میری ملاقات پہلے ہی سے طے تھی۔ ‘‘عدالت کے حکم کی طرف توجہ دلا نے پر انہوں نے کہا’’مجموعی طور پر  نااہلی کے تعلق سے قانون بدلنے والا ہے۔ اس میں تبدیلی آتی رہتی ہے۔  صورتحال کے مطابق  قانون بدلتا رہتا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’اسی لئے سپریم کورٹ کا جو  فیصلہ آیا ہے اس میں یا اس قانون  میں کسی اصلاح کی ضرورت ہے، یا پھر اس قانون کا اطلاق کیسے کیا جائے، یہ کتنا ضروری ہے۔ اس معاملے میں ہم نے ماہرین سے گفتگو کی ہے۔‘‘    معاملے کی سماعت کے تعلق سے نارویکر نے کہا کہ ’’ آپ سبھی کو معلوم ہے کہ عدالت نے اس معاملے میں ایک ہفتے کے اندر سماعت کرنے کا حکم دیا ہے۔ ویسے بھی ہم نے ۱۴؍ ستمبر کو سماعت کی تھی۔  یعنی ہم سماعت کرہی رہے تھے۔ اب حکم بھی آگیا ہے۔ لہٰذا ہم یقینی طور پر آئندہ ہفتے معاملے کی سماعت کرکے کوئی فیصلہ کریں گے۔‘‘  ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کو سماعت کیلئے طلب کئے جانے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ’’ ضرورت پڑی تو دونوں پارٹیوں کے سربراہان کو طلب کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ اپوزیشن کے الزام اور عدالت کے تبصرے کی روشنی میں موجودہ شندے حکومت غیر آئینی طریقے سے قائم کی گئی ہے۔  اگر عدالت کی حکم کے مطابق  راہل نارویکر ۱۶؍ اراکین کو نا اہل قرار دیتے ہیں تو حکومت فوراً گر جائے گی کیونکہ ان ۱۶؍ اراکین میں ایکناتھ شندے بھی شامل ہیں۔ راہل نارویکر کے بیان سے اشارہ مل رہا ہے کہ بی جے پی حکومت کو بچانے کیلئے پھر کوئی دائو چل سکتی ہے۔  قانون کی پیچیدگی کے ذریعے کوئی راہ نکالنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو جیسا کہ عدالت نے خود اپنے تبصرے میں کہا تھا یہ حکومت فوری طورپر گر جائے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK