ہر بار حکومت کے دفاع میں عرضداشت داخل کرنے والے وکیل نے ایم این ایس سربراہ کو مورچے کی اجازت نہ دینے کیلئے خط لکھا
EPAPER
Updated: June 28, 2025, 8:39 AM IST | Mumbai
ہر بار حکومت کے دفاع میں عرضداشت داخل کرنے والے وکیل نے ایم این ایس سربراہ کو مورچے کی اجازت نہ دینے کیلئے خط لکھا
مہارشٹر حکومت کی جانب سے اسکولوں میں تیسری زبان کے طور پر ہندی کو لازمی کرنے کے فیصلے کے خلاف ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے ۵؍ جولائی کو مورچہ نکالنے کا اعلان کیا ہے اور تمام سیاسی پارٹیوں سے اس میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کی جانب سے اس مورچے کی حمایت کا اشارہ ملا ہے ۔ جبکہ کانگریس اور این سی پی (شرد) نے مراٹھی کے معاملے پر راج ٹھاکرے کے موقف کی حمایت کی ہے لیکن مورچے میں شامل ہونے کے تعلق سے اپنے پتے نہیں کھولے ہیں۔ جبکہ بی جے پی کی جانب سے اس مورچے کو رکوانے کی تگ ودو شروع ہو گئی ہے۔
’’میں مورچہ نہیں نکلنے دوں گا‘‘
ہر بار حکومت کے دفاع میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے والے وکیل گنارتنے سداورتے نے ہندی کو لازمی قرار دینے کے معاملے پر بھی حکومت کا دفاع کیا ہے اور راج ٹھاکرے کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ راج ٹھاکرے ہمیشہ کبھی زبان کے نام پر تو کبھی قومیت کے نام پر منافرت پھیلاتے ہیں۔ اس مورچے کے ذریعے بھی وہ ایسا ہی کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن میں انہیں ایسا کرنے نہیں دوں گا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ راج ٹھاکرے نے مورچے کی اجازت حاصل نہیں کی ہے۔ ہم نےممبئی پولیس کمشنر، وزیر تعلیم اور وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر انہیں مورچے کی اجازت نہ دینے کی اپیل کی ہے۔ ہم نے ہی منوج جرنگے کے مورچے کی بھی مخالفت کی تھی اوران کے مورچے کو منسوخ کرنا پڑا تھا۔ ‘‘ یاد رہے کہ جب کبھی اپوزیشن کی جانب سے یا سرکاری ملازمین کی جانب سے حکومت کے خلاف کوئی احتجاج ہوتا ہے گنارتنے سداورتے عدالت پہنچ جاتے ہیں اور ان کے احتجاج کو منسوخ کروانے کا حکم لے آتے ہیں۔ ایس ٹی ہڑتال کے وقت بھی انہی کی عرضداشت کے بعد عدالت نے ہڑتال ختم کرنے کا حکم دیا تھا، بدلا پور میں بچی کے جنسی استحصال کے معاملے میں جب مہا وکاس اگھاڑی نے مشترکہ طور پر ’بند‘ کا اعلان کیا تھا، اس وقت بھی گنارتنے سداورتے ہی عدالت گئے تھے اور مہا وکاس اگھاڑی کو بند کا اعلان واپس لینا پڑا تھا۔ اس بار وہ عدالت تو نہیں گئے ہیں لیکن انہوں نے وزیراعلیٰ اور وزیر تعلیم کو خط لکھ کر مورچے کی اجازت نہ دینے کی اپیل کی ہے۔
مراٹھی باشندے اسے پیٹ کر رکھ دیں گے
گنارتنے کے اس بیان کےبعد ایم این ایس کی جانب سے بھی سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر اویناش جادھو نے کہا ہے کہ ’’ ہماری بی جے پی والوں سے گزارش ہے کہ وہ گنارتنے سدا ورتے کے منہ پر پٹی چپکائیں ورنہ کسی روز مراٹھی باشندے اسکی جم کر پٹائی کریں گے۔ ‘‘ انہوں نےکہا ’’ گنارتنے سداورتے بی جے پی کا پالا ہوا شخص ہے۔ اس سے پہلے وہ سدھی ونایک مندے کے معاملے میں بھی کودا تھا۔ اتنی ہمت ہے تو وہاں سائوتھ (جنوبی ہند) میں جا کر مخالفت کر۔ بہت بڑا گیانی (عالم) بنتا ہے تو وہاں جا کر مخالفت کرکے بتا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ میں یقین کے ساتھ کہتا ہوں کے ایک دن اسے مراٹھی باشندے جم کر پیٹیں گے۔ اس کا گھر سے نکلنا مشکل ہو جائے گا۔