Inquilab Logo

تقسیم ِ ہند میں بچھڑ جانے والے خاندان کی مکہ مکرمہ میں جذباتی ملاقات

Updated: November 22, 2023, 8:31 AM IST | Inquilab News Network | Amritsar

۱۷؍ مہینوں سے جاری جدوجہد میں ناکامی کے بعد امریکہ میں مقیم ایک سکھ باشندہ کے مالی تعاون اور پاکستانی یوٹیوبرکی کوششوں نے اس ملاقات کو ممکن بنایا۔

Hanifa, 60, with her aunt Hajra Bibi, 105, in Makkah. Photo: INN
۶۰؍ سالہ حنیفہ مکہ مکرمہ میں اپنی خالہ ۱۰۵؍سالہ ہاجرہ بی بی کے ساتھ۔۔ تصویر : آئی این این

 تقسیم ہند میں اپنی چھوٹی بہن مجیدہ سے بچھڑ جانے والی ۱۰۵؍ سالہ ہاجرہ بی بی کیلئے جمعرات(۱۶؍ نومبر) تاریخی دن تھا جب انہوں نے مکہ مکرمہ میں اپنی بھانجی حنیفہ سے ملاقات کی۔ ۷۵؍ برسوں میں گزشتہ سال  جون میں پہلی بار ہاجرہ بی بی  نے ہندوستان میں اپنی چھوٹی بہن مجیدہ کی بیٹی حنیفہ (۶۰؍سال) سے ویڈیو کال پر گفتگو کی۔ انہوں نے بھانجی سے اپنی بہن (مجیدہ سے ) گفتگو کروانے کیلئے کہاتو  پتہ چلا کہ مجیدہ کا تو انتقال ہوچکا ہے۔اس کےبعد سے ہاجرہ بی بی اور حنیفہ ملنے کیلئے کوشاں تھے مگر کوئی سبیل پیدا نہیں ہورہی تھی۔ 
دونوں خاندانوں کے رابطے میں آنے کا سبب بننے والے یو ٹیوبر ناصر ڈھلون نے  ہی ان کی ملاقات کی راہ بھی ہموار کی اور گزشتہ ہفتہ جمعرات کو خالہ اور بھانجی کی ملاقات مکہ مکرمہ میں ممکن ہوسکی۔ 
اس سے قبل  ۱۷؍ مہینوں میں کئی بار حنیفہ اور ہاجرہ نے ملاقات کی راہ نکالنے کی کوشش کی مگر ہر بار ناکامی ہی ہاتھ لگی۔  انہوں  نے کئی بار گرودوارہ کرتار پور صاحب پر ملنے کی کوشش کی جو  پاکستان کے گردوارہ دربار صاحب اور ہندوستان کے گرداس پورمیں گردوارہ ڈیرہ بابا نانک کو جوڑنے والی ویزا فری سرحد ہےمگر ضروری اجازت نہیں ملی۔ پنجاب کے کپورتھلا میں رہنے والے حنیفہ نےپاکستان کا ویزا حاصل کرنے کی کوشش بھی کی مگر کامیابی نہیں  ملی اور اس طرح کبھی مل پانے کی امید بھی  ختم ہونے لگی تھی کہ یوٹیوبر ناصر ڈھلون  اور امریکہ میں مقیم ایک سکھ باشندہ پال سنگھ گِل  نے اسے ممکن بنا دیا۔  انہوں نے دونوں  خاندانوں کیلئے  مکہ کے سفر کا انتظام کیا جہاں بالآخر گزشتہ جمعرات کو خالہ اور بھانجی کی ملاقات ہوگئی۔ ملاقات کی راہ ہموار کرنے والے پاکستانی یوٹیوبر ناصر ڈھلون  نے بتا کہ ’’ہم نے ہاجرہ بی بی  کاویڈیو اَپ لوڈکردیا جس سے ہمیں  پنجاب( انڈیا) میں ان کی بہن کے خاندان کا پتہ لگانے میں مدد ملی۔ ہاجرہ۱۹۴۷ء میں تقسیم  ہند کے وقت  پاکستان منتقل ہوگئی تھیں جبکہ  ان کی چھوٹی بہن مجیدہ نے ہندوستان میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔‘‘ ملاقات کی راہ ہموار کرنیوالے یوٹیوبر ناصر ڈھلون  نے بتایا کہ ’’ہم نے ہاجرہ بی بی کاویڈیو اَپ لوڈکردیا جس  سے ہمیں  پنجاب (انڈیا) میں ان کی بہن کے خاندان کا پتہ لگانے میں مدد ملی۔ ہاجرہ۱۹۴۷ء میں تقسیم کے وقت  پاکستان منتقل  ہوگئی تھیں جبکہ  ان کی چھوٹی بہن مجیدہ نے ہندوستان میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔‘‘
مکہ مکرمہ میں خالہ اور بھانجی کی جذباتی ملاقات کو اپنے یوٹیوب چینل ’پنجابی لہر‘میں قید کرنے کیلئے ڈھلون بھی سعودی عرب پہنچ گئے۔ وہ بتاتے ہیں کہ مکہ میں کعبہ شریف کے قریب خالہ اور بھانجی ایک دوسرے کو دیکھ کر جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور روپڑیں۔ وہ دونوں فون پر تو رابطے میں  تھیں مگر  یہ پہلا موقع تھا جب بہ نفس نفیس ایک دوسرے سے مل رہی تھیں۔ ڈھلون کے مطابق ’’یہ واضح نہیں ہے کہ حنیفہ کو گردوارہ کرتار پور صاحب جانے کی اجازت کیوں نہیں ملی۔ اس سے پہلے بھی تقسیم ہند  کے سبب بچھڑ جانے والے بھائی صادق خان اور سکہ خان کی ملاقات وہیں ہوئی تھی۔ حنیفہ نے پاکستانی ویزا حاصل کرکے اپنی خالہ سے ملنے کی کوشش بھی کی مگر ہندوستان میں  پاکستانی ہائی کمیشن نےان کی درخواست مسترد کردی۔‘‘ دونوں ہی خاندانوں کی مالی حالت ایسی نہیں تھی کہ وہ پاکستان اور ہندوستان کے باہر کہیں ملاقات کا انتظام کرپاتے۔ اس کیلئے امریکہ میں مقیم سکھ شہری نے انتظام کیا۔ ناصر ڈھلون بتاتے ہیں کہ ’’مکہ میں دونوں خاندانوں کی ملاقات کو یقینی بنانے کیلئے  پال سنگھ گل نے مالی تعاون کیا۔ ہم جلد ازجلد یہ ملاقات اسلئے بھی کرانا چاہتے تھے کہ ہاجرہ بی بی کی عمر ۱۰۵؍ ہوچکی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK