Inquilab Logo

شدید گرمی سے بیمار ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ

Updated: May 19, 2023, 9:39 AM IST | saadat khan | Mumbai

بخار، سردی، سردرد، قے ،دست اور چکر آنے کی شکایتیں بڑھیں۔شہریوں سے احتیاط برتنے کی اپیل۔ پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کا مشورہ

One should drink more water in extreme heat.
شدید گرمی میں زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہئے۔

 شہر و مضافات میں گزشتہ ۱۵، ۲۰؍ دن سے   شدید گرمی سے لوگ بے حال ہیں۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق ممبئی اور اطراف کے علاقوںمیں گرم لہر کا سلسلہ مزید کچھ دنوں تک جاری رہےگا۔ متواترشدت کی گرمی سے لوگ   بیماریوں مثلاً سردرد، بخار،چکرآنا، قے اور جسم میں پانی کی کمی جیسی شکایتوں میں مبتلا ہورہے ہیںاور کچھ لوگ ہیٹ اسٹروک سےبھی متاثر  ہورہےہیں۔ اس کے پیش نظر ڈاکٹروںنے شہریوں سے غیر ضروری طورپر گھر سے باہر نہ نکلنے ، زیادہ پانی پینے اور گرم سے سرد اور سرد سے گرم ماحول میں جانے سے گریز کامشورہ دیاہے۔ واضح رہےکہ گزشتہ ایک ہفتہ سے ممبئی کا درجہ حرارت ۳۳؍ ڈگری سیلسیئس کے قریب درج کیاجارہاہے ۔ جمعرات کو ممبئی کا درجہ حرارت ۳۳ء۲۹؍ ڈگری سیلسس ریکارڈ کیاگیا۔ 
  غیبی نگر ، بھیونڈی کی ایک خاتون نے بتایاکہ ’’منگل کو میرا ۷؍ سالہ بیٹا  ، بلڈنگ کی ٹیرس پر دوپہر کے وقت کچھ بچوں کے ساتھ کھیل رہاتھا۔  دھوپ لگنے سے وہ غش کھاکر گر پڑا، میں فوراً اسے ڈاکٹرکے پاس لے گئی۔چونکہ وہ گردہ کے مرض میں مبتلا ہے اس لئے بھیونڈی کے ڈاکٹر نے مجھے بیٹے کو کے ای ایم اسپتال لے جانے کامشورہ دیا۔ کے ای ایم اسپتال ہی سے  اس کا  علاج جاری ہے۔ بدھ کو   بیٹے کو  اسپتال داخل کرایا جہاں  اس کا علاج جاری ہے۔ دھوپ لگنے سے یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے۔‘‘ 
 مراٹھامندرروڈ پر واقع جگجیون رام اسپتال کے ڈاکٹر متین شیخ نے بتایاکہ’’ اسپتال سے زیادہ میرے نجی کلینک پر گرمی سے متاثرہونےوالے مریض آرہےہیں۔ان میں بالخصو ص مزدور اور غیر تعلیم یافتہ لوگ شامل ہیں جو گرمی سے بچنےکیلئےضروری احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کرتےہیں۔ گرمی میں تیزدھوپ میں کھلی جگہوں پر کام کرنے سے مزدورو ںکے جسم کا پانی کم ہوجاتا ہے۔ جتنا پانی کم ہوتاہے ، وہ اتنا پانی پیتے نہیں ہے جس سے وہ ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہوجاتےہیں۔ جسم میں پانی کم ہونے سے بخار، سردرد، قے اور تھکاوٹ  ہونے لگتی ہیں جن سے محفوظ رہنےکیلئے عام دنوںکے مقابلے گرمی میں زیادہ پانی پینا چاہئے اور تیز دھوپ سے بچنےکی بھی کوشش کرنی چاہئے ۔‘‘انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’ گرمی کے دنوںمیں روز انہ کم ازکم ڈھائی تین لیٹر پانی پینا چاہئے لیکن معلومات نہ ہونے سے عام لوگ ایک لٹیر بھی پانی نہیں پیتے ہیں۔ جن لوگوںکا شدید دھوپ میں زیادہ وقت گزرتاہے ،وہ بھی صبح ۱۱؍تا دوپہر ۳؍بجے کےدرمیان انہیں ہیٹ اسٹروک کابھی خطرہ ہوتاہے ۔ہفتہ میں اس طرح کے بھی ایک آدھ مریض آرہےہیں۔‘‘
  گوونڈی کے ڈاکٹر شفیع احمد خان نے بتایاکہ ’’گرمی کے دنوں میں گوبری ،خارش اور جسم میں پانی کم ہونے کی شکایت والے زیادہ مریض آتےہیں۔ جسم میں پانی کم ہونے سے کمزوری آجاتی ہے جس کی  وجہ سے بخار، سردرد، چکر اور قے وغیرہ شروع ہوجاتی ہے۔ روزانہ ان شکایتوں کے ۲۰، ۳۰؍مریض آرہےہیں ۔ انہیں دوا دینےکےساتھ زیادہ سے زیادہ پانی پینے ، دھوپ سے بچنے ، دھوپ میں جانے پر جلد پر دھوپ سے بچنےوالی کریم لگانے اور تیز دھوپ سے آکر فوری طورپر ٹھنڈ  ا پانی اور شربت وغیرہ نہ پینا چاہئےیہ بتایا جاتا ہے ۔     ‘‘
 مدنپورہ کے ڈاکٹر ایوب خان نے بتایاکہ ’’میرے پاس ہیٹ اسٹروک کےمریض تونہیں آئے ہیں لیکن گرمی کی وجہ سے وائر ل انفیکشن کے مریض ضرور آرہےہیں جن میں سردی، کھانسی اور دست کے مریض شامل ہیں۔ ‘‘سماجی کارکن شعیب ہاشمی نے بتایاکہ’’ گرمی سے  بلڈ پریشر بڑھنے کی وجہ سے چکر آنے اور غش کھاکر گرنے والے متعدد مریض سامنے آرہےہیں جنہیں اسپتال داخل کروانےکی نوبت آرہی ہے ۔‘‘
 نائر اسپتال کی ڈاکٹر ساریکا سپنےنے بتایاکہ ’’ شدیدگرمی سےمحفوظ رہنےکیلئے اخباروںمیں شائع ہونے والی خبروں سے ممبئی شہرومضافات کے لوگ آگاہ ہورہےہیں۔ اس لئے گرمی سےبیمار ہونے والوںکی تعداد زیادہ نہیں ہےلیکن گرمی سے جسم میںپانی کم ہونے اوربلڈپریشر بڑھنے سے غش کھاکر گرنے والے مریض ضرور آرہےہیں جن کا علاج کرکے انہیں رخصت کردیاجاتاہے۔ گرمی میں بالخصوص  دوپہر کے وقت گھر سے باہر نہ نکلیں تو بہتر ہے۔ پانی زیادہ پئیں ، تربوزاور دیگر پانی والا پھل زیادہ کھائیں ۔ جسم میں جتنا زیادہ پانی ہو گا ،اتنا گرمی کا اثرکم ہوگا 

 

heat Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK