Inquilab Logo

آنند مہندرا کا اگنی ویروں کو ملازمت دینے کا اعلان

Updated: June 21, 2022, 12:27 PM IST | Agency | New Delhi

صنعتکار نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ وہ اگنی پتھ کے نام پر ہونے والے پرتشدد احتجاج کے سبب غمگین ہیں، ان کے اعلان کا بعض نے خیرمقدم کیا تو بعض نے اس پر تنقید کی

Youngsters are not happy with Anand Mahindra`s tweet.Picture:INN
آنند مہندرا کے ٹویٹ سے نوجوان خوش نہیں ہیں۔ تصویر: آئی این این

 مرکزی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ فوج کی ’ اگنی پتھ‘ اسکیم کے سبب جاری توڑ پھوڑ اور تشدد کے درمیان  مہندرا گروپ کے سی ای او آنند مہندرا نے ایک بڑا اعلان کیا ہے۔  انہوں نے اگنی ویروں کو اپنی کمپنی میں ملازمت دینے کی پیش کش کی ہے ۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا ہے کہ وہ ملک میں جاری پرتشدد احتجاج سے کافی غمگین ہیں۔  حالانکہ ان کے اس اعلان کا جہاں کئی لوگوں نے خیر مقدم کیا ہے وہیں بعض لوگ اس پر تنقید بھی کر رہے ہیں۔   واضح رہے کہ آنند مہندرا  سوشل میڈیا پر کافی فعال رہتے ہیں اور اکثر کسی نہ کسی موضوع پر ٹویٹ کرتے رہتے ہیں۔ پیر کو انہوں نے ملک کے سب سے سلگتے ہوئے موضوع پر ٹویٹ کیا جو ان دنوں شدید احتجاج کا سبب بنا ہوا ہے۔ آنند مہندرا نے لکھا’’ اگنی پتھ پروگرام کے معاملے پر ملک میں جاری تشدد سے میں کافی غمگین ہوں۔ گزشتہ سال جب اس اسکیم پر گفتگو ہوئی تھی تو میں نے کہا تھا اور  میں اس بات کو دہراتا ہوں کہ اس کی( اگنی پتھ) کی وجہ سے نوجوانوں کے اندر جو نظم وضبط اور مہارت پیدا ہوگی وہ انہیں روزگار حاصل کرنے کے قابل بنائے گی۔ ‘‘ مہندرا گروپ کے سربراہ نے آگے اعلان کیا کہ ’’  مہندرا گروپ ایسے  تربیت یافتہ اور با صلاحیت نوجوانوں کو موقع دینے کیلئے انہیں خوش آمدید کہتا ہے۔‘‘ 
  اس پر کئی لوگوں نے آنند مہندرا کی تعریف کی تو بعض نے ان پر تنقید کی اور ان سے کئی سوالات بھی پوچھے۔  ایک ٹویٹر صارف نے ان سے پوچھا مہندرا گروپ میں اگنی ویروںکو کون سا عہدہ دیا جائےگا؟  تو آنند مہندرا نے جواب دیا’’ اگنی ویروں کیلئے کارپوریٹ سیکٹر میں لامحدود مواقع ہیں۔‘‘ انہوں نے اس کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا ’’ لیڈر شپ، ٹیم ورک اور فزیکل ٹریننگ کے علاوہ  اگنی ویر انڈسٹریز کو مارکیٹ  ریڈی سالیوشن فراہم کریں گے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ اس میں  آپریشن سے لے کر ایڈمنسٹریشن تک اور سپلائی چین مینجمنٹ  کا پورا اسپیکٹرم شامل ہے۔   واضح رہے کہ مودی حکومت نے حال ہی میں فوج میں بھرتیوں کیلئے ایک نیا پروگرام ’اگنی پتھ‘ متعارف کروایا ہے جس کے تحت ساڑھے ۱۷؍ سال کی عمر میں نوجوانوں کو فوج میں شامل کیا جائے گا اور ۲۱؍ سال کی عمر میں انہیں ریٹائرڈ کر دیا جائے گا۔ اس دوران انہیں ۳۰؍ سے ۴۰؍ ہزار روپے تک تنخواہ ملے گی۔ ریٹائرڈ ہونے کے بعد انہیں  تقریباً ۱۲؍ لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ اس اسکیم کے تحت فوج میں بھرتی ہونے والے جوانوں کو ’اگنی ویر‘ کا نام دیا جائے گا جبکہ اس پورے پروگرام  کو اگنی پتھ کا نام دیا گیا ہے۔  حالانکہ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ بھرتی کئے گئے اگنی ویروں میں سے ۲۵؍ فیصد کو ۴؍ سال بعد مستقل ملازمت پر رکھ لیا جائے گا۔ حکومت کا کہنا ہے ایسا فوج میں نوجوانوں کی تعداد بڑھانے کیلئے کیا جا رہا ہے۔   لیکن فوج میں بھرتی کیلئے درخواست دے چکے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ حکومت اس طرح فوج کی بھرتیوں کو ختم کر رہی ہے۔ وہ ۲۵؍ فیصد اگنی ویروں کو مستقل ملازمت دینے کے بہانے ۷۵؍ فیصد کو ہمیشہ کیلئے بے روزگار کر رہی ہے۔  اسی بنیاد پر گزشتہ کئی روز سے ملک کے مختلف حصوں میں پرتشدد احتجاج اور توڑ پھوڑ جاری ہے۔ اس احتجاج کے مدنظر حالانکہ حکومت نے بھی کئی اعلانات کئے ہیں جن میں وزارت دفاع اور وزارت داخلہ میں اگنی ویروں کو ریزرویشن دینا شامل ہے لیکن یہ پہلی بار ہے کہ کسی صنعتکار نے اپنی کمپنی  میں اگنی ویروں کو نوکری دینے کی بات کہی ہے۔  حالانکہ آنند مہندرا کے اس اعلان پر اکثر سوشل میڈیا پر لوگوں نے سوال بھی اٹھائے ہیں۔   کسی نے پوچھا ہے کہ آپ نےاب تک اس معاملے پر خاموشی کیوں اختیار کر رکھی تھی؟ کیا حکومت کے اشارے کا انتظار کر رہے تھے؟ تو کسی نے پوچھا کہ جب آپ اس اسکیم سے واقف تھے تو حکومت کی جانب سے اگنی پتھ کا اعلان کئے جانے  کےفوراً بعد اور اس کے خلاف نوجوانوں کے پرتشدد احتجا ج سے پہلے  اس طرح کا کوئی اعلان کیوں نہیں کیا؟  بعض لوگوں نے مہندرا گروپ کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان بھی کر ڈالا۔ واضح رہے کہ اب تک کوئی اور صنعتکار اب تک اس معاملے میں سامنے نہیں آیا ہے جس نے اگنی ویروں کو ملازمت دینے کی بات کہی ہو۔ مودی حکومت کے سب سے قریبی مکیش امبانی کی اپنی سیکوریٹی ایجنسی ہے  جس میں سیکوریٹی گارڈ اور افسر تیار ہوتے ہیں۔ ایسی صورت میں  ریلائنس شاید ہی فوج سے ریٹائر ہو کر آنے والے اگنی ویروںکو روزگار دے پائے یا اس طرح کا کوئی اعلان کر سکے۔ فی الحال یہ کہا جا سکتا ہے کہ آنند مہندرا  کے اس اعلان سے مظاہرین خوش نہیں ہیں ۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK