Inquilab Logo Happiest Places to Work

ترکی کیخلاف برہمی ، بائیکاٹ مہم، تجارت اورسیاحت کو جھٹکا

Updated: May 15, 2025, 11:07 AM IST | New Delhi

ہندوستانی سیاحوں نے بکنگ منسوخ کرائیں، جے این یو نے ترکی کی اِنونو یونیورسٹی سے رابطہ منقطع کرلیا، ماربل کے تاجروں کا ماربل نہ خریدنے کافیصلہ

Kapil Surana, head of Udaipur Marble Processors Association, announces not to trade with Turkey
اُدے پور کی ماربل پروسیسر اسوسی ایشن کے سربراہ کپل سُرانا ترکی سے تجارت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے

ہند-پاک کشیدگی کے دوران  پاکستان کی حمایت کرنے پر ہندوستان میں ترکی  اور آذربائیجان کے خلاف  برہمی بڑھنے لگی ہے اوران  کے بائیکاٹ کی مہم تیز ہوگئی ہے۔اس مہم کے تحت جہاں  ان دنوں ملکوں کی سیاحت سے گریز کی اپیلیں کی جارہی ہیں  وہیں ہندوستان میں ترکی سے درآمد کرنےوالے تاجروں نے درآمدات بند کرنےکافیصلہ کیا ہے۔اتنا ہی نہیں فلمی دنیا  سے ترکی  میں شوٹنگ نہ کرنے کی اپیلیں  بھی کی جارہی ہیں۔
 جے این یو نے رابطہ منقطع کرلیا
  ترکی کے بائیکاٹ کی مہم کے دوران جواہر لال نہرو یونیورسٹی نے  ترکی کی اِنونو یونیورسٹی کے ساتھ  کئے گئے معاہدہ کو ختم کر دیا ہے۔ یونیورسٹی نے ایکس پوسٹ کیا ہے کہ ’’ہم اپنے ملک کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘  پوسٹ میں مزید کہاگیاہے کہ’’نیشنل سیکوریٹی کو ملحوظ رکھتے ہوئےجے این یو اور اِنونو یونیورسٹی کے درمیان کیا گیا معاہدہ مفاہمت اگلے کسی بھی فیصلے تک معطل کیا جاتا ہے۔‘‘ 
 جے این یو کی ویب سائٹ کے مطابق یہ معاہدہ ۲۰۱۸ء میں ہوا تھا جسے فروری ۲۰۲۸ء تک جاری رہنا تھا۔ ‘‘ جواہر لال نہرو یونیورسٹی نے یہ فیصلہ مودی حکومت کے ذریعہ ترکی کی سرکاری خبر رساں  ایجنسی ’ٹیٓ آرٹی ورلڈ‘‘ پر پابندی عائد کئے جانے کے کچھ ہی دیر بعد کیا ہے۔ 
ترکی سے ماربل کی درآمد بند
  حالات جس تیزی سے بدل رہے ہیں اور پاکستان کی حمایت کرنے پر ملک میںترکی کے خلاف مہم جس طرح تیز ہورہی ہے،اس سے  دونوں ملکوں کے درمیان تجارت بھی متاثر ہونے کا امکان ہے۔ سوشل میڈیا پر ’’بائیکاٹ ترکی‘‘ کا ہیش ٹیگ چل رہاہے۔
 اس دوران  اُدے پور کی ماربل پروسیسر اسوسی ایشن  نے  ترکی سے ماربل کی درآمد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔  واضح  رہے کہ ترکی ہندوستان کو ماربل سپلائی کرنےوالا سب سےبڑا ملک ہے۔ اسوسی ایشن کے صدر کپل سُرانا نے بتایاکہ ’’ہم نے وزیراعظم مودی کو خط لکھ کر ترکی  کے ماربل پرپابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کاروبار ملک سے بڑھ کر نہیں ہوسکتا۔‘‘ سُرانا نے بتایاکہ ہندوستان میں ۷۰؍ فیصد ماربل ترکی سے آتا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ماربل نہ خریدنے کے فیصلے سے ترکی کو کاروباری لحاظ سے غیر معمولی جھٹکا لگے گا جو پاکستان کی حمایت کی سزا ہوگی۔  انہوں نے کہا کہ ’’ملک کے تمام ماربل تاجر اگر ترکی سے ماربل نہ خریدنے کافیصلہ کرلیں توا س سے پوری دنیا کو بہت سخت پیغام جائےگا۔‘‘
سیاحوں نے ٹکٹ کینسل کروالئے
  اس بیچ ’میک مائی ٹرپ‘   نے بھی ’بائیکاٹ ترکی‘ مہم کا حصہ بنتے ہوئے سیاحوں سے ترکی اور آذر بائیجان کا سفر نہ کرنے کی ا پیل کی ہے۔ کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ ’’ہم لوگوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ اگر ضروری نہ ہو تو آذربائیجان اور ترکی کا سفر نہ کریں۔ ہم نے ان دونوں ممالک کی سیاحت کی تشہیر بند کر دی ہے۔‘‘ کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’ہند پاک کشیدگی کے بعد  دونوں ملکوں    کیلئے ہندوستان سے جانےو الوں کی تعداد (بکنگ) میں  ۶۰؍ فیصد کمی آئی ہے۔‘‘ اس کے ساتھ کمپنی  نے بتایا ہے کہ ہند پاک ٹکراؤ کےبعد بیرون ملک کے ٹکٹ رَد کروانے کی شرح ۲۵۰؍ فیصد تک پہنچ گئی ہے۔  بک مائی ٹرپ چیئر پرسن اور شریک بانی او نشانت  پِٹی نے بتایا کہ ’’ہم نے ترکی کے ۲۰؍فیصد اور آذر بائیجان کے ۳۰؍ فیصد ٹکٹوں کی منسوخی ریکارڈ کی ہے۔ 
 فلموں کی شوٹنگ وہاں نہ کرنے کی تحریک
  پاکستان کی حمایت پر ترکی کو سبق سکھانے کیلئے ’’فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سِنے ایمپلائز‘‘ نے ایک پریس ریلیز جاری کرکے ہندوستانی فلم انڈسٹری سے اپیل کی ہے کہ وہ ترکی اور آذر بائیجان میں فلموں کی شوٹنگ نہ کریں۔  یاد رہے کہ اسی تنظیم نے اس سے پہلے جاری کئے گئے ایک پریس ریلیز میں ہندوستانی فلم انڈسٹری میں پاکستانی اداکاروں کے کام کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔ تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی   پروڈکشن ہاؤس پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرتے ہوئے پایا گیا تو اس پر جرمانہ عائد کیا جائےگا۔  
 معروف تاجرا ور کروڑ پتی  شہری ہرش گوینکا نے ترکی کے بائیکاٹ کی حمایت کرتے ہوئے اپنی ایک پوسٹ میں کہاہے کہ اگر ہندوستانی سیاح ترکی کا بائیکاٹ کر دیں تو اُس کی معیشت کو ۴؍ ہزار کروڑ کا غیرمعمولی نقصان ہوگا۔ 

new delhi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK