چمبور تلک نگر میں واقع شنکر چھایا کو آپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کے ۲۴؍ ممبران و مکین گزشتہ ۱۸؍ سال سے اپنے ذاتی مکان حاصل کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں ۔ اس سلسلہ میں مہاڈا سے لے کر ریاستی وزیر اعلیٰ سےبلڈر کے خلاف کارروائی کرنے اورری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی اپیل کی جا چکی ہے ۔
چمبور تلک نگر میں واقع شنکر چھایا کو آپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کے ۲۴؍ ممبران و مکین گزشتہ ۱۸؍ سال سے اپنے ذاتی مکان حاصل کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں ۔ اس سلسلہ میں مہاڈا سے لے کر ریاستی وزیر اعلیٰ سےبلڈر کے خلاف کارروائی کرنے اورری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی اپیل کی جا چکی ہے۔ کنزیومر کمیشن کے روبرو بھی اپنے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کی روداد سناتے ہوئے انصاف کی اپیل کی تھی۔ اس پر کنزیومر کمیشن نے بھی بلڈر اینڈ ڈیولپرس کو فوراً پروجیکٹ مکمل کرنے اور لاکھوں روپے بقایا کرایہ دینے کا فرمان جاری کیا ہے۔ تاہم بلڈر نے کمیشن کے فیصلہ کو چیلنج کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ممبئی، تھانے اور اطراف میں ۲۵؍ مئی تک بارش میں اضافہ کا امکان
چھایا کو آپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرہ مکینوں کے بقول ہم مذکورہ بالا سوسائٹی میں برسوں سے مقیم تھے، وہ مہاڈا کی کالونی تھی اور ۱۸؍ سال قبل ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تحت مہاڈا نے سورتی راج انٹر پرائیزز ڈیولپرس کو اپوائنٹ کیا تھا۔ بلڈر سے کئے گئے معاہدہ کے مطابق ہر ماہ کرایہ دینے کے علاوہ ۳؍ سال میں پروجیکٹ مکمل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ۱۸؍ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود ۱۵؍ منزلہ عمارت کا ۱۱؍ منزلہ ہی تیار ہوا ہے اور بقیہ ۳؍ منزلہ کتنے وقت میں تعمیر کیا جائے گا بلڈر اس کا کوئی تشفی بخش جواب نہیں دیتا ہے۔
سوسائٹی کے ۷۲؍ سالہ مکین اروند بوڈکر نے نامہ نگار کو بتایا کہ مذکورہ سوسائٹی کے ۵؍ مکین اپنے ذاتی مکان حاصل کرنے کی خواہش میں اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں ۔ ۱۵؍ منزلہ عمارت میں محض ۱۱؍ منزلہ تعمیر ہوئے ہیں اور فی الحال کام رکا ہوا ہے۔ اس سلسلہ میں ہم نے مہاراشٹر اسٹیٹ کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈریسل کمیشن میں عرضداشت داخل کی تھی۔ کمیشن نے ہمارے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے بلڈر کو نہ صرف جلد سے جلد بلڈنگ تعمیر کرنے اور مکینوں کو مکان دینے کی ہدایت دی تھی بلکہ فی مکین ۲۰؍ لاکھ روپے بقایا بھی دینے کا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: کلیان:مریضوں کے بہتر علاج کیلئے طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ
اس ضمن میں چیئر مین اویناش اور ۷۲؍ سالہ اروند بوڈکر نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ ۱۸؍ سال سے کرایہ کے مکان میں در بدر بھٹکنے پر مجبور مکینو ں نے مہاڈا سے بھی مدد کی اپیل کی۔ یہی نہیں اس سلسلہ میں ریاستی وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو بھی مکتوب لکھ کر مذکورہ بالا معاملہ میں مداخلت کرنے اور مکینوں کو انصاف دلانے کی درخواست کی ہے۔ دوسری جانب بلڈر نے مہاراشٹر اسٹیٹ کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈریسل کمیشن کے سنائے گئے فیصلہ کو نیشنل کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈریسل کمیشن میں چیلنج کیا ہے۔ اس پر فی الحال سماعت زیر غور ہے۔