• Fri, 07 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

چین نے امریکی زرعی اجناس کی محدود خریداری شروع کردی

Updated: November 07, 2025, 4:56 PM IST | Washington

چین نے امریکہ کی زرعی مصنوعات کی محدود خریداری شروع کر دی، تاہم تاجروں کو اب بھی سویا بین کی بڑی خریداری کا انتظار ہے، کیونکہ وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ بیجنگ نے سال کے اختتام تک کروڑ۲۰؍ لاکھ ٹن خریدنے کا وعدہ کیا ہے۔

China And America.photo:INN
امریکہ اور چین۔ تصویر:آئی این این

چین نے امریکہ کی زرعی مصنوعات کی محدود خریداری شروع کر دی، تاہم تاجروں کو اب بھی سویا بین کی بڑی خریداری کا انتظار ہے، کیونکہ وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ بیجنگ نے سال کے اختتام تک  کروڑ۲۰؍ لاکھ ٹن خریدنے کا وعدہ کیا ہے۔ 
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی کسانوں کے لیے سب سے بڑی منڈی چین نے اپنی وسیع زرعی اجناس کی طلب کو تجارتی جنگ میں ایک طاقتور سودے بازی کے ہتھیار میں بدل دیا، جس کے تحت اس نے جوابی محصولات کے کئی دور کے بعد امریکہ سے گندم اور سویا بین خریدنے سے گریز کرتے ہوئے دیگر ذرائع سے خریداری کی۔ 
دو تاجروں نے جمعرات کو بتایا کہ چینی خریداروں نے امریکی گندم کی دو کھیپ بک کی ہیں، جو گزشتہ سال اکتوبر کے بعد پہلی خریداری ہے جبکہ ایک امریکی صنعت کے اہلکار نے بتایا کہ امریکہ سے چین کے لیے سورگم (ایک قسم کی دانہ دار فصل) کی ایک ترسیل روانہ کی گئی ہے۔ 
امریکی زرعی اجناس کی درآمد کے یہ سودے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب بیجنگ نے گزشتہ روز تصدیق کی تھی کہ اس نے امریکی درآمدات پر جوابی محصولات بشمول زرعی مصنوعات پر عائد ڈیوٹی معطل کر دیئے ہیں، اگرچہ امریکی سویا بین کی ترسیلات پر اب بھی ۱۳؍ فیصد ٹیکس برقرار ہے۔  ذرائع کے مطابق دسمبر میں ترسیل کے لیے تقریباً ایک لاکھ ۲۰؍ ہزار ٹن کی خریداری میں ایک کھیپ امریکی نرم سفید گندم اور ایک کھیپ بہاری گندم شامل ہے۔

یہ بھی پڑھئے:چین، مصنوعی ذہانت کی دوڑ جیتنے کو ہے: ہوانگ

سنگاپور میں مقیم اناج کے ایک تاجر نے بتایا کہ یہ زیادہ تر اس بات کا اظہار ہے کہ چین امریکی اناج خریدنے کا عزم ظاہر کر رہا ہے کیونکہ امریکی گندم سستی نہیں ہے، لہٰذا یہ ان کھیپ کی خریداری ایک سیاسی قدم زیادہ ہے۔ 
چینی زرعی کاروباری انجمن کے سربراہ نے بتایا کہ شنگھائی میں ایک بڑی درآمدی نمائش کے دوران چینی ریاستی اناج خریدار کمپنی کوفکو نے سویا بین کی خریداری کے معاہدوں پر دستخط کرنے کی ایک تقریب منعقد کی، تاہم تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔  وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ چین ۲۰۲۵ء کے آخری دو مہینوں میں کم از کم ایک کروڑ۲۰؍ لاکھ ٹن امریکی سویا بین خریدے گا اور آئندہ تین برسوں میں ہر سال کم از کم۲؍ کروڑ ۵۰؍لاکھ ٹن خریداری کرے گا، تاہم بیجنگ نے ان اعدادوشمار کی تصدیق نہیں کی ہے۔  تاجروں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سویا بین پر ۱۳؍ فیصد ٹیکس برقرار رکھنے کے چینی فیصلے سے امریکی ترسیلات تجارتی خریداروں کے لیے مہنگی ہو جاتی ہیں، جبکہ برازیلی کھیپ نسبتاً سستی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK