۳؍ سال بعد انصاف کی فراہمی ،کوٹ دوار کی عدالت نے ریزارٹ کے مالک پلکت آریہ اور اس کے ملازمین سوربھ بھاسکر اور انکت گپتا کو مجرم قرار دے کر سزا سنائی
EPAPER
Updated: May 30, 2025, 11:35 PM IST | Dehradun
۳؍ سال بعد انصاف کی فراہمی ،کوٹ دوار کی عدالت نے ریزارٹ کے مالک پلکت آریہ اور اس کے ملازمین سوربھ بھاسکر اور انکت گپتا کو مجرم قرار دے کر سزا سنائی
اتراکھنڈ کے معروف انکیتا بھنڈاری قتل کیس میں تقریباً تین سال بعد بالآخر انصاف کا فیصلہ سامنے آ گیا ہے۔ کوٹ دوار کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت نے مرکزی ملزم اور بی جے پی کے ریاستی وزیر کے بیٹے پلکت آریہ اور اس کے دو ساتھیوں سوربھ بھاسکر اور انکت گپتا کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے تینوں پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے جب کہ مقتولہ کے اہلِ خانہ کو چار لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا گیا ہے۔
عدالت نے پلکت آریہ کو تعزیراتِ ہند کی مختلف دفعات کے تحت مجرم قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ ستمبر۲۰۲۲ء میں انکیتا، جو کہ ۱۹؍ سالہ لڑکی تھی، رشی کیش کے ونتارا ریزورٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کر رہی تھی۔ ۱۸؍ ستمبر۲۰۲۲ءکو وہ لاپتہ ہو گئی اور ۲۴؍ستمبر کو اس کی لاش چیلہ پاور ہاؤس کی نہر سے ملی۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ پلکت آریہ نے انکیتا پر ایک وی آئی پی مہمان کو `خاص خدمات فراہم کرنے کا دباؤ ڈالا تھا جسے اس نے مسترد کر دیا۔ اس انکار کے بعد پلکت نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اسے نہر میں دھکا دے کر قتل کر دیا تھا ۔معاملہ منظر عام پر آتے ہی پورے اتراکھنڈ سے لے کر دہلی تک شدید عوامی ردِعمل سامنے آیا۔ چونکہ پلکت آریہ اس وقت کے بی جے پی لیڈرونود آریہ کا بیٹا تھا، لہٰذا اسے پارٹی سے نکال دیا گیا۔ متاثرہ خاندان کے مطالبے پر ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی جس نے ۵۰۰؍ صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کی۔ کیس کی سماعت میں ۹۷؍ گواہوں کو نامزد کیا جن میں سے ۴۷؍کو عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالتی کارروائی تقریباً تین سال تک جاری رہی۔ اس دوران مقتولہ کے والدین نے مسلسل انصاف کی اپیل کی، وکیل بدلے اور عوامی دباؤ بھی برقرار رہا۔ بالآخر۲۰۲۵ء میں عدالت نے تینوں مجرموں کو عمر قید کی سزا سنا دی ۔ اس پر متاثرہ خاندان اور اتراکھنڈ کے عوام نے راحت کی سانس لی اور اسے انصاف کی جیت قرار دیا۔