• Sat, 25 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فائربریگیڈ کا ’پریوینشن سیل‘ بنانے کا اعلان ۷؍ سال بعد بھی صرف کاغذپر!

Updated: October 25, 2025, 5:14 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

شہرومضافات میں آتشزدگی کے واقعات کو روکنے کیلئے محکمہ کی جانب سے ۲۰۱۸ء میں یہ سیل بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

There have been several incidents of fire in the past few days. Photo: Nimesh Dave
گزشتہ چند دنوں کے دوران آتشزدگی کے کئی واقعات ہوچکے ہیں۔ تصویر:نمیش دوے
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ملاڈ مغرب کے لنک روڈ پر ایک تجارتی عمارت کی پانچویں منزل پر لگنے والی آگ لگ گئی ۔ حالانکہ  اس حادثہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن کال سینٹر کے کمپیوٹر اور سرور روم جل کر خاک ہو گئے۔ عمارت کے شیشے  حائل ہونے سے فائربریگیڈ کوآگ بجھانے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑا ۔مجبوراً شیشوں کو توڑ کر آگ پر قابو پایا گیا۔ ایک طرف شہر ومضافات میں آگ لگنے کے واقعات متواتر رونماہورہےہیں، دوسری جانب محکمہ فائر نے ۲۰۱۸ءمیں آگ پر قابو پانے کیلئے ’پریوینشن سیل‘ بنانے کا اعلان کیاتھا لیکن  ۷؍ سال گزرجانے کےباوجود یہ اعلان صرف کاغذ تک محدود ہے۔
بی ایم سی کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل سے ملنے والی اطلاع کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً پونے ایک بجے مائنڈ اسپیس، ملاڈ مغرب کے قریب فور ڈائمینشن کی عمارت میں آگ لگ گئی۔ ممبئی فائر بریگیڈ (ایم ایف بی) کے مطابق آگ دوسرے لیول کی تھی ۔ آگ بجھانے کیلئے ۷؍ فائر انجن، ۴؍ جمبو واٹر ٹینکر، ۲؍ ٹرن ٹیبل سیڑھی ، ۱۰۸؍ایمبولنس، ایک ڈویژنل فائر آفیسر، ۲؍ ایڈیشنل ڈویژنل فائر آفیسر اور ۴؍ سینئر اسٹیشن افسران کو جائے وقوع پر روانہ کیا گیا ۔
ایم ایف بی حکام کے مطابق آگ الیکٹرک وائرنگ اور تنصیبات، لکڑی کے فرنیچر اور پارٹیشنز، فالس سیلنگ، کمپیوٹرز، لوازمات اور پانچویں منزل پر واقع کال سینٹر کے سرور روم تک محدود تھی جس کا رقبہ تقریباً ۱۵؍ہزار مربع فٹ تھا۔ ہمارے فائر فائٹرس کو عمارت کے شیشے ٹوٹنے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جمعرات کی صبح ۹؍بجے آگ پر قابو پا یا گیا، چونکہ حادثہ نصف شب کے قریب پیش آیا، اس وقت عمارت میں کوئی اسٹاف ممبر موجود نہیں تھا۔  آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جارہی ہے لیکن اصل وجہ کا تعین تفصیلی تحقیقات کے بعد کیا جائے گا ۔
ایک طرف ممبئی انفراسٹرکچر اور رئیل اسٹیٹ کے شعبوں میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے تو دوسری جانب زمینی حقیقت یہ ہے کہ یہاں کا فائر سیفٹی ریکارڈ قابل افسوس ہے ۔حالیہ دنوں میں تجارتی اور رہائشی عمارتوں میں بڑے پیمانے پر لگنے والی آگ نے ایک بار پھر فائر بریگیڈ اور عوام  دونوں کی جانب سے فائر سیفٹی کے اہم مسئلے کے حوالے سے شہری انتظامیہ کی بے حسی پر سوالات اٹھا ئے ہیں۔ مہاراشٹر فائر پریوینشن اینڈ لائف سیفٹی میزرس ایکٹ ۲۰۰۶ءکی متعدد اہم دفعات کو یا تو نافذ نہیں کیا جا رہا ہے یا ان کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ ایم ایف بی کے افسران کےمطابق ’پریوینشن سیل‘ صرف کاغذوں پر موجود ہے اور موجودہ اسٹیشن افسران کو پریوینشن آفیسر کے طور پرمقرر کیا گیا ہے۔ ۲۰۱۸ء میں کملا مل میں آگ لگنے جس میں ۲۲؍ افراد ہلاک ہو ئے تھے،کے بعد اس وقت کے چیف فائر آفیسر نے آگ سے بچاؤ کے سیل کے قیام کا اعلان کیا تھا لیکن حقیقت میں کل ۳۳؍ فائر اسٹیشنوں میں سے ۲۴؍اسٹیشن افسران کو پریوینشن آفیسر کے طور پر اضافی ڈیوٹی دی گئی ہے، کسی بھی فائر اسٹیشن میں آگ سے بچاؤ کیلئے علاحدہ افسران تعینات نہیں کئے گئے ہیں ۔ اگر بی ایم سی یا ریاستی انتظامیہ مذکورہ سیل بنانے میں سنجیدہ تھا تو ایک الگ دفتر، عملہ اور انفراسٹرکچر ہونا چاہئے تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK