گزشتہ ماہ ہوئے ایسے ہی واقعہ کے بعد ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کی تیاری کام آئی۔ ٹرین میں رکھی سیڑھی سے مسافروں کو دوسری ٹرین میں منتقل کیا گیا
EPAPER
Updated: September 15, 2025, 9:54 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
گزشتہ ماہ ہوئے ایسے ہی واقعہ کے بعد ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کی تیاری کام آئی۔ ٹرین میں رکھی سیڑھی سے مسافروں کو دوسری ٹرین میں منتقل کیا گیا
شدید بارش کے دوران ایک مہینے سے بھی کم وقفہ میں ممبئی کی مونو ریل دوسری مرتبہ بیچ راستے میں پھنس گئی ۔ البتہ ماضی کے تجربات کی بنیاد پر ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کی تیاری اس مرتبہ کام آئی اور مسافروں کو آدھے گھنٹے سے کم وقفہ میں بحفاظت دوسری ٹرین میں منتقل کرکے قریبی اسٹیشن پر پہنچایا گیا۔
پیر کو صبح تقریباً ۷؍ بج کر ۱۶؍ منٹ پر مونو ریل انٹاپ ہل بس ڈپو اور ’جی ٹی بی نگر‘ اسٹیشنوں کے درمیان وڈالا علاقے میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے رک گئی۔ اس کی وجہ سے بازو کے ٹریک پر ایک دیگر مونو ریل کو لایا گیا۔ اس کے بعد ان دونوں ٹرینوں کے دروازے کھول کر ان کے درمیان خاص قسم کی سیڑھی رکھ دی گئی جس پر چل مسافر دوسری ٹرین میں سوار ہو گئے۔ تقریباً ۷؍ بج کر ۴۰؍ منٹ پر یہ کارروائی مکمل ہوئی اور پھر انہیں قریب کے مونو ریل کے اسٹیشن پر پہنچایا گیا جہاں سے وہ اپنی منزل کی طرف روانہ ہوگئے۔
’مہا ممبئی میٹرو آپریشن کارپوریشن لمیٹڈ(ایم ایم ایم او سی ایل)‘ کے مطابق اس ٹرین میں خرابی کی وجہ سے سنت گاڈگے مہاراج چوک اور وڈالا کے درمیان مونو ریل کی خدمات ایک ہی ٹریک پر چلائی جارہی تھیں اور ٹرینیں تاخیر سے چل رہی تھیں۔ تاہم وڈالا سے چمبور کے درمیان مونو ریل دونوں ٹریک پر حسب معمول چلائی گئیں۔ اس دوران بند پڑجانے والی مونوریل کو وہاں سے ہٹادیا گیا۔
اگرچہ فائربریگیڈ نے بھی راحت کاری کیلئے اپنا عملہ بھیجا تھا لیکن ان کے پہنچنے سے قبل ہی مسافروں کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا تھا۔ فائر بریگیڈ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مونو ریل میں پھنس جانے والے افراد کو نکالنے کیلئے ۲؍ فائر انجن اور ۲؍ ’ٹرن ٹیبل‘ روانہ کئے گئے تھے لیکن انہیں استعمال کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئی کیونکہ ان کے پہنچنے سے قبل ہی مسافروں کو باہر نکال لیا گیا تھا۔ اس کے بعد تقریباً ساڑھے ۹؍ بجے تک مونو ریل کی خدمات بحال کردی گئیں۔
یاد رہے کہ ۱۹؍ اگست کو شام کے وقت بھکتی پارک اور چمبور کے درمیان مونو ریل اچانک رُک گئی تھی اور بڑی تعداد میں مسافر اس ٹرین میں ۲؍ گھنٹے سے زیادہ وقفے تک پھنسے رہے تھے۔ بالآخر انہیں ٹرین کی کھڑکی کاٹ کا فائر بریگیڈ کی مدد سے باہر نکالا جاسکا تھا۔
اس واقعہ کے بعد بھی تقریباً ۲؍ مرتبہ گنجائش سے زیادہ مسافروں کے سوار ہوجانے کی وجہ سے مونو ریل کو قریب کے اسٹیشن پر روک کر ٹرین خالی کروائی گئی تھی۔ ان واقعات کے پیش نظر مونو ریل انتظامیہ نے اپنی تمام ٹرینوںمیں ایک سیکوریٹی گارڈ اور ایک تربیت یافتہ ٹیکنیشینکو تعینات کرنا شروع کیا ہے۔ اس کے علاوہ مونو ریل میں سفر کو محفوظ بنانے کیلئے دیگر اقدام بھی کئے گئے ہیں۔ ان اقدام میں ٹرین میں پھنسے مسافروں کو بحفاظت باہر نکالنے کی اشیاء رکھنا بھی شامل ہے۔
۱۹؍ اگست کے واقعہ میں ایک مسئلہ یہ بھی تھا کہ ٹرین بائیں طرف جھکی ہوئی تھی اور مونو ریل کے ڈرائیور کے کہنے پر مسافروں کو دائیں جانب منتقل کرکے بائیں جانب کا حصہ خالی کردیا گیا تھا تاکہ کوئی بڑا حادثہ نہ پیش آجائے۔
یاد رہے کہ ممبئی میں پہلے مرحلے میں ۸ء۲۶؍ کلو میٹر کے فاصلے پر پہلی مونو ریل فروری ۲۰۱۴ء میں عوام کیلئے شروع کی گئی تھی۔ اس کے بعد بقیہ ۱۱ء۲۸؍ کلو میٹر کا حصہ دوسرے مرحلے میں مارچ ۲۰۱۹ء میں شروع کیا گیا تھا۔