Inquilab Logo

شردپوار اور اجیت پوار کے درمیان پھر ایک ملاقات

Updated: November 11, 2023, 8:20 AM IST | Pune

پونےمیں سینئر پوار کے بھائی پرتاپ رائو پوار کے گھر چچا بھتیجے یکجا، سپریہ سلے اور دلیپ ولسے پاٹل بھی شریک لیکن سب نے اسے تہوار کے موقع پر کی گئی ملاقات بتایا

There is resentment between Sharad Pawar and Ajit Pawar as well as meetings
شرد پوار اور اجیت پوار کے درمیان ناراضگی بھی ہے اور ملاقاتیں بھی

 جمعہ کی صبح ریاستی وزیر دلیپ ولسے پاٹل نے شرد پوار کے بھائی پرتا پ راؤ پوار کی پونے میں واقع  رہائش گاہ مودی باغ (بانیر) پر ملاقات کی۔ اس کے بعد شرد پوار، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، ایم پی سپریہ سلے دیوالی کے موقع پر فیملی فنکشن کے لئے اسی جگہ پہنچے۔ اس ملاقات کی وجہ سے سیاسی چہ میگوئیاں بھی تیز ہو گئیں۔ حالانکہ سپریہ سلے اور ان کے بعد  دلیپ ولسے پاٹل دنوں نے اس  ملاقات کو غیر سیاسی اور خاندانی ملاقات قرار دیا ہے۔ دلیپ ولسے  پاٹل نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ رراعتی تعلیمی ادارےکے سلسلے میں شرد پوار سے مشورہ لینے کیلئے ان سے ملاقات کرنے گئے تھے ۔ وہاں کوئی سیاسی بات چیت نہیں ہوئی۔
  واضح رہے کہ این سی پی میں پھوٹ کے بعد اجیت پوار نے براہ راست شرد پوار پر تنقید کی تھی اور این سی پی پر اپنا دعویٰ کیا ہے۔اس کےعلاوہ  خود ( اجیت پوار) کو پارٹی سربراہ ہونے کا بھی دعویٰ الیکشن کمیشن میں پیش کیا ہے۔ساتھ  ہی شرد پوار اور اجیت پوار ودنوں کی جانب سے ایک دوسرے کے اراکین اسمبلی   کے خلاف نااہلی کی درخواست بھی دائر کی گئی  ہے جس پر الیکشن کمیشن میں سماعت جاری ہے ۔ ایسی صورتحال میں  پوار خاندان بانیر میں شرد پوار کے بھائی پرتاپ راؤ پوار کی رہائش گاہ پر جمع ہوا۔ اس ملاقات کے بعد شردپوار کی بیٹی اور رکن پارلیمان سپریہ سلے نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کوبتایاکہ’’  یشونت راؤ چوان  نے جو ہمیں( سیاسی) تہذیب سکھائی ہے اس کے مطابق ہم ذاتی طور پر کسی کے مخالف نہیں ہیں۔مثال کے طو رپر پرمود مہاجن  کے شردپوار کے ساتھ اسی طرح بالا صاحب ٹھاکرے سےشرد پوار کے ساتھ گھریلو تعلقات ہیں۔ اسی طرح کئی برس ہم اٹل بہاری واجپئی کے گھر بھی آتے جاتے رہے ہیں۔ آج بھی اٹل بہار ی واجپئی کے گھر والوں سے ہمارے گہرےتعلقات ہیں۔ہمارےدر میان سیاسی اورنظریاتی اختلاف ہے لیکن ذاتی اور خاندانی کوئی اختلاف نہیں، نہ آج ہے اور نہ ہی کل رہیں گے۔‘‘سپریہ سلے سے یہ پوچھنے پرکہ اس ملاقات کے دوران بھی اجیت دادا پوار جلدی رخصت ہو گئے اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟ سپریہ نے کہاکہ’’ وہ  ابھی ابھی ڈینگو سے ٹھیک ہوئے ہیں لیکن اب بھی وہ پوری طرح صحتیاب نہیں   ہیں۔ڈینگو کے معاملات میں کافی کمزور ی آجاتی ہے جس کی وجہ سے مکمل صحتیاب ہونے میں وقت لگتا ہے اور مجھے لگتا ہے اسی لئے وہ جلدی روانہ ہو گئے ۔ لیکن اس میں ناراضگی کی کوئی بات نہیں ہے۔‘‘اس ملاقات کے تعلق سے خاندان کی ایک سینئر رکن نے بتایا کہ ’’ہم لوگ سال میں کم از کم ایک مرتبہ ضرور یکجا ہوتے ہیں۔ اس  بار بھی  ملاقات ہوئی جس  میں شرد پوار، اجیت پوار ، سپریہ سلے اور دیگر کئی لوگ  موجود تھے۔ ملاقات کے دوران  ایک دوسرے  سے ذاتی معاملات میں بات چیت کی گئی اور ہنسی مذاق کیا گیا۔‘‘
دلیپ ولسے کی شرد پوار سے ملاقات
  اجیت پوار خیمے سے تعلق رکھنے والے  ریاستی وزیر دلیپ ولسے پاٹل نے جمعہ کو شرد پوار سے ملاقات کی۔دلیپ ولسے پاٹل نے میٹنگ کے بعد میڈیا  سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اس ملاقات میں کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہوئی۔اس میں رعیت    شکشا  سنستھان  کے تعلق سے ضرور گفتگو ہوئی۔  انہوں نے کہا  ہم ہمیشہ پوار صاحب سےرہنمائی حاصل کرتے ہیں۔ رعیت شکشا سنستھان میں کئی اہم عہدوں پر تبدیلی کا امکان تھا جس کے تعلق سے کچھ صلاح مشورہ ضرور ہوا۔  یاد رہے کہ اجیت پوار گروپ سے تعلق رکھنے والے  دلیپ ولسے پاٹل اب بھی زراعتی تعلیمی ادارے  ایگزیکٹیو  رکن  ہیں۔ اس کی وجہ سے رعیت شکشا سنستھا ن کے کام کاج کے تعلق سے کچھ باتیں انہوں نے شرد پوار سے کیں۔حالانکہ اس معاملے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ 
 واضح رہے کہ   این سی پی میں بغاوت کے بعد اجیت پوار نے الگ گروپ بنالیا تھا جسے وہ اصل این سی پی کہتے ہیں۔ اس وقت شرد پوار کے معتمد دلیپ ولسے پاٹل نے اجیت پوار کی حمایت کی اور ان کے ساتھ چلے گئے۔ دلیپ ولسے پاٹل کو وزیر بھی بنایا گیا۔اس کے بعد دلیپ والسے پاٹل نے شرد پوار پر تنقید  شروع کر دی تھی ۔ ان کا کہنا تھا کہ’’ ملک میں شرد پوار کے قد کا کوئی لیڈر نہیں ہے لیکن ریاست کے عوام نے کبھی بھی شرد پوار کو اکثریت نہیں دی۔ وہ خود اپنے دم پر کبھی وزیر اعلیٰ نہیں بن سکے۔ جب شرد پوار جیسا لیڈر ہوتا ہے تو صرف۶۰؍ سے۷۰؍  ایم ایل اے منتخب ہوتے ہیں،‘‘ ان کے اس بیان پر لوگوں کو حیرانی تھی کیونکہ دلیپ ولسے پاٹل کبھی شرد پوار کے پرسنل سیکریٹری ہوا کرتے تھے۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب شرد پوار وزیر اعلیٰ تھے۔ شرد پوار ہی نے انہیںسیاست کا راستہ دکھایا۔ اور الیکشن لڑواکر اسمبلی تک پہنچایا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK