ریختر اسکیل پر شدت ۶ء۳؍ تھی،اس کے ۲۰؍منٹ بعد ۵ء۵؍ شدت کا آفٹر شاک بھی محسوس کیا گیا۔
EPAPER
Updated: October 16, 2023, 1:13 PM IST | Agency | Kabul
ریختر اسکیل پر شدت ۶ء۳؍ تھی،اس کے ۲۰؍منٹ بعد ۵ء۵؍ شدت کا آفٹر شاک بھی محسوس کیا گیا۔
امریکی جیولوجیکل سروے نےکہا ہے کہ اتوارکے روز۶ء۳؍شدت کے زلزلے نےمغربی افغانستان کوہلا کر رکھ دیا جب کہ گزشتہ ہفتے آنےوالے تباہ کن زلزلے میں ایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یو ایس جی ایس نے بتایا کہ زلزلہ صبح ۸؍ بجے کے بعدآیا جس کا مرکز ہرات صوبے کےشہر ہرات سے ۳۳؍ کلومیٹر شمال مغرب میں تھا۔اس زلزلے کے ۲۰؍ منٹ بعد۵ء۵؍ شدت کا آفٹر شاک بھی محسوس کیا گیا۔ مقامی اسپتال ہرات کےہیڈ ڈاکٹر عبدالقدیم محمدی نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ اب تک۱۵۳؍ افراد زخمی اور۴؍جاں بحق افرادکا اندراج کیا گیا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے کہا کہ ابھی تباہی کے پیمانے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
ہرات شہر میں موجود ’اے ایف پی‘ کے رپورٹر نے بتایا کہ علاقے میں زلزلوں کا سلسلہ شروع ہونے کے ایک ہفتےبعدبھی زیادہ تر رہائشی رات کے وقت آفٹرشاکس کی وجہ سے گھروں کے گرنے کے خوف کےباعث باہر سو رہے ہیں لیکن کچھ لوگوں نے دوبارہ گھروں کے اندر سونا شروع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ہرات شہر کے اسی حصے میں ۶ء۳؍ شدت کےزلزلے اور ۸؍ طاقتور آفٹر شاکس نے مضافتی علاقے میں مکانات کو زمین بوس کردیا تھا۔طالبان حکومت نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کے جھٹکوں میں ایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے جب کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نےیہ تعداد تقریباً ایک ہزار۴۰۰؍بتائی۔ ابتدائی زلزلوں کے بعد اسی شدت کے ایک اور زلزلےمیں ایک شخص جاں بحق اور ۱۳۰؍دیگر زخمی ہوگئےتھےجب کہ ہزاروں شہریوں نے خوف کے باعث اپنے گھروں کو چھوڑ دیا اور رضاکاروں نے زندہ بچ جانے والوں کے لیے کھدائی کی تھی۔زلزلے کے بعدمٹی کے طوفان آئے جس سے بچ جانے والے خیموں کو نقصان پہنچا۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ تقریباً۲۰؍ہزار لوگ آفات سےمتاثر ہوئے جن میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہیں۔ ہزاروں مکین اب اپنے گھروں کے کھنڈرات کے آس پاس رہ رہے ہیں جہاں ایک ہی لمحے میں ایک پورے خاندان کا صفایا ہو گیا تھا۔ ۴۰؍سالہ محمد نعیم نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے زلزلوں کے بعد اس نےاپنی والدہ سمیت ۱۲؍ رشتہ داروں کو کھو دیا، ہم یہاں مزید نہیں رہ سکتے، یہاں ہمارا خاندان شہید ہوا، ہم یہاں کیسے رہ سکتے ہیں؟