Inquilab Logo

عدالتی اصلاحات مخالف مظاہرین ثابت قدم ،لگاتار ۲۰؍ ویں سنیچر کو مظاہرہ

Updated: May 22, 2023, 3:36 PM IST | Tel Aviv-Yafo

ایک لاکھ ۳۵؍ ہزار افراد نے سڑکوں پر اترکر بنیامین نیتن یا ہو کیخلاف نعرے لگائے ، اسرائیل کے وزیراعظم پر آمریت کو فروغ دینے کا الزام لگایا

A scene from a Tel Aviv protest.
تل ابیب کے احتجاج کا ایک منظر۔

اسرائیل کے دارالحکومت  تل ابیب  میں لگاتار ۲۰؍ ویں سنیچر کو  ایک لاکھ سے زائد افراد سڑکوں پر اترے اور بنیامین نیتن  یا ہو کیخلاف نعرے لگائے۔  اسرائیلی   وزیراعظم  پر   ملک کو  آمریت کی طرف لے جانے کا الزام لگایا گیا۔ اس دوران عدالت کی اہمیت  کم کرنے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ۔   ہر حال میں جمہوریت کو بچانے کا عزم ظاہر کیا  گیا ۔ 
   اسرائیل کے معروف اخبار ’دی ٹائمس آف  اسرائیل ‘کی رپورٹ کے مطابق  وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کیخلاف سنیچر کی رات ایک بار پھر تل ابیب میں ہزاروں افراد  نے احتجاج کیااور ایک ریلی نکالی۔ نیتن یاہو کے اس  اقدام کو  اسرائیل کے عوام سپریم کورٹ کی طاقت کم کرنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں اور پوری پابندی سے  لگاتار سڑکوں پر اتر ر ہےہیں۔ اس کے ۲۰؍ سنیچر مکمل ہوچکےہیں۔ سال کے آغاز سے تل ابیب میں  ہر سنیچر کو ہفتہ وار  احتجاج ہورہے ہیں،ریلیاں نکل رہی ہیں۔ تل ابیب کے مظاہرے میں شریک افراد کاکہناتھا کہ  ریلی میں ایک لاکھ ۳۵؍ ہزار افراد نے شرکت کی جبکہ ملک بھر میں مجموعی طور پر ۲؍ لاکھ افراد نے مظاہروں میں حصہ لیا۔ یروشلم،  اور حیفہ  کے ساتھ ساتھ دیگر درجنوں چھوٹے شہروں اور قصبوں میں مظاہرے  کئے گئے۔ 
  یاد رہےکہ ۴؍ جنوری۲۰۲۳ء کو اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کو متعارف کرایا گیا ۔ اس کیخلاف سب سے پہلے ۷؍ جنوری کو مظاہرہ ہوا تھا۔ اس کے بعد  سےیہ سلسلہ رکا نہیں ہے ۔ نیتن یاہو حکومت کا کہنا ہے کہ حکومت اور عدلیہ میں   اختیارات  کے توازن کیلئے یہ اصلاحات  انتہائی ضروری  ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK