• Mon, 08 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیلی مظاہرین کی ٹرمپ سے یرغمالوں کی رہائی کیلئے فریاد

Updated: September 07, 2025, 9:01 PM IST | Telaviv

اسرائیلی مظاہرین نے ٹرمپ سے یرغمالوں کی رہائی کیلئے فریاد کی ہے، سنیچر کو ہزاروں اسرائیلیوںنے تل ابیب میں نکالے گئے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی، اور غزہ جنگ ختم کرنے اور یرغمالوں کی رہائی کو یقینی بنانے کیلئے ٹرمپ سے براہ راست مداخلت کی اپیل کی۔

Photo: X
اسرائیل میں عوامی احتجاج کے دوران ایک جنگ مخالف پلے کارڈ۔ تصویر: ایکس

اسرائیل کے فوجی صدر دفتر کے باہر ہزاروں اسرائیلیوں نے غزہ جنگ کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے مختلف پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن میں جنگ مخالف ، یرغمالوں کی رہائی اور جنگ کے سبب ٹرمپ کی مقبولیت میں کمی کے نعرے تحریر تھے۔مظاہرین نے اس خیال کا اظہار کیا کہ صرف ٹرمپ ہی نیتن یاہو پر غزہ جنگ ختم کرنے کا دباؤ ڈال سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ کے ۷۰۰؍ دن: ۹۰؍ فیصد خطہ تباہ، ۶۸؍ ارب ڈالر کا نقصان

اکثر اسرائیلیوں میں وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف مایوسی بڑھ رہی ہے، جنہوں نے فوج کو ایک بڑے شہری مرکز پر قبضہ کرنے کا حکم دیا ہے جہاں یرغمالوں کی موجودگی کا گمان ہے۔یرغمالوں کے خاندانوں اور ان کے حامیوں کو خدشہ ہے کہ غزہ شہر پر حملہ ان کے پیاروں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے،ایک شخص جس کا فوجی بیٹا۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء کو ہلاک ہوا تھا اور جس کی لاش غزہ میں حماس  کے پاس ہے، نے حکومت پر اپنے شہریوں کو چھوڑنے کا الزام لگایا۔اس نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ہمیں امید ہے کہ امریکہ دونوں فریقوں پر دباؤ ڈالے گا کہ وہ آخرکار ایک جامع معاہدے پر پہنچیں ۔ مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت یرغمالوں کی رہائی کے حصول کے لیے حماس کے ساتھ جنگ بندی کو یقینی بنائے۔ یروشلم میں بھی ایک بڑا مظاہرہ کیا گیا۔واضح رہے کہ غزہ میں ۴۸؍یرغمال ہیں۔ اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ ان میں سے تقریباً۲۰؍ اب بھی زندہ ہیں۔  اس سے قبل بیشتر یرغمالوں کو اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ نشل کشی: ۲۳؍ ماہ میں ہر گھنٹے ایک فلسطینی بچہ شہید ہونے کا انکشاف

ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران غزہ جنگ بنف کرانے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود، کوئی حل سامنے نہیں آیا۔ جمعہ کو انہوں نے کہا کہ واشنگٹن حماس کے ساتھ ’’بہت گہری‘‘ بات چیتجاری  ہے۔تاہم اسرائیلی فوجیوں نے غزہ شہر کے مضافات میںشدید حملے کیے ہیں، جہاں ہزاروں فلسطینیوں کو قحط کا سامنا ہے۔ فوج نے غزہ سٹی کے شہریوں کو وہاں سے نکل کر جنوبی غزہ منتقل ہونے کا انتباہ دیا۔ حماس نے جمعہ کو ایک اسرائیلی یرغمالی کا ویڈیو جاری کیا جس میں ۲۴؍ سالہ اسرائیلی یرغمال نے کہا کہ اسے غزہ شہر میں رکھاگیا ہے اور شہر پر فوج کے حملے میں وہ ممکنہ طور پر  ہلاک ہو جائے گا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ نفسیاتی جنگ ہے۔اسرائیلی معاشرے کے بعض حلقوں میں جنگ غیر مقبول ہوتی جا رہی ہے، اور رائے عامہ کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ بیشتر اسرائیلی چاہتے ہیں کہ نیتن یاہو کی دائیں بازو کی حکومت حماس کے ساتھ مستقل جنگ بندی پر مذاکرات کرے جو یرغمالوں کی رہائی کو یقینی بنائے۔دریں اثناء حماس نے سنیچر کو ایک بار پھر کہا کہ وہ تمام یرغمالوں کو رہا کر دے گا اگر اسرائیل جنگ ختم کرنے اور غزہ سے اپنی فوجیں نکالنے پر رضامند ہو جائے۔لیکن اسرائیل کےوزیر اعظم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK