اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے مطابق صرف ویکسین حاصل کر لینے سے کورونا کا بحران ختم نہیں ہو جائے گا
EPAPER
Updated: December 05, 2020, 1:35 PM IST | Agency | Washington
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے مطابق صرف ویکسین حاصل کر لینے سے کورونا کا بحران ختم نہیں ہو جائے گا
اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو غطریس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے دنیا بھر میں ہونے والا نقصان صرف ویکسین کے آنے سے ختم نہیں ہو گا بلکہ اس میں کئی برس یا شاید دہائی لگ جائے۔جمعرات کو کرونا وائرس پر عالمی ردِ عمل کا جائزہ لینے کیلئے منعقد کئے گئے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو غطریس نے کہا کہ عالمی وبا سے پیدا ہونے والا نقصان بہت بڑا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جنرل اسمبلی کی دو روزہ ویڈیو سمٹ سے ۸۰؍ کے قریب ممالک کے سربراہ خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ سائنس داں، ماہرین، اقوامِ متحدہ کی متعدد ایجنسیوں کے سربراہ اور عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل بھی خطاب کریں گے۔ اقوامِ متحدہ نے جمعرات کو ایک رپورٹ بھی جاری کی ہے جس کے مطابق رواں برس کورونا وائرس سے اب تک ۳؍ کروڑ ۲۰؍ لاکھ سے زائد افراد شدید غربت کی جانب چلے گئے ہیں جبکہ اس کے ردِ عمل میں اقوام متحدہ نے لاکھوں لوگوں تک امداد پہنچائی ہے۔ انتونیو غطریس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ دنیا بھر کی پیداوار کے ۱۰؍ فی صد پر مبنی امدادی فنڈ مقرر کیا جائے جس سے متاثرہ ملکوں کی مدد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث قرضوں کے بوجھ تلے ملکوں کو بھی ریلیف فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔کورونا وائرس کی پہلی منظور شدہ ویکسین کی ترسیل بھی آئندہ ماہ متوقع ہے۔ اقوامِ متحدہ کے چیف نے تمام ملکوں میں ویکسین کی منصفانہ ترسیل پر بھی زور دیا ہے۔ برطانیہ نے حال ہی میں امریکی دوا ساز کمپنی `فائزر اور جرمن کمپنی `بائیو این ٹیک کے اشتراک سے بننے والی ویکسین کی منظوری دی تھی۔ یہ ویکسین اگلے دو ہفتوں میں لگائی جائے گی جس کیلئے برطانیہ میں کام شروع کر دیا گیا ہے۔ رواں برس اپریل میں عالمی ادارۂ صحت کی جانب ویکسین کے ٹیسٹ، علاج اور ویکسین کی منصفانہ ترسیل کیلئے کوویکس کے نام سے نیا ادارہ بنانے کا کام شروع کیا گیا تھا۔اقوامِ متحدہ کے چیف کے مطابق اس منصوبے کو فوری طور پر ۲۸؍ ارب ڈالر کی کمی کا سامنا ہے جس میں اگلے دو ماہ میں ۴ء۳؍ ارب ڈالر فوری درکار ہوں گے۔ واضح رہے کہ انتونیو غطریس اس سے قبل بھی غریب ممالک کی امداد کیلئے عالمی برادری سے ۳۵؍ بلین ڈالر کی اپیل کر چکے ہیں۔