Inquilab Logo

انٹاپ ہل : بارش کے دوران چٹان کھسکنے سے دیوار منہدم ، کئی راہ گیر با ل بال بچے

Updated: July 11, 2023, 10:09 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

چھ گاڑیاں تہس نہس ۔پولیس ، فائربریگیڈ اور میونسپل اہلکاروں نے گاڑیوں کوملبے سے نکالا۔ اس سے قبل چونا بھٹی میں سڑک دھنسنے کےحادثہ میں ۲۶؍ گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا

he motorcycles that were damaged. The debris of the collapsed wall (in the circle) is also visible.
وہ موٹرسائیکلیں جنہیں نقصان پہنچا۔ منہدم ہونے والی دیوار کا ملبہ (دائرہ میں) بھی نظر آرہا ہے۔ (تصویر:انقلاب)

موسم باراں  شروع ہوتے ہی حادثات کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے ۔  اتوار کی رات میں  انٹاپ ہل علاقے میں تیز بارش کے دوران  چٹان کھسکنے سے  دیوار گرنے پر کئی  گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا  جن میں موٹر سائیکلیں اور ایک ٹیکسی شامل ہے ۔  اس حادثہ کی زد میں آنے سے کئی راہ گیر بال بال بچے۔
 انٹاپ ہل کی شیخ مصری درگاہ کے پیچھے ہل ویوو بلڈنگ میں رہنے والے سلام قاضی نے بتایا کہ انٹاپ ہل قبرستان کے قریب واقع برکت علی ناکہ پر انڈین آئل نگر پہاڑی سے اتوار کی رات  تقریباً ۸؍بجے ہونے والی شدید بارش کے دوران   چٹان کھسکنے اور اسی کے ساتھ پوری پہاڑی سے تیز بہاؤ سے پانی  کے سبب  ایک کمپاؤنڈ کی   چہار دیواری منہدم ہو گئی ۔ اس دیوار سے ملحق کئی گاڑیاں کھڑی کی گئی تھیں۔ چٹان گرنے سے وہ تہس نہس ہوگئیں ۔ جائے وقوع کے قریب مقیم فہیم قاضی نے بتایا کہ اتوار کی رات میں ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے انٹاپ ہل  انڈین آئل نگر میں واقع  عمارت کی ۹؍ فٹ اونچی دیوار   چٹان کھسکنے اور ساتھ ہی تیز بارش کے دوران پانی کے تیز بہاؤ سے حفاظی دیوار گرگئی جس کی وجہ سے کئی گاڑیاں ملبے کے نیچے دب گئیں۔ اس وقت وہاں سے کچھ لوگ گزر رہےتھے   خوش قسمتی سے وہ  بال بال بچے  اورانہیںکوئی چوٹ نہیں آئی۔ 
 انٹاپ ہل پولیس اسٹیشن کے  ایک انسپکٹر نے بتایا کہ اس حادثہ میں ۵؍ موٹر سائیکلیں اور ایک ٹیکسی پتھر اور اینٹوں کے ملبے سے نکال لی گئی۔ موٹر سائیکلیں تباہ ہوگئی ہیں اور ٹیکسی کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔حادثہ کی اطلاع ملتے ہی  مقامی پولیس ، فائربریگیڈ اور میونسپل کارپوریشن کی ایمرجنسی ٹیم جائے وقوع پر پہنچ گئی اور دبی ہوئی گاڑیوں کو نکال کر ملبے کو صاف کردیا ۔
    فائر بریگیڈ کے ایک افسر نے کہا کہ حادثہ کے بعد پولیس نے جائے وقوع کا معائنہ  اور پنچنامہ کرتے ہوئے  مقامی افراد کے بیانات بھی درج کئے ہیں ۔انھوں نے بتایا کہ انڈین آئل نگر کی پہاڑی کافی اونچی ہے او ر وہاں سے ایک معمولی پتھر بھی نیچے گرنے پر نقصان پہنچاتاہے۔ کل کے حادثہ میں پہاڑی سے پتھر کے ساتھ پانی کے شدید بہاؤ کے باعث حفاظتی دیواردونوں کے دباؤ کو برداشت نہ کرسکی اور کافی اونچی دیوار منہدم ہو گئی ۔
  جائے حادثہ کے قریب رہنے والی ایک خاتون نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ رات میں گرنے والی دیوار کی آواز سن کر ہم لوگ بھی خوفزدہ ہوگئے اور بارش کے دوران گھروں سے نکل پڑے۔ جائے وقوع پر پہنچے تو معلوم ہوا کہ دیوار گرنے سے کئی گاڑیاں   ملبے میں دب گئی ہیں ۔ خاتون کا کہنا ہے کہ چند ماہ قبل حفاظتی دیوار کی مرمت کی گئی تھی ۔ جن گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے ، ان کے مالکان کا کہنا ہے کہ بارش کے دوران اس طرح کے حادثات میں حکومت کی جانب سے نقصانات کی بھرپائی کی جاتی ہے ۔ اس لئے ہم لوگوں کا بھی مطالبہ ہے کہ ہمارے نقصانات کی بھی بھرپائی کی  جائے اور حادثہ کی پوری تفصیلات پولیس اور فائر بریگیڈ کے پاس موجود ہے ۔
   یادر ہے کہ اس سے قبل ۵؍ جولائی کو چونا بھٹی میں ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے سے قریب وسنت دادا پاٹل نگرمیں  ایک   چٹان کھسکنے سےپہاڑی کے قریب کھڑی  ۲۶؍ گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا  جن میں ۴؍ فور وہیلر گاڑیاں اور باقی ٹو وہیلر گاڑ یاں شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ شہر اور مضافات میں بارش کے دوران کئی حادثات ہوچکےہیں۔  یاد رہے کہ ہر سال شہر اور مضافات کے علاقوں میں پہاڑی کے دامن اور اس کے آس پاس رہنے والے مکینوں کو بی ا یم سی نوٹس دے کر آگاہ کرتی ہے کہ کم سے کم بارش کے دوران خطرناک مقامات سے کسی حفاظتی جگہ پر منتقل ہوجاؤ اور اگر حادثہ میںکسی کا کوئی جانی اور مالی نقصان ہوا تو بی ایم سی اس کا ذمہ دار نہیں رہے گی ۔
 واضح رہے کہ امسال بھی جون کے شروع میں بی ایم سی نے مضافات کے ایسے علاقوں کے مکینوں کو جگہ خالی کا نوٹس دیا تھا جہاں موسلادھار بارش کے دوران  چٹان کھسکنے کا خطرہ رہتا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں بی ایم سی نے ایسے ۲۴۹؍ مقامات کی نشاندہی کی تھی  جہاں چٹان کھسکنے کا خطرہ رہتا ہے۔ان میں سے بیشتر مقامات مشرقی مضافات میں واقع تھے۔وکھرولی اور بھانڈوپ میونسپل ایس وارڈ میں شامل ہیں جہاں کے ۱۱۶؍ مقامات کو لینڈسلائیڈنگ والی جگہیں قرار دیا گیا تھا۔ اسی طرح گھاٹکوپر جو میونسپل این وارڈ میں آتا ہے ، کی ۳۲؍ جگہوں پر چٹان کھسکنے کا خطرہ بتایا گیا تھا۔ وہاں کے مکینوں کو جگہ خالی کرنے نوٹس بھی دیا گیا تھا۔

antop hill Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK