Inquilab Logo

اردو اسکولوں میں مراٹھی میڈیم اساتذہ کے تقرر سے بے چینی

Updated: February 27, 2024, 9:35 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

تعلیمی تنظیموں کی مخالفت کےباوجود ۱۶۰؍ مراٹھی اساتذہ کا تقررکیا گیا، یونین کا اُردو میڈیم اساتذہ کےانتخاب کا مطالبہ، محکمہ تعلیم سے نظرثانی کی اپیل۔

Education. Photo: INN
تعلیم۔ تصویر : آئی این این

یونینوں کی مخالفت کے باوجود محکمہ تعلیم نے پووتر پورٹل کی معرفت پہلے مرحلہ میں ایک ہزار ۸۵؍ اُمیدواروں کی جاری فہرست میں اُردو میڈیم کے تقریباً ۳۷۵؍ اُمیدواروں میں سے ۱۶۰؍ مراٹھی میڈیم کے اُمیدواروں کا انتخاب اُردو میڈیم اسکولوں میں انگریزی پڑھانے کیلئے کیا ہے جس سے جہاں اُردو میڈیم کے اُمیدواروں سے ناانصافی کی شکایت کی جارہی ہے وہیں مراٹھی میڈیم کے اُمیدواروں کے تقرر سے طلبہ کو پڑھانے میں دشواری پیش آنے کی بات سامنے آرہی ہے۔ واضح رہے کہ تعلیمی تنظیموں کی جانب سے اسکولوں میں خالی اسامیاں پُر کرنے کیلئے کئی برسوں سے مطالبہ کے بعد ریاستی حکومت اورمحکمہ تعلیم نے گزشتہ دنوں تقریباً ۲۱؍ہزار اسامیوں کی بھرتی سے متعلق اشتہار جاری کیا تھا جس کےمطابق پووتر پورٹل پر اساتذہ بھرتی کیلئے انٹرویو کے ساتھ اور انٹرویو کے بغیر ترجیحات پر ۵؍تا ۱۴؍ فروری ۲۰۲۴ء کے درمیان ہزاروں اُمیدواروں  نے درخواستیں دی تھیں جن میں سے بغیر انٹرویو والے اُمیدواروں کی پہلی جنرل میرٹ لسٹ اتوار ۲۴؍ فروری کو محکمہ تعلیم نے جاری کی گئی تھی۔
 مذکورہ لسٹ میں ایک ہزار ۱۸۵؍اُمیدواروں کےنام  ہیں۔ ان میں سے اُردومیڈیم اسکولوں کے ۳۷۵؍ اُمیدوار ہیں لیکن ان میں سے ۱۶۰؍ ایسے اُمیدوارہیں جنہوں نے اپنی تعلیم مراٹھی میڈیم سے مکمل کی ہےاور وہ اب اُردو میڈیم اسکولوں کے طلبہ کوانگریزی پڑھائیں گے جس پر بالخصو ص اُردو میڈیم کی یونینوں نے اعتراض کیا ہے۔ان  کے مطابق اُردومیڈیم اسکولوں کے طلبہ کیلئے اُردو میڈیم کے اُمیدواروں کا ہی تقررکیاجاناچاہئے تاکہ وہ طلبہ کوان کی مادری زبان میں بہترطورپر تعلیم دے سکیں لیکن سیمی انگلش میڈیم  کے نام پر اُردو میڈیم اسکولوں میں مراٹھی میڈیم کے اساتذہ کو منتخب کرکے ایک تو اُردو میڈیم کے اُمیدواروں کے ساتھ ناانصافی کرنے کاالزام عائد کیا جارہا ہےتو دوسرے مراٹھی میڈیم کے اُمیدوار، اُردو میڈیم کے طلبہ کو انگریزی کے سبق میں آنےوالی دشواریوں کو ان کی مادری زبان میں کیسے سمجھائیں گے؟ یہ سوال اُٹھایا گیا ہے۔ اگرمذکورہ اُمیدواروںکی جگہ اُردو میڈیم کے اُمیدواروںکا تقرر نہ کیاگیا تو اُرود میڈیم کے طلبہ کو اس طرح کے مسائل کا سامنا کرنا ہوگا۔
 اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثارنے انقلاب کو بتایا کہ’’کافی جدوجہدکےبعد اسکول کی خالی اسامیوں کو پُر کرنے کا موقع میسرآیاہے لیکن اُردو میڈیم کے ساتھ محکمہ تعلیم نے جس طرح کاسلو ک کیاہے ، وہ قابل اعتراض ہے۔ اسی وجہ سے ہم نے اساتذہ کے تقرر  سے متعلق اشتہار جاری ہونے پر محکمہ تعلیم سے اپیل کی تھی کہ اُردو میڈیم اسکولوں میں اُردو میڈیم کے اُمیدواروں یا ایسے اُمیدوار جنہوںنے کم ازکم ایس ایس سی تک اُردو میڈیم سے تعلیم حاصل کی ہے ،انہیں ہی اپائنٹ کیاجائے لیکن ہماری اپیل مسترد کرکے محکمہ تعلیم نے اُردومیڈیم اسکولوں میں مراٹھی میڈیم کے اُمیدواروںکومنتخب کرکے اُردومیڈیم کے اُمیدواروں کےساتھ ناانصافی کی ہے ۔ مراٹھی میڈیم کا اُمیدوار ،اُردو میڈیم کے طلبہ کے تعلیمی مسائل کیسے دور کرسکے گا، یہ سمجھ میں نہیں آرہاہے۔ اب بھی وقت ہے محکمہ تعلیم اس جانب توجہ دے۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ایک ہزار ۱۸۵؍ میں سے اُردومیڈیم اسکولوں کیلئے تقریباً ۳۷۵؍ اُمیدواروں کا تقرر کیا گیا ہے لیکن ان میں ۱۶۰؍مراٹھی میڈیم کے اُمیدوار ہیں جن کا تقرر اُردو میڈیم ( سیمی انگلش میڈیم ) کیلئے کیا گیا ہے۔ ان میں ۸۵؍ضلع پریشد، ۱۱؍نگر پریشد اور ۶۴؍مہانگر پالیکا کےاُردومیڈیم اسکول شامل ہیں ۔ یہ جنرل میرٹ لسٹ صرف بغیر انٹرویو منتخب ہونے والے امیدواروں کی ہے۔ انٹرویو کے ساتھ والے زمرے کی جنرل میرٹ لسٹ کی تیاری کا کام جاری ہے،یہ لسٹ بھی جلد ہی جاری کی جائے گی۔ ہماری ایجوکیشن کمشنر سورج مانڈھرےسے اپیل ہےکہ وہ اس معاملہ پر نظر ثانی کریں اور اُردو میڈیم اسکول میں اُردو میڈیم کےاُمیدواروںکی تقرری کو یقینی بنائیں۔‘‘
 مہانگر پالیکاشکشک سبھاکے جوائنٹ سیکریٹری عابد شیخ کے مطابق ’’محکمہ تعلیم نے ’پووترپورٹل پر جاری ہونےوالے اُمیدواروںکی فہرست سے ایک بار پھر یہ ظاہرکردیاہےکہ محکمہ تعلیم ورناکولرمیڈیم اسکولوں کو ختم کرناچاہتا ہے۔ ہم نےاس بات کااندیشہ پووتر پورٹل پر اساتذہ کی تقرری سے متعلق جاری ہونےوالے اشتہار کےموقع پر بھی کیا تھالیکن آخرکار وہی ہواجو محکمہ تعلیم چاہتاتھا۔ اُرودمیڈیم اسکولوں میں مراٹھی میڈیم کے اُمیدواروں کا تقرر اُردو میڈیم کے اساتذہ اور طلبہ کے ساتھ ناانصافی اور ان کاحق چھیننے جیساہےجوہمیں منظور نہیں ہے لہٰذا محکمہ اس مسئلہ کو ترجیحی بنیادپر حل کرے ورنہ ہمیں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑےگا۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK