کرسمس کی چھٹیوںمیں الیکشن ٹریننگ کو جنوری کے پہلے ہفتے میں منعقد کرنےکا مطالبہ۔ الیکشن ڈیوٹی پر مامور ٹیچروںکو پوسٹل بیلٹ سے ووٹ دینے کا موقع فراہم کرنے کی بھی درخواست
EPAPER
Updated: December 26, 2025, 11:39 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
کرسمس کی چھٹیوںمیں الیکشن ٹریننگ کو جنوری کے پہلے ہفتے میں منعقد کرنےکا مطالبہ۔ الیکشن ڈیوٹی پر مامور ٹیچروںکو پوسٹل بیلٹ سے ووٹ دینے کا موقع فراہم کرنے کی بھی درخواست
ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے کاموںکیلئےبی ایم سی کو تقریباً ۶۵؍ ہزار ملازمین کی ضرورت ہے۔ اس کیلئے مختلف محکموں سے ملازمین فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو بھی الیکشن کا کام سونپا گیا ہے۔ان کاموں کیلئے بڑے پیمانےپر ٹیچروں کو بھی ڈیوٹی دی جارہی ہے جس پر تعلیمی یونینوں نے جہاں معمر ، بیمار اور معذور ٹیچروںکو الیکشن ڈیوٹی سےمستثنیٰ رکھنےکی اپیل کی ہے وہیں ٹیچروںکو رائے دہی کے حق سے محروم نہ رکھنےکیلئے بیلٹ ووٹنگ کی سہولت فراہم کرنےاور الیکشن ٹریننگ جو کرسمس کی چھٹیوں میں رکھی گئی ہے ، اسے جنوری کے پہلے ہفتہ میں منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
’’انسانیت اور رحمدلی کا مظاہرہ کیا جائے‘‘
مہاراشٹر پروگریسو ٹیچرس اسوسی ایشن(ایم پی ٹی اے) نے الیکشن ڈیوٹی سے متعلق اپنی رائے ظاہر کی ہے جس کے تحت اساتذہ کو الیکشن ڈیوٹی دیتے وقت انسانیت اور رحمدلی کامظاہرہ کرنےکی اپیل کی ہےکیونکہانتخاب سے متعلق کام دیتے وقت اس کی کمی دکھائی دیتی ہے۔ انتظامیہ کی حساسیت اور منصوبہ بندی کےفقدان سے تدریسی عملے میںبے چینی پائی جارہی ہےاور وہ شہر ی انتظامیہ سے ناخوش دکھائی دے رہےہیں۔
ایم پی ٹی اےنے مشورہ دیا ہے کہ میونسپل انتظامیہ کو آئندہ ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات سے متعلق اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو ڈیوٹی پر بھیجتے ہوئے انسانیت کا خیال رکھنا چاہئے۔ تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ معذور اساتذہ ، غیر تدریسی عملہ، حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوںکی مائیں،عمررسیدہ اساتذہ اور شدید بیماریوں میں مبتلا افراد کو الیکشن ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیا جائے ساتھ ہی الیکشن ڈیوٹی پر مامور اساتذہ کو بھی ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا حق دیا جائے۔
ایم پی ٹی اے نےاساتذہ اورغیرتدریسی عملے کو بڑی تعداد میں انتخابی کام دینے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔تنظیم کےمطابق اسکولی عملے کے بجائے دیگر سرکاری محکمے جہاں ملازمین کی خاصی تعداد ہے، وہاں سےبھی بڑی تعدادمیں ملازمین کو الیکشن کے کام کیلئے طلب کیا جانا چاہئے۔ حاملہ خواتین، نوزائیدہ بچوں کی مائیں، ۵۴؍ سال سے زائد عمر، سنگین بیماریوں میں مبتلا اور معذور اساتذہ کو اس کام سے دور رکھا جائے۔ انہیں فوری اور مکمل طور پر انتخابی ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ اس نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ میونسپل کارپوریشن میں انتظامی عملہ میں کافی افراد موجود ہیں اس لئے حساس شعبوں کے ملازمین پر انتخابی کام کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔
تنظیم نے کرسمس کی تعطیلات کے دوران منعقد ہونے والی الیکشن ٹریننگ پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ کرسمس کی چھٹی کے دوران لازمی الیکشن تربیت اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کیلئے تکلیف دہ ہے۔ اس لئے تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ ٹریننگ جنوری کے پہلے ہفتے میں کرائی جائے۔
ڈاک کے ذریعے ووٹ دینے کا حق
ایم پی ٹی اے کے صدر تانا جی کامبلے نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن ڈیوٹی پر مامور اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین کو پوسٹل بیلٹ (فارم ۱۲) کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا موقع دیا جائے تاکہ ان کا ووٹ دینے کا جمہوری حق برقرار رہے۔ الیکشن انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ کوئی بھی ملازم الیکشن ڈیوٹی کی وجہ سے ووٹنگ سے محروم نہ رہے۔
اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کےجنرل سیکریٹری ساجد نثار کے بقول’’ الیکشن کے دوران مذکورہ مطالبات ہرمرتبہ کئے جاتےہیں لیکن انتظامیہ توجہ نہیں دیتا ہے جس سے عمررسیدہ ، بیمار اور دیگر تکالیف میں مبتلا اساتذہ بالخصوص خواتین کوسخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘