گزشتہ ہفتے عمران خان نے پارٹی کارکنان سے ملک گیر احتجاج کی اپیل کی تھی اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس (دوم) میں اپنی سزا کو چیلنج کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔
EPAPER
Updated: December 26, 2025, 10:03 PM IST | Islamabad
گزشتہ ہفتے عمران خان نے پارٹی کارکنان سے ملک گیر احتجاج کی اپیل کی تھی اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس (دوم) میں اپنی سزا کو چیلنج کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جمعہ کو لاہور میں بڑے پیمانے پر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ ملک نے بتایا کہ اس احتجاجی مہم کا انعقاد پارٹی کے بانی اور صدر، عمران خان کی ہدایات پر کیا جا رہا ہے۔ اس تحریک کا آغاز خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے استقبال سے ہوگا اور اس کا اختتام لبرٹی چوک پر ایک بڑے اجتماع کی صورت میں ہوگا۔ انہوں نے پارٹی کے تمام ٹکٹ ہولڈرز، عہدیداروں، کارکنوں اور وکلاء پر زور دیا کہ وہ سہیل آفریدی کا استقبال کرنے اور اس احتجاجی تحریک میں شرکت کیلئے لاہور پہنچ جائیں۔
عالیہ حمزہ ملک نے پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس عوامی مہم کا مقصد پاکستان میں آئین کی بحالی، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کا قیام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاہور کی مین بلیوارڈ شاہراہ کو سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے مطالبے کیلئے ایک بڑے مارچ میں تبدیل کرنا پارٹی کی تاریخ میں ایک اہم لمحہ ہوگا۔ واضح رہے کہ عمران خان اگست ۲۰۲۳ء سے جیل میں ہیں اور اس وقت راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ۱۹۰ ملین پاؤنڈ کے کرپشن کیس میں ۱۴ سال کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ ان کے خلاف ۹ مئی ۲۰۲۳ء کے احتجاج سے متعلق انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات بھی زیرِ سماعت ہیں۔ خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بھی اسی کرپشن کیس میں ۷ سال کی سزا دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: تباہ حال الشفا اسپتال میں ۱۷۰؍ ڈاکٹروں کی گریجویشن تقریب کا انعقاد
گزشتہ ہفتے عمران خان نے پارٹی کارکنان سے ملک گیر احتجاج کی اپیل کی تھی اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس (دوم) میں اپنی سزا کو چیلنج کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔ یہ پیش رفت اس عدالتی فیصلے کے بعد سامنے آئی ہے جس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ۲۰۲۱ء میں ایک سرکاری دورے کے دوران سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے تحفے میں دینے گئے جیولری سیٹ کی خریداری سے متعلق الزامات پر ۱۷ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی خصوصی عدالت نے یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سنایا تھا جہاں عمران خان فی الحال قید ہیں۔