• Mon, 20 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’امید پورٹل‘ پروقف املاک کا رجسٹریشن کرانے کی اپیل

Updated: October 20, 2025, 11:13 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

جمعیۃ علماء مہاراشٹر اور وقف بورڈ کے اشتراک سے اسلام جمخانہ میں تربیتی ورکشاپ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے بھی توجہ دلائی۔ حاضرین نے کئی سوالات قائم کئے۔

Training session held at Islam Gymkhana for registration of Waqf properties. Photo: INN
وقف املاک رجسٹریشن کے لئے اسلام‌جمخانہ میں منعقدہ تربیتی اجلاس۔ تصویر: آئی این این
وقف املاک کو سرکار کی جانب سے بنائے گئے ’امید پورٹل‘ پر رجسٹرڈ کرایا جائے۔ یہ اپیل کرتے ہوئے اتوار کو اسلام جمخانہ میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر اور وقف بورڈ کے اشتراک سے خصوصی نشست رکھی گئی۔ اس میں وقف بورڈ کے سی او اور چیئرمین بھی شریک ہوئے۔حکومت کی جانب سے رجسٹریشن کے لئے ۶؍ ماہ کی جو مدت طے کی گئی تھی، وہ ختم ہونے میں ڈیڑھ ماہ ہی بچے ہیں، اس لئے اب دیر نہ کی جائے۔
 پرسنل لاء بورڈ نے بھی اپیل کی
  اس تعلق سے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے بھی متوجہ کیا گیا۔ جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی کی جانب سے بیان بھی جاری کیا گیا ہے کہ جلد سے جلد رجسٹریشن کرایا جائے، ورنہ وقف املاک کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ واضح ہوکہ پہلے اس کی شدید مخالفت کی گئی تھی اور اسے حکومت کی چال قرار دیا گیا تھا مگر اب رائے اس لئے بدل گئی ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی قانون سے متعلق اپنے عبوری فیصلے میں اس پر روک نہیں لگائی اور حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش بھی کامیاب نہ ہوسکی ، چنانچہ اب پرسنل لاء بورڈ کے ذمہ نے رجسٹریشن کیلئے متوجہ کیا ہے۔ یہ بھی کہا ہے کہ تاخیر کرنے یا رجسٹریشن نہ کرانے سے وقف املاک مساجد، مدارس، خانقاہ، مقابر اور امام بارگاہ وغیرہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
رجسٹریشن کے لئے جگہ جگہ سینٹر بنانے کا فیصلہ
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حلیم اللہ قاسمی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وقف املاک کے رجسٹریشن کے لئے لوگوں کی رہنمائی کی جائے گی اور جگہ جگہ جمعیۃ کی جانب سے سینٹر بنائے جائیں گے تاکہ لوگوں کی مدد اور ان کی رہنمائی کی جاسکے اور وہ آسانی سے رجسٹریشن کراسکیں۔مولانا قاسمی کے مطابق ابھی امید پورٹل پر محض پہلے سے وقف بورڈ میں رجسٹرڈ املاک ہی کا رجسٹریشن ہوگا۔ وقف بورڈ کے مطابق ممبئی اور ریاست بھر میں ایسی تقریباً۱۸؍ ہزار املاک ہیں۔مولانا حلیم اللہ نے نمائندۂ انقلاب کے استفسار پر رجسٹریشن کی حمایت کا سبب یہ بتایا کہ سپریم کورٹ نے اس پر روک نہیں لگائی ، ابھی حتمی فیصلہ آنا باقی ہے اور رجسٹریشن سے کوئی نقصان بھی نہیں ہے۔ اس لئے جلد سے یہ کام پورا کیا جائے کیونکہ۵؍ دسمبر آخری تاریخ ہے۔ حالانکہ پرسنل لاء بورڈ نے تاریخ میں توسیع کے لئے عدالت سے درخواست کی ہے۔ممبئی امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا بھی رجسٹریشن کرانے کیلئے ہدایت نامہ آگیا ہے، اس لئے کوئی پس وپیش نہ رہے۔
 حاضرین کے متعدد اہم سوالات
حاضرین میں سے کئی لوگوں نے اتنی تاخیر سے رجسٹریشن کی حمایت پر سوال کیا ۔ اسی طرح یہ بھی پوچھا گیا کہ جہاں ٹرسٹیان میں اختلاف ہے وہاں کیا ہوگا؟ تو اس کا سی او نے یہ جواب دیا کہ دونوں معاملات مختلف ہیں، اس سے رجسٹریشن کرانے میں دقت نہیں ہوگی۔
نظام الدین راعین (کانگریس) نے سوال کیا کہ پارلیمنٹ میں مختار عباس نقوی کے ذریعے اس وقت پیش کردہ وقف قانون جس کی بی جے پی کے لیڈران آنجہانی ارون جیٹلی اور سشماسوراج نے بھی حمایت کی تھی، وہ درست تھا یا اس وقت نیا متعارف کرایا گیا ترمیمی قانون صحیح ہے، اس کا وقف بورڈ کے سی او اور چیئرمین کوئی واضح جواب نہ دے سکے۔ البتہ ان افسران کی جانب سے رجسٹریشن کرانے اور اس کے لئے ریاست کے ہر ضلع میں دفتر قائم کرنے، ہرممکن رہنمائی کرنے اور اب تک بڑی تعداد میں رجسٹریشن کرالینے کا حوالہ دیا گیا۔اس موقع پر قاضی محمد شفیع، وقف بورڈ کے رکن احمد پٹھان نے بھی اظہار خیال کیا، جنید سید اور عبدالسہیل نے پروجیکٹر کے ذریعے امید پورٹل پر حاضرین کو اپلوڈنگ کا طریقہ بتایا۔ مفتی محمد یوسف قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK