چین میں کورونا وائرس کے باعث حالات گزشتہ دنوں تشویشناک تھے۔
چین میں کورونا وائرس کے باعث حالات گزشتہ دنوں تشویشناک تھے۔ اس کے علاوہ تائیوان کے ساتھ اس کی کشیدگی نے بھی صورتحال کو غیر یقینی بنا رکھا ہے۔ ایسی صورت میں مشہور ٹیکنالوجی کمپنی ایپل اپنے کارخانوں کیلئے چین کے متباد کی تلاش میں ہے جہاں وہ اپنا پروڈکشن سیٹ اپ منتقل کر سکے۔ اس معاملے میں ایپل کی نظر میں ہندستان سب سے اہم متبادل ہے۔
گزشتہ سال برس امریکی کمپنی ایپل کیلئے آئی فون تیار کرنے والا تائیوانی ادارہ فوکس کون چین کے علاقے زینگ زو میں واقع اپنے کارخانے میں پروڈکشن کو سست کرنے پر مجبور ہو گیا تھا۔ اس علاقے میں کورونا وائرس کے سبب چینی حکومت نے سخت ترین لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا تھا جس کی وجہ سے کمپنی نے اپنے ہزاروں ملازمین کو اس لاک ڈاؤن سے بچانے کیلئے کمپنی کی عمارت ہی میں روکے رکھا۔ اس کے نتیجے میں زبردست مظاہرے بھی ہوئے۔تائیوان پر ممکنہ چینی حملے کے خطرات، خطے میں سلامتی کی صورتحال کو لاحق خدشات اور مستقبل میں چین پر مغربی ممالک کی ممکنہ پابندیوں کو سامنے رکھتے ہوئے فوکس کون سمیت مختلف کاروباری ادارے متبادل راستے تلاش کر رہے ہیں۔ٹیکنالوجی کمپنی گارٹنر کے ریسرچ ڈائریکٹر رنجیت اتوال نے کہا ہے کہ، ٹیکنالوجی ادارےسپلائی چین کو متنوع بنانے کیلئے چین سے باہر کوئی راستہ ڈھونڈ رہے ہیں۔تاکہ کسی ایسے ممالک جن کے ساتھ امریکی تعلقات مسائل کا شکار ہیں، پر پروڈکشن کا انحصار کم کیا جا سکے۔‘‘ ہندوستان کو اس معاملے میں کئی اعتبار سے برتری حاصل ہے۔ یہ ملک رواں برس تیز ترین اقتصادی نمو کی حامل اقتصادیات میں شامل ہے جبکہ اس کے پاس نوجوانوں کی ایک بھرپور ہنرمند قوت بھی موجود ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان میں نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے اور یہاں چین کےمقابلے میں تنخواہیں بھی کم دینی ہوں گی۔ فوکس کون نے کورونا سے پہلے ہی ہندوستان میں آئی فون کی تیاری شروع کی تھی، جبکہ اب وہ یہاں اپنی سرگرمیوں میں اضافے کا خواہش مند ہے۔